باقر نقوی
اردو مصنف
باقر نقوی پاکستان کے نامور ادیب ،تحقیقی مصنف ، مترجم اور شاعر تھے۔
باقر نقوی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 فروری 1936ء الہ آباد ، برطانوی ہند |
وفات | 13 فروری 2019ء (83 سال)[1] لندن ، مملکت متحدہ |
شہریت | پاکستان مملکت متحدہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر ، مصنف ، مترجم |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
سوانح حیات
ترمیمسید محمد باقر نقوی المعروف باقر نقوی 4 فروری 1936 کو الہ آباد اترپردیش میں پیدا ہوئے۔انھوں نے ابتدائی تعلیم الہ آباد سے حاصل کی۔ تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان پاکستان آگیا اور تعلیم مکمل کرنے کے بعد انھوں نے اسٹیٹ لائف انشورنس کو جوائن کیا بعد ازاں 1976 میں وہ لندن چلے گئے اور وہاں ’’سی سی آئی انشورنس‘‘ کا حصہ بن گئے اور یوں مستقل لندن رہنے لگے۔ بہترین شاعر اور مترجم[2] ہونے کے ساتھ ساتھ انھوں نے بیسویں صدی میں ادب کا نوبل حاصل کرنے والوں کے خطبات کا ترجمہ بھی کیا۔
نمونہ کلام
ترمیم- درد ایسا ہے کہ سینے میں سماتا بھی نہیں
- ہنسنے دیتا بھی نہیں اور رُلاتا بھی نہیں
- پہروں پھرتا ہُوں اندھیروں کے گھنے جنگل میں
- کوئی آسیب مجھے آکے ڈراتا بھی نہیں
- ایک تِنکا ہُوں، پڑا ہُوں لبِ ساحل کب سے
- کوئی جَھونکا مجھے پانی میں بہاتا بھی نہیں
تصانیف و تراجم
ترمیمتراجم
ترمیم- نوبل انعام یافتگان
- نوبل ادبیات[3]
- نوبل امن کے سو برس
- نوبل حیاتیات
شاعری
ترمیم- تازہ ہوا
- مٹھی بھر تارے
- موتی موتی رنگ
- دامن کلیات
افسانہ
ترمیم- نشیبی سرزمین
- ہرٹا میولر
- نقارہ، گنٹر گراس، مضراب، وکٹر ہیوگو جبکہ
دیگر کتب
ترمیموفات
ترمیمباقر نقوی صاحب 13 فروری 2019ء کو لندن میں وفات پا گئے۔[5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.rekhta.org/authors/baqar-naqvi
- ↑ Rauf Parekh (1 اپریل، 2013)۔ "Gunter Gross's Urdu translation and Baqar Naqvi's hat-trick"۔ DAWN.COM
- ↑ "Nobel Adbiyat / نوبیل ادبیات"۔ www.goodreads.com
- ↑ "باقر نقوی | ریختہ"۔ Rekhta
- ↑ "اردو کے ممتاز مترجم اور سینئر شاعر باقر نقوی انتقال کر گئے"۔ 15 فروری، 2019