اورنگزیب فاروقی کراچی میں پیدا ہوئے اور جامعہ فاروقیہ، جامعہ فریدیہ اور بنوری ٹاؤن میں تعلیم حاصل کی۔ وہاں دورہ حدیث مکمل کیا اور سند لی۔ بنوری ٹاؤن مدرسہ دیوبندی مسلک سے تعلق رکھتا ہے۔ علامہ اورنگزیب کچھ عرصہ کراچی کی مختلف دیوبندی مساجد میں امام جمعہ و جماعت کے فرائض انجام دیتے رہے۔ . مولانا اورنگزیب فاروقی ساتھ ہی ساتھ اہل سنت والجماعت پاکستان سپاہ صحابہ پاکستان میں کارکن کے طور پر اپنی سرگرمیاں نبھاتے رہے۔ آہستہ آہستہ کارکنوں سے محبت اور ان تھک محنت سے انھیں کراچی تنظیم کا صدر بنا دیا گیا۔ اس طرح 22 جون 2014ء میں انھیں جھنگ شہر میں ایک تنظیمی اجلاس میں اہل سنت والجماعت پاکستان کا صدر بنا دیا گیا۔ ان سے قبل مولانا احمد لدھیانوی صدر تھے جو تنظیم کے سرپرست اعلی خلیفہ عبد القیوم کی وفات کے بعد تنظیم کے سرپرست بن گئے اور اورنگ زیب فاروقی صدر کے عہدے پر تعینات ہوئے۔ اس وقت علامہ اورنگ زیب فاروقی جامع مسجد خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالٰی عنہا نزد شاہ لطیف ٹاؤن تھانہ میں جمعہ کی خطابت و امامت کے فرائض سر انجام دیتے ہیں۔

اورنگزیب فاروقی
سربراہ اہل سنت والجماعت
دفتر سنبھالا
2002
ذاتی
پیدائش (1972-11-10) نومبر 10, 1972 (عمر 52 برس)
مذہباسلام
شہریت پاکستان
سیاسی جماعت اہل سنت والجماعت
اساتذہ

پابندی

ترمیم

2015ء میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت اورنگ زیب فاروقی پر پابندی لگا دی گئی اور انھیں اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔[1] اورتاحال پابند سلاسل ہے۔ ان پر لاؤڈ اسپیکر[2] کے ایکٹ کے علاوہ دہشت گردی اور فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ کے الزامات ہے۔[3]اورنگزیب فاروقی پر کئی حملے ہوئے ایک حملے میں چھ گاڑ شہید ہوئے اور خود زخمی ہوئے۔

حوالہ جات

ترمیم