اڈيشا ٹرین تصادم 2023ء
2 جون 2023ء کو بھارتی ریاست اڈیشا میں بالاسور شہر کے قریب ٹرین کا تصادم ہوا۔ اس تصادم میں تین مسافر ٹرینیوں کی ٹکر ہوئی۔ جن میں مسافر ٹرینیں کورومنڈیل ایکسپریس اور بنگلور - ہاوڑہ سپر فاسٹ ایکسپریس اور ایک مال گاڑی شامل تھیں۔ اس واقعے میں کم از کم 295 سے زائد افراد ہلاک اور اور ممکنہ طور پر زیادہ سے زیادہ 380 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور 1,175 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ [3][4][5][6][7]
Odisha train collision | |
---|---|
تفصیلات | |
تاریخ | 2 جون 2023ء 18:50 بھارتی معیاری وقت (13:20 گرین ویچ ٹائم[1] |
محل وقوع | نزد بھاناگا بازار ریلوے اسٹیشن, ضلع بالاسور, اڈيشا |
متناسقات | 21°20′17″N 86°45′52″E / 21.33806°N 86.76444°E |
ملک | بھارت |
آپریٹر | بھارت ریلویز |
حادثے کی قسم | ٹرینوں کا آپس میں ٹکراؤ |
اعداد و شمار | |
ٹرینیں | 3 ٹرینوں کا آپس میں ٹکراؤ |
اموات | 295 سے 380 کے درمیان[2] |
زخمی | 1,175+ |
حادثہ
ترمیم2 جون 2023ء کو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے کے قریب (13:30 GMT) [8]، دو مسافر ٹرینیں ہاوڑہ-چنائی مین لائن پر مشرقی ریاست اڈیشہ کے ضلع بالاسور کے بہناگا بازار کے قریب آپس میں ٹکرا گئیں، جس میں تقریباً 295 سے زائد افراد ہلاک اور 1175 سے زائد زخمی ہوئے۔ [9][10][11] حادثے کی وجہ پہلی ٹرین پٹری سے اتر گئی اور اس کی کچھ بوگیاں الٹ گئیں اور مخالف پٹری پر جاکرگریں جہاں وہ دوسری ٹرین سے ٹکرا گئیں۔ حادثے میں مال بردار ٹرین بھی شامل تھی۔ [4][5][6][12]
اس میں شامل مسافر ٹرینوں میں کورومنڈیل ایکسپریس ( شالیمار اور ایم جی آر چنئی سنٹرل کے درمیان) اور ایس ایم وی ٹی بنگلورو – ہاوڑہ ایس ایف ایکسپریس ( ایس ایم وی ٹی بنگلورو اور ہاوڑہ کے درمیان) تھیں۔ کورومنڈیل ایکسپریس پٹری سے اتر گئی اور ایک اسٹیشنری مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی۔ ایس ایم وی ٹی بنگلورو – ہاوڑہ ایس ایف ایکسپریس پھر ملبے میں جا گری۔ ٹرینوں میں سے ایک کو کلاس WAP-7 لوکوموٹیو نے روکا تھا۔ اس حادثے کو بھارت میں سب سے مہلک ریلوے حادثات میں شمار کیا جاتا ہے۔[9]
تحقیقات
ترمیمکھڑگپور ریلوے ڈویژن کے عہدے داروں کے ذریعہ کی گئی ابتدائی تحقیقات حادثے کے مقام پر پیش آنے والے واقعات کی درج ذیل ترتیب کی نشان دہی کرتی ہیں.[13][14]
- کورومنڈل ایکسپریس 128 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جنوب کی طرف جانے والی لائن پر چنئی کی طرف جارہی تھی اور ابتدائی طور پر اسے مین لائن پر آگے بڑھنے کا اشارہ دیا گیا تھا۔ تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا ء پر سگنل کو مین لائن کے لیے بند کر دیا گیا اور راستے کو ایک لوپ لائن میں تبدیل کر دیا گیا جو مین لائن سے متصل ہے۔ [15]
- اس کے بعد کورومنڈل ایکسپریس لوپ لائن پر کھڑی مال گاڑی کے پچھلے سرے سے ٹکرا گئی جس کی وجہ سے کورومنڈل ایکسپریس کا انجن مال گاڑی کی ویگن پر چڑھ گیا اور اس کی 22 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔
- دریں اثناء بنگلورو-ہاوڑہ ایس ایف ایکسپریس جو شمال کی طرف جانے والی لائن پر 116 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہاوڑہ کی طرف جارہی تھی مخالف سمت میں کورومنڈل ایکسپریس کو عبور کر رہی تھی۔ اس نے پچھلے سرے کو چھوڑ کر دوسری ٹرین کو تقریباً عبور کر لیا۔
- جب کورومنڈل ایکسپریس پٹری سے اتر گئی تو اس کے 3 ڈبے بنگلورو-ہاوڑہ ایس ایف ایکسپریس کے آخری 2 ڈبوں سے ٹکرا گئے اور اس کے نتیجے میں ان 5 بوگیوں میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا۔
امدادی کارروائیاں
ترمیمہندوستانی ریلوے اور اڈیشا اور مغربی بنگال کی حکومتوں نے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں۔ اڈیشہ کے چیف سکریٹری پردیپ جینا کے مطابق، تین این ڈی آر ایف یونٹ، چار او ڈی آر اے ایف یونٹ، 15 سے زیادہ فائر ریسکیو ٹیمیں، 100 ڈاکٹر، 200 پولیس اہلکار اور 200 ایمبولینسوں کو بچاؤ کارروائیوں کے لیے متحرک کیا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ این ڈی آر ایف کی چار دیگر ٹیمیں جائے حادثہ پر جا رہی ہیں۔ مقامی بس کمپنیوں نے زخمی مسافروں کو منتقل کرنے میں مدد کی۔ [16][9] مقامی شہریوں نے مسافروں کو پانی فراہم کیا اور جہاں ممکن ہوا ان کا سامان نکالنے میں ان کی مدد کی۔ [17]
مابعد
ترمیمریلوے نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے ₹ 10 لاکھ (₹1,000,000)، شدید زخمیوں کے لیے ₹2 لاکھ (₹200,000) اور معمولی زخمیوں کے لیے ₹50,000 کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ مزید برآں، PMNRF کی جانب سے ₹2 لاکھ (₹200,000) کا ایکس گریشیا معاوضہ مرنے والوں کے اہل خانہ کو اور زخمیوں کو ₹50,000 دیا جائے گا۔ [18][19] حادثے کے بعد متاثرہ روٹ پر کم از کم 49 ٹرینیں منسوخ کر دی گئیں اور 38 ٹرینوں کو مختلف روٹ کی طرف موڑ دیا گیا۔ [20] ممبئی سی ایس ایم ٹی – مڈگاؤں وندے بھارت ایکسپریس کی افتتاحی رن جو 3 جون کو طے تھی اسے بھی منسوخ کر دیا گیا۔ وزیر ریلوے اشونی ویشنو اس پروگرام میں شرکت کرنے والے تھے جس میں وزیر اعظم مودی نے ویڈیو لنک کے ذریعے ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اس واقعے کے بعد اوڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک نے یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔ [21]
رد عمل
ترمیمہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اس واقعہ پر اپنے غم کا اظہار کیا اور غمزدہ خاندانوں سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ [22] مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس واقعہ کو "انتہائی تکلیف دہ" قرار دیا۔ [9] ریاستوں اڈیشہ اور مغربی بنگال کے موجودہ وزرائے اعلیٰ نے اس تباہی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ [23][24]
حوالہ جات
ترمیم- ↑
- ↑ "Odisha: Coromandel Express collides with freight train in Balasore; several dead, injured"۔ انڈیا ٹوڈے۔ June 3, 2023
- ↑ "Coromandel express accident live: Death toll in Odisha train accident rises to 237"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ 2023-06-03۔ 03 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023
- ^ ا ب
- ^ ا ب "Toll in Odisha train tragedy reaches 280, many still trapped"۔ انڈیا ٹوڈے۔ June 3, 2023
- ^ ا ب "Coromandel express accident live: Death toll in Odisha train accident rises to 237"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ 2023-06-03۔ 03 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023
- ↑ Rafiq Maqbool (3 June 2023)۔ "India train crash kills over 280, injures 900 in one of nation's worst rail disasters"۔ Associated Press۔ 03 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2023
- ↑ "India train crash death toll surpasses 230, estimated 900 injured"۔ Aljazeera (بزبان انگریزی)۔ 3 June 2023۔ 02 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023
- ^ ا ب پ ت "India train crash: More than 280 dead after Odisha incident"۔ BBC۔ 3 June 2023۔ 02 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2023
- ↑ "Photos: 70+ killed, over 600 injured in Balasore triple train crash in Odisha"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 3 June 2023۔ 02 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2023
- ↑ "Coromandel express accident live: Train accident in Odisha leaves over 200 dead, 900 injured"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ 3 June 2023۔ 03 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023
- ↑ Rafiq Maqbool (3 June 2023)۔ "India train crash kills over 280, injures 900 in one of nation's worst rail disasters"۔ Associated Press۔ 03 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2023
- ↑ "Odisha tragedy: How the 3 trains collided into each other"۔ The Times of India۔ 2023-06-03۔ ISSN 0971-8257۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023
- ↑ "Odisha tragedy: Preliminary enquiry indicates signalling failure caused train accident"۔ Firstpost (بزبان انگریزی)۔ 2023-06-03۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023
- ↑ "Odisha three-train accident: 288 dead in India's worst train tragedy since 1995; survivors recount horrors"
- ↑ "Rescue Teams At Odisha Train Crash Site, Ops To Last 3 More Hours: Official"۔ NDTV.com۔ 02 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2023
- ↑ Ashok Sharma (2 June 2023)۔ "More than 200 killed and 900 hurt after 2 trains derail in India; hundreds still trapped in coaches"۔ AP News (بزبان انگریزی)۔ 02 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023
- ↑ "Odisha tragedy: What we know so far after accident involving three trains"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2 June 2023۔ 02 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2023
- ↑ "Coromandel express accident live updates: Death toll in Odisha train accident rises to 237; railway minister orders high-level probe"۔ Times of India۔ 3 June 2023۔ 03 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023
- ↑ "18 Trains Cancelled, 7 Diverted After Big Train Accident In Odisha"۔ NDTV.com۔ 02 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2023
- ↑ "Odisha train accident: CM Naveen Patnaik declares one-day state mourning"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2023-06-03۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023
- ↑ "PM Modi Announces Rs 2 Lakh For Families Of Odisha Accident Victims"۔ NDTV.com۔ 02 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023
- ↑ "Odisha train accident: Bengal government announces measures to aid passengers and kin in distress"۔ www.telegraphindia.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023
- ↑ "Coromandel Express accident Live Updates: PM Modi to visit Odisha accident site today, will meet injured at Cuttack hospital"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2023-06-02۔ 03 جون 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2023