ایمپیڈوکلیز
یونانی فلسفی جس نے “ثبات ہستی “ کے قدیم عقیدے کو ہراکلیتس کے تجربہ تغیر اور حرکت سے ملانے کی کوشش کی۔ اس کے نقطہ نظر کے مطابق کائنات کے چار بنیادی عناصر ہیں۔ خاک، پانی، ہوا اور آگ انھیں عناصر کے ملنے سے تمام چیزیں بنی ہیں۔ محبت اور نفرت دو حرکی اصول ہیں، جن پر ان تمام اجزا کا باہمی ملاپ ہوا ہے۔ یہی دو حرکی اصول خیر اور شر کو جنم دیتے ہیں۔
ایمپیڈوکلیز | |
---|---|
(قدیم یونانی میں: Ἐμπεδοκλῆς) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 490 ق م[1][2][3] ایگریجینتو[2][4] |
وفات | سنہ 430 ق م[1] کوہ ایٹنا، موریہ[5] |
طرز وفات | خود کشی |
شہریت | ایگریجینتو |
عملی زندگی | |
استاذ | اناکسا غورث[1]، بارامانیاس[1][4]، ہیراکلیطس[1] |
پیشہ | طبیب، فلسفی، مصنف[6]، شاعر، سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | قدیم یونانی |
شعبۂ عمل | فلسفہ، طب |
کارہائے نمایاں | عناصر |
مؤثر | فیثاغورث[1] |
تحریک | فلسفۂ ما قبل سقراط |
درستی - ترمیم ![]() |
ویکی ذخائر پر ایمپیڈوکلیز سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ^ ا ب پ ت عنوان : Empedocles
- ^ ا ب https://gallica.bnf.fr/ark:/12148/bpt6k3355015p/f46.item.texteImage — صفحہ: 30
- ↑ https://www.cairn.info/revue-le-telemaque-2001-1-page-29.htm
- ^ ا ب Stanford Encyclopedia of Philosophy — ناشر: جامعہ سٹنفورڈ
- ↑ https://gallica.bnf.fr/ark:/12148/bpt6k34006100 — صفحہ: 187
- ↑ مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.bartleby.com/library/bios/ — عنوان : Library of the World's Best Literature