بشریٰ انصاری
بشریٰ انصاری کراچی سے تعلق رکھنے والی پاکستان ٹیلیویژن کی مقبول اداکارہ، میزبان اور پروڈیوسر ہیں۔ آپ پاکستان کے مشہور صحافی احمد بشیر کی بیٹی ہیں۔
بشریٰ انصاری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 15 مئی 1956ء (68 سال)[1] کراچی |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی |
پیشہ | گلو کارہ ، ادکارہ ، ٹی وی پروڈیوسر |
اعزازات | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
تعلیم اور ذاتی زندگی
ترمیمبشری نے ابتدائی تعلیم لاہور کے لیڈی گرفن اسکول سے اور انٹرمیڈیٹ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے حاصل کی اور 1977ء میں وقارالنسا کالج راولپنڈی سے گریجویٹ کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے 11 جون 1978ء کو ٹی وی پروڈیوسر اقبال انصاری سے شادی کی۔ بشری پہلی بار انھی کے ایک ڈراما میں نمودار ہوئیں اور اس کے بعد ان کے اعلی ڈراموں کا سلسلہ شروع ہو گيا۔
کیریئر
ترمیمبشری انصاری نے اداکاری کا آغاز اقبال انصاری کی پروڈکشن میں بننے والے ڈرامے سے کیا۔ اس کے بعد وہ مسلسل ڈراموں میں کام کرتی رہیں۔پی ٹی وی کے متعدد مقبول ٹی وی شو میں وہ نظر آتی رہیں جن میں آنگن ٹیڑھا، شو تائم، شو شا، رنگ ترنگ، ایمرجنسی وارڈ اور مزاحیہ ٹی وی سیریز ففٹی ففٹی۔ [2] [3] [4] [5] انھوں نے مزاحیہ اداکاری کے ساتھ ساتھ سنجیدہ اداکاری میں بھی اپنا لوہا منوایا۔ اداکاری کے علاوہ بشری نے گلوکاری اور ماڈلنگ بھی کی ہے۔ انھیں ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے 1989ء میں پرائڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا۔
ڈرامے اور ٹیلی فلمیں
ترمیمٹیلی فلمیں
ترمیم- ابھی تو میں جوان ہوں
- ہوں بہو
- موہے بھول گئے سنوریا
- خالہ گرم مصالحہ
- مائی چیمی کا فیصلہ
ڈرامے
ترمیم- نیلی دھوپ [7]
- کچھ دل نے کہا
- امراؤ جان ادا
- مہر النساء
- مکان
- اماوس
- کس کی آئے گی بارات [8]
- آذر کی آئے گی بارات
- ڈولی کی آئے گی بارات
- کاکے کی آئے گی بارات
- میرا نصیب
- کتنی گرہیں باقی ہیں
- بلقیس کور [9]
بشری جیو ٹیلیویژن کے پروگرام برنچ ود بشری میں بھی میزبانی کرتی رہی ہیں جو ہر اتوار کو دکھایا جاتا تھا۔
فلمیں
ترمیم- جوانی پھر نہیں آنی (2015)
- ہو من جہاں (2016)
- جوانی پھر نہیں آنی 2
ایوارڈ اور اعزازات
ترمیم- ہم خواتین لیڈر ایوارڈ کی طرف سے پاکستان ستارہ خواتین [10]
- 2020 میں بشری انصاری ستارہ امتیاز کے لیے نامزد ہوئیں
- 23 مارچ 2021 کو صدر پاکستان کی طرف سے سالانہ سول ایوارڈز کے دوران آرٹس کے شعبہ میں خدمات کے سلسلے میں انھیں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔[11]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm2558798/ — اخذ شدہ بتاریخ: 9 جولائی 2016
- ↑ "Bushra Ansari"۔ IMDb۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2017
- ↑ Saud Shah۔ "Bushra Ansari Drama List, Family, Height, Age, Family, Net Worth"۔ Pakistani.PK – Your Local Guide to Business Listings, Restaurants, Hotels & Product Reviews۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2017
- ↑ "A session with Bushra Ansari"۔ The Nation۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2017
- ↑ "Bushra Ansari marks Universal Children's Day"۔ The Nation۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 دسمبر 2017
- ↑ Instep (5 August 2018)۔ "The gravitas of Bushra Ansari"۔ TNS – The News on Sunday۔ 17 جولائی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2019
- ↑ Mahjabeen Mankani | Muhammad Umar (12 February 2015)۔ "The 'purity' in the industry is missing: Bushra Ansari"۔ Dawn۔ Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2019
- ↑ "Bushra Ansari announces comeback with laughter-laden 'Aayegi Baraat' series"۔ Daily Pakistan Global۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2019
- ↑ "Why I love Bilqees Kaur"۔ 01 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2019
- ↑ Shazia Hasan (2020-02-21)۔ "First ever Hum Women Leaders Awards celebrates Pakistan's iconic trailblazers"۔ Images (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2020
- ↑ بشری انصاری کو 23 مارچ 2021 کوحکومت پاکستان کی طرف سے ستارہ امتیاز سے نوازا گیا