اپوروا سین گپتا
لیفٹیننٹ جنرل اپوروا کمار سین گپتا (پیدائش: 3 اگست 1938ء لکھنؤ ، اتر پردیش) | (انتقال: 14 ستمبر 2013ء نئی دہلی میں) ایک بھارتی فوجی افسر اور کرکٹ کھلاڑی تھا جس نے 1959ء میں ایک ٹیسٹ کھیلا۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 3 اگست 1939 لکھنؤ، برٹش انڈیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 14 ستمبر 2013 نوئیڈا، اتر پردیش، انڈیا | (عمر 74 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | لیگ بریک، گوگلی گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ (کیپ 89) | 21 جنوری 1959 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو |
کرکٹ کیریئر
ترمیمسین گپتا کا ٹیسٹ میچ ہندوستانی کرکٹ میں ایک بڑے تنازع کے درمیان آیا۔ غلام احمد نے 1958-59ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف مدراس ٹیسٹ سے چند روز قبل ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا اور وجے منجریکر انجری کی وجہ سے باہر ہو گئے۔ اس کی وجہ سے ایک مبہم صورت حال پیدا ہوئی جہاں جسو پٹیل ، اے جی کرپال سنگھ ، منوہر ہاردیکر اور سین گپتا سبھی کو سمجھا گیا۔ کپتان پولی عمریگر ہاردیکر کو چاہتے تھے لیکن جب بی سی سی آئی کے صدر نے اصرار کیا کہ وہ پٹیل کو منتخب کریں تو عمریگر نے میچ سے ایک رات پہلے استعفیٰ دے دیا۔ آخر میں سین گپتا اور کرپال سنگھ نے کھیلا۔ سینگپتا کو 1 اور 8 رنز بنا کر ویس ہال اور رائے گلکرسٹ نے آؤٹ کیا۔ [1] [2] سینگپتا ایک 'بہت اچھے آل راؤنڈر، دائیں ہاتھ سے اوپننگ بلے باز، لیگ بریک اور گوگلی باؤلر اور سلپ فیلڈ' تھے۔ [3] اس نے اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو اس سیزن کے شروع میں سروسز کے لیے ویسٹ انڈین ٹورنگ ٹیم کے خلاف کیا تھا، اس نے 32 اور 100 رنز ناٹ آؤٹ بنائے تھے ۔ [4] دو ماہ بعد انھوں نے رنجی ٹرافی میں پہلی بار دہلی کے خلاف 32 رن پر 6 وکٹ لیے۔ [5] یہ دونوں کارکردگییں ٹیسٹ میچ کے لیے ان کے انتخاب کا باعث بنی تھیں۔ وہ دس سال تک اول درجہ کرکٹ کھیلتا رہا۔ ان کی واحد دوسری سنچری 1959-60ء رنجی ٹرافی کے سیمی فائنل میں بمبئی کے خلاف ناٹ آؤٹ 146 رنز تھی۔ [6]
فوجی کیریئر
ترمیمسینگپتا نے بھارتی فوج میں بطور افسر خدمات انجام دیں اور وہ لیفٹیننٹ جنرل (3 ستارہ) کے عہدے پر پہنچ گئے۔ انھیں واشنگٹن ڈی سی اور کینیڈا کے دفاعی اتاشی کے طور پر بھی منتخب کیا گیا تھا۔ ہندوستانی فوج سے ریٹائر ہونے کے بعد وہ نئی دہلی میں اپنی اہلیہ مینا سینگپتا کے ساتھ رہتے تھے۔ ان کے دو بچے جن کے نام امیتابھ اور سروجیت تھے۔
انتقال
ترمیمسین گپتا کا انتقال 14 ستمبر 2013ء کو نوئیڈا، اترپردیش، انڈیا کے آر اینڈ آر ہسپتال میں ہوا۔ [7]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Mihir Bose, A History of Indian Cricket, Andre-Deutsch (1990), pp. 213-214
- ↑ "4th Test, Chennai, Jan 21 - 26 1959, West Indies tour of India"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2022
- ↑ Christopher Martin-Jenkins, Who's who of Test cricketers
- ↑ "Services XI v West Indians 1958-59"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2022
- ↑ "Delhi v Services 1958-59"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2022
- ↑ "Services v Bombay 1959-60"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مارچ 2022
- ↑ Obituary in the Times of India (accessed 3 August 2014)