اکبر سلیم انارکلی
اکبر سلیم انارکلی (انگریزی: Akbar Salim Anarkali) 1978ء کی ایک ہندوستانی تیلگو زبان کی تاریخی رومانوی فلم ہے جسے این ٹی راما راؤ نے اپنے رام کرشنا سنے اسٹوڈیو کے بینر تلے پروڈیوس اور ہدایت کاری کی ہے۔ یہ مغلیہ سلطنت کے شہزادہ سلیم (بعد میں نورالدین جہانگیر) اور درباری رقاصہ انارکلی کے درمیان میں رومانس کی داستان پر مبنی ہے، جسے شہنشاہ جلال الدین محمد اکبر نے ناپسند کیا۔ [1][2] یہ فلم ناکام رہی۔ [3]
اکبر سلیم انارکلی | |
---|---|
ہدایت کار | |
اداکار | ین ٹی راما راو |
صنف | رومانوی صنف |
فلم نویس | سی نارائن ریڈی |
زبان | تیلگو |
ملک | بھارت |
تاریخ نمائش | 9 مئی 19791979 |
مزید معلومات۔۔۔ | |
tt0259177 | |
درستی - ترمیم |
تاریخی حقائق
ترمیمانارکلی، مغل بادشاہ اکبر کی ایک کنیز تھی جس کے ساتھ اکبر کے بیٹے شہزادہ سلیم (شہزادہ سلیم بعد میں بادشاہ جہانگیر کے نام سے مشہور ہوا) کے محبت کے قصے مشہور ہیں۔ اسے ایک روایت کے مطابق بادشاہ اکبر کے حکم پر لاہور کے قریب دیوار میں زندہ چنوا دیا گیا تھا۔ لاہور کا مشہور انارکلی بازار اسی کے نام پر ہے۔ دراصل یہ تمام قصے یورپی مؤرخ اور سیاحوں کے گھڑے ہوئے ہیں حقیقت سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ڈاکٹر انیس ناگی نے اس موضوع پر ایک کتابچہ تالیف کیا ہے جس کا نام" انار کلی حقیقت یا رومان" ہے۔ اس میں ان مختلف مضامین کو اکٹھا کیا گیا ہے جن میں انار کلی کے واقعے کے سچ ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں لکھا گیا۔ اکثر مسلمان مورخوں نے اس واقعے کو جھٹلایا ہیں۔
کہانی
ترمیمفلم کا آغاز مغلیہ سلطنت کے شہنشہاہ جلال الدین محمد اکبر سے ہوتا ہے، جس کا کوئی مرد وارث نہیں ہے، وہ ایک مزار کی زیارت کرتا ہے تاکہ اس کی جودھا بائی ایک بیٹے اور اس کے وارث کو جنم دے۔ بعد میں، اپنے دربار میں گلوکار تان سین، شہنشاہ کو اس کے بیٹے کی پیدائش کی خوش خبری دیتا ہے۔ اس کی دعاؤں کے قبول ہونے پر اکبر نے بہت خوشی محسوس کرتے ہوئے تان سین کو اپنی انگوٹھی دے دی اور وعدہ کیا کہ وہ جو مانگت گا عطا کیا جائے گا۔ یہاں، سلیم (نورالدین جہانگیر) ایک بگڑے ہوئے چھوکرے کے طور پر بلتا بڑھتا ہے۔ لہٰذا، اکبر اسے جنگ کے لیے بھیجتا ہے، تاکہ اسے ہمت اور نظم و ضبط سکھائے۔ 14 سال کے بعد، سلیم ایک ممتاز سپاہی کے طور پر واپس آیا اور درباری رقاصہ نادرہ سے محبت کرتا ہے، جسے شہنشاہ نے اسے انارکلی کا خطاب دیا تھا۔ یہ جان کر، گلنار، ایک اور اعلیٰ عہدے کی رقاصہ، رشک کرتی ہے کیونکہ وہ بھی شہزادے کی محبت حاصل کرنے کی خواہش رکھتی ہے لیکن ناکام رہتی ہے۔ ت، وہ شہنشاہ اکبر کے ساتھ ان کے ممنوعہ تعلقات کا پردہ فاش کرتی ہے۔ شہزادہ سلیم اپنے والد سے ان کی شادی کو قبول کرنے کی التجا کرتا ہے، لیکن اس نے انکار کر دیا اور انارکلی کو قید کر دیا۔
سلیم باغی اور انارکلی کو بچانے کے لیے اکبر کا مقابلہ کرنے کے لیے فوج جمع کرتا ہے۔ شکست کھا کر، سلیم کو اس کے والد نے موت کی سزا سنائی لیکن کہا جاتا ہے کہ اگر انارکلی، جو اب روپوش ہے، کو اس کی جگہ مرنے کے لیے سونپ دیا گیا تو یہ سزا منسوخ کر دی جائے گی۔ انارکلی شہزادے کی جان بچانے کے لیے خود کو قربان کر دیتی ہے اور اسے زندہ دفن کر کے موت کی سزا سنائی جاتی ہے۔ اس کی سزا پر عمل درآمد سے پہلے، وہ سلیم کے ساتھ اپنی بیوی کے طور پر چند گھنٹے گزارنے کی التجا کرتی ہے۔ اس کی درخواست منظور کر لی گئی ہے، کیونکہ اس نے سلیم کو منشیات دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ وہ اس کی موت میں مداخلت نہ کر سکے۔ جیسے ہی انارکلی کو دیوار میں چنوایا جا رہا تھا، اکبر کو یاد دلایا جاتا ہے کہ وہ اب بھی تان سین کے احسان کا مقروض ہے، کیونکہ وہی تھا جس نے اسے سلیم کی پیدائش کی خبر دی تھی۔ وہ انارکلی کی زندگی کی التجا کرتا ہے۔ اکبر کی رائے میں تبدیلی متزلزل ہو جاتی ہے، لیکن اگرچہ وہ انارکلی کو رہا کرنا چاہتا ہے، وہ اپنے ملک کے لیے اپنے فرض کی وجہ سے نہیں کر سکتا۔ اس لیے وہ تان سین کے ساتھ جلاوطنی میں اس کے خفیہ فرار کا بندوبست کرتا ہے لیکن مطالبہ کرتا ہے کہ اس جوڑی کو پردہ پوشی میں رہنا چاہیے اور سلیم کو یہ معلوم نہیں ہونا چاہیے کہ انارکلی اب بھی زندہ ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Srivathsan Nadadhur (13 جون 2017)۔ "C Narayana Reddy: He owned the literary throne"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ 30 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 ستمبر 2022
- ↑ "Anarkali: All you need to know about theories behind her existence and love story with Mughal Prince Salim"۔ News9Live۔ 19 اگست 2022۔ 30 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 ستمبر 2022
- ↑ "Vamsi To Game, The Father-Son Films That Failed To Create Magix at Box Office"۔ News18۔ 5 مئی 2022۔ 10 مئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 ستمبر 2022