بری نظامی
بری نظامی لازوال لوک گیتوں کے خالق اور گوشہ گمنامی میں فوت ہوجانے والا شاعر۔
بری نظامی | ||
---|---|---|
ادیب | ||
پیدائشی نام | شیخ محمد صغیر | |
قلمی نام | بری نظامی | |
تخلص | بری | |
ولادت | 26 دسمبر 1937ء گوجرہ | |
ابتدا | ٹوبہ ٹیک سنگھ، پاکستان | |
وفات | 14 مئی1998ء فیصل آباد (پنجاب) | |
اصناف ادب | شاعری | |
ذیلی اصناف | غزل، نعت | |
تعداد تصانیف | ایک | |
تصنیف اول | قدراں | |
معروف تصانیف | قدراں | |
ویب سائٹ | / آفیشل ویب گاہ |
نام
ترمیمبری نظامی کے قلمی نام استعمال کرنے والے شاعر کا اصلی نام شیخ محمد صغیر المعروف بری نظامی ہے اور ان کے والد کا نام شیخ غلام محمد تھا
ولادت
ترمیمبری نظامی 26 دسمبر 1937ء کو گوجرہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ پنجاب پاکستان میں پیدا ہوا۔[1]
مجموعہ کلام
ترمیمبری اپنی زندگی میں تو اپنی لازوال شاعری کا کوئی مجموعہ شائع نہ کرا سکا- بعد از وفات ایک شاعر دوست جمیل سراج نے “قدراں “نامی مجموعہ کلام شائع کرادیا-
بری نظامی چوک
ترمیمضلعی انتظامیہ فیصل آباد کی طرف سے ’’ دم مست قلندر مست مست ‘‘کے خالق پنجابی کے نامور شاعر بری نظامی کی شاندار ادبی خدمات کے اعتراف میں اقبال اسٹیڈیم کے بیرونی چوک کانام ‘‘بری نظامی چوک ’’ رکھا گیا ہے - [2]
بری نظامی کی شاعری
ترمیمبری نظامی کے لکھے ہوئے نغموں نے نصرت فتح علی خان کے فن کو نئی بلندیوں سے آشنا کیا- وہ خود تو غریب تھا، غریب ہی مرا، لیکن اس کانام اس کے گیتوں کے باعث امر ہو گیا- اس کے دلگداز گیتوں نے تو سارے پاکستان کو رلا دیا تھا- بے پناہ درد ہے اس کے الفاظ میں بھی اور نصرت فتح علی خان کے انداز میں بھی- عطا اللہ خان عیسی خیلوی کی آواز میں بھی بری نظامی کا ہر گیت بے پناہ مقبول ہوا-
کدی کدائیں دنیا اتے بندہ کلہا رہ جاندا اے | اپنے غیر وی بن جاندے نیں بس اک اللہ رہ جاندا اے |
وفات
ترمیمبری نظامی 59 سال کی عمر میں بروز اتوار 17 محرم 1419ھ 14 مئی 1998ء کو فیصل آباد میں فوت ہوئے .[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ وفیات ناموران پاکستان، ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، لاہور، اُردو سائنس بورڈ، 2006ء، ص 198
- ↑ Roznama Dunya : شہر کی دنیا:-بری نظامی چوک کا افتتاح
- ↑ Bio-bibliography.com - Authors