انیل امبانی
انیل امبانی گروپ کے چیئرمین
انیل دھیرو بھائی امبانی (انگریزی: Anil Ambani) ایک بھارتی تاجر ہیں۔ وہ ریلائنس گروپ (جسے ریلائنس اے ڈی اے گروپ بھی کہا جاتا ہے) کے چیئرمین ہیں، جو جولائی 2006ء میں ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ سے الگ پو کر بنائی گئی تھی۔ وہ ریلائنس کیپیٹل، [3] ریلائنس انفراسٹرکچر، [4] ریلائنس پاور اور ریلائنس کمیونیکیشن [5] سمیت کئی اسٹاک لسٹڈ کارپوریشنز کی قیادت کرتے ہیں۔ انیل امبانی جو کبھی دنیا کے چھٹے امیر ترین شخص تھے، فروری 2020ء میں مملکت متحدہ کی ایک عدالت کے سامنے اعلان کیا کہ اس کی خالص مالیت صفر ہے اور وہ دیوالیہ ہیں، حالانکہ اس دعوے کی سچائی پر سوال ہے۔ [6] انھوں نے راجیہ سبھا، بھارتی ایوان بالا میں اتر پردیش سے ایک آزاد سیاست دان کے طور پر 2004ء سے 2006ء کے درمیان میں خدمات انجام دیں۔ [7][8]
انیل امبانی | |
---|---|
(انگریزی میں: Anil Ambani) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 جون 1959ء (65 سال) ممبئی |
شہریت | بھارت |
زوجہ | ٹینا امبانی |
اولاد | انمول امبانی ، جئے انشول امبانی |
والد | دھیرو بھائی امبانی |
والدہ | کوکیلابہن انبانی |
بہن/بھائی | مکیش امبانی ، دیپتی سالگاؤکر [1]، نینا کوٹھاری |
عملی زندگی | |
مادر علمی | واروک بزنس اسکول وارتھون اسکول ممبئی یونیورسٹی ہل گرینج ہائی اسکول کشن چند چیلارام کالج |
پیشہ | کارجو ، چیف ایگزیکٹو آفیسر ، صدر نشین ، سیاست دان |
کل دولت | 3400000000 امریکی ڈالر (2019)[2] |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.thehindubusinessline.com/companies/salgaocar-family-settles-six-year-feud/article23776860.ece — اخذ شدہ بتاریخ: 20 جولائی 2019
- ↑ https://www.forbes.com/profile/anil-ambani/
- ↑ "Reliance Capital"۔ Reliance Capital۔ 17 اپریل 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2014
- ↑ "Reliance Infra"۔ Reliance Infra۔ 17 اپریل 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2014
- ↑ "Reliance Communication"۔ Reliance Communication۔ 17 اپریل 2014۔ 03 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2014
- ↑ "Onetime Billionaire Says He's Now Worth Nothing"۔ The Economic Times
- ↑ "Anil Ambani to stand for Rajya Sabha"۔ دی اکنامک ٹائمز۔ 16 جون 2004۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2020
- ↑ "Anil Ambani quits as Rajya Sabha MP amid office of profit row"۔ Outlook۔ 25 مارچ 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2020