بالاکوٹ فضائی حملہ، 2019ء

بھارت فضائیہ کا فضائی حملہ

بالاکوٹ فضائی حملہ پاک بھارت کی 2019ء کی کشیدگی کا حصہ ہے جو 26 فروری 2019ء کو ہوا، جب بھارتی فضائیہ کے بارہ میراج 2000 طیاروں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان میں کشمیر کو تقسیم کرنے والی حد بندی لائن (لائن آف کنٹرول) کو پار کر کے پاکستان کے اندر ایک فضائی حملہ کیا۔ بھارت نے کہا کہ فضائی حملہ پلوامہ حملے کے جواب میں تھا۔[9]

بالاکوٹ فضائی حملہ، 2019ء
سلسلہ پاک بھارت تنازعات
و مسئلہ کشمیر
تاریخ26 فروری 2019ء (2019ء-02-26)
مقامبالاکوٹ، پاکستان[1][2]
34°27′48″N 73°19′08″E / 34.46333°N 73.31889°E / 34.46333; 73.31889
نتیجہ
  • بالاکوٹ میں جیش محمد کے کیمپ کی تباہی اور کم از کم 321 دہشت گردوں کی ہلاکت[3][4] (بھارتی دعویٰ)
مُحارِب

 بھارت

جیش محمد

 پاکستان

کمان دار اور رہنما
ایئر چیف مارشل بریندر سنگھ دھنوا
(CAS)
ایئر مارشل چندراشیکرن ہری کمار
(AOC-in-C، Western Air Command)[5]
مولانا یوسف اظہر
(بھارتی دعویٰ)[6]
ایئر چیف مارشل مجاہد انور خان
شریک دستے
ویسٹرن ایئر کمانڈ[7][5] نامعلوم نامعلوم
طاقت
12 میراج 2000 نامعلوم نامعلوم
ہلاکتیں اور نقصانات
کوئی نہیں

بھارتی دعویٰ: 300–350 عسکریت پسندوں کی ہلاکت[8]

پاکستانی دعویٰ: کوئی ہلاکت نہیں ہوئی
کوئی نہیں
بالاکوٹ فضائی حملہ، 2019ء is located in کشمیر
بالاکوٹ فضائی حملہ، 2019ء
بالاکوٹ فضائی حملہ، 2019ء کا محل وقوع
بالاکوٹ فضائی حملہ، 2019ء is located in پاکستان
بالاکوٹ فضائی حملہ، 2019ء
بالاکوٹ فضائی حملہ، 2019ء (پاکستان)

بھارت کے مطابق بالاکوٹ میں جیش محمد کے عسکریت پسند کیمپ پر حملہ کر کے 350 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا اور طیارے بغیر نقصان کے واپس بھارتی فضائی حدود میں آگئے۔[9][10]

پاکستان کے مطابق، طیاروں نے مظفرآباد، پاکستان کے نزدیک ان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ پاکستان کی کارروائی کے نتیجے میں وہ واپس چلے گئے۔ پاکستان کی جانب سے جوابی کارروائی کے نتیجے میں بھارتی فضائیہ کے طیاروں نے اپنا ”پے لوڈ“ (جہاز پر موجود گولہ بارود) بالاکوٹ کے نزدیک گرا دیا، لیکن اس سے کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا۔[11][12]

واقعے کے بعد، بھارتی اور پاکستانی افواج نے ایک دوسرے پر لائن آف کنٹرول کے پار شیلنگ کی؛ پاکستان کے مطابق بھارتی شیلنگ سے 4 شہری اور 11 زخمی ہو گئے۔[13]

جب سے دونوں ریاستیں نیوکلیئر طاقتیں بنی ہیں اور 1971ء کی جنگ کے بعد یہ فضائی حملہ پہلی مرتبہ تھا۔[14]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "India destroys JeM terror camps: Where exactly is Balakot?"۔ Business Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2019 
  2. "India-Pakistan tension: Where is the real Balakot, the Indian Air Force target?"۔ گلف نیوز (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2019 
  3. "5-star Balakot Camp Was Sitting Duck Target for IAF, 350 Terrorists Killed While Sleeping: Sources"۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2019 
  4. "Balakot strike after intel on Pulwama 'celebration' meet"۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2019 
  5. ^ ا ب "Kerala man behind IAF air strike in Pakistan"۔ MyNation۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019 
  6. "Jaish chief Masood Azhar's brother-in-law was target of IAF strike in Balakot"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019 
  7. "IAF Western Air Command coordinated 'anti-terror operation'"۔ The New Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2019 
  8. "Indian Air Strike Destroys Terror Camp In Pakistan, Upto 350 Terrorists Killed"۔ BloombergQuint۔ Press Trust of India۔ 26 فروری 2019 
  9. ^ ا ب "India Hits Main Jaish Camp In Balakot, "Non-Military" Strike: Government"۔ این ڈی ٹی وی۔com۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2019 
  10. "Indian jets bomb targets within Pakistan"۔ News.com.au۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2019 
  11. "Indian aircraft violate LoC, scramble back after PAF's timely response: ISPR"۔ Dawn (بزبان انگریزی)۔ 26 فروری 2019۔ 26 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2019 
  12. "India says carried out air strike on 'terror camps' inside Pakistan"۔ Reuters (بزبان انگریزی)۔ 26 فروری 2019۔ 26 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2019 
  13. Tariq Naqash (27 فروری 2019)۔ "4 AJK civilians dead, 11 wounded in 'indiscriminate' Indian shelling across LoC"۔ DAWN.COM 
  14. "India airstrike in Pakistan: IAF crosses LoC first time since 1971 war"۔ India Today۔ 26 فروری 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2019