دربار اکبر اعظم کا ایک رتن۔ سنگیت یا موسیقی کی دُنیا کا ایک بڑا نام ہے ہندوستان کا موسیقار اعظم تھا۔

تان سین
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1493ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گوالیار   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 26 اپریل 1589ء (95–96 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آگرہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فنکارانہ زندگی
نوع ہندوستانی کلاسیکی موسیقی   ویکی ڈیٹا پر (P136) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ نغمہ ساز   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تان سین کا اصلی نام رمتانو پانڈے تھا۔ وہ گوالیار میں ایک مندر کے پجاری کے گھر پیدا ہوئے تھے۔ انھوں نے جوانی میں اسلام قبول کر لیا تھا۔

تاریخ

ترمیم

تان سین گوالیار میں پیدا ہوئے۔ پیدائشی لحاظ سے تو ہندو تھے لیکن جوانی میں اسلام قبول کیا۔

بطور رتن

ترمیم

اکبر کے نورتن میں شامل کیے جانے کے بعد لوگ ادب سے ان کو میاں تان سین کہتے تھے اکبر خاص موقعوں پر ان سے راگ اور آلاپ کی فرمائش کرتا تھا۔ تان سین کے تمام بچے بھی موسیقار ہوئے

اہمیت

ترمیم

برصغیر کی کلاسیکی موسیقی تان سین کے راگوں پر ہی زندہ ہے۔ اس کے بعد آنے والے استادوں نے راگ ودیا میں تبدیلی یا نئے تجربے کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی اور عملاً یہ راگ اسی حالت میں ہیں جس میں تان سین نے ان کی تکمیل کی تھی۔ تان سین کی برسی گوالیار میں ہر سال منائی جاتی ہے۔ جہاں فن موسیقی کے شائقین کا بہت بڑا اجتماع ہوتا ہے۔

6برس کی عمر سے ہی انھوں نے موسیقی میں اپنی مہارت دکھانا شروع کر دیا تھا۔ وہ سوامی ہری داس کے بھگت تھے۔ بے شمار راگوں کو موجودہ فنی شکل تان سین ہی نے دی۔ درباری کانپڑا، میاں کی ٹوڈی اور میاں کا سارنگ جیسے راگ بھی انھیں کی کوششوں کا نتیجہ ہیں۔

وفات

ترمیم

تان سین کا انتقال 1586 کو دہلی میں ہوا اکبر نے خود جنازے میں شرکت کی۔ تان سین کو گوالیار میں صوفی سنت شیخ محمد غوث کے پہلو میں دفن کیا گیا۔گوالیار میں ہر سال دسمبر میں تان سین کی یاد میں تقاریب کا اہتمام کیا جاتا ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. http://viqarehind.com/اکبر-کے آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ viqarehind.com (Error: unknown archive URL) -نو-9-رتن قسط10/

متفرقہ

ترمیم

پاکستانی برق موسیقی (الیکٹرونیکہ) کا گرو نیو تان سین کا نام میاں تان سین سے منسوب ہے۔

بیرونی روابط

ترمیم