بلقیس دادی ایک 82 سالہ بھارتی خاتون ہیں جو متنازع ترمیم شہریت قانون کے خلاف احتجاج کی عالمی علامت بن گئیں۔ ترمیم شہریت کا یہ متنازع قانون 11 دسمبر 2019ء کو بھارتی پارلیمان نے منظور کیا تھا جس کے تحت مذہب کو بھی اہلیت شہریت کی کسوٹی قرار دیا گیا۔[3]وہ شاہین باغ دہلی میں ہونے والے احتجاج کی سرخیل تھیں اور انتہائی شدید سرد موسم میں اس متنازع قانون کے خلاف تین مہینوں تک جاری رہنے والے احتجاجی دھرنے میں سینکڑوں دیگر خواتین کے ساتھ موجود رہیں۔ [4][5]

بلقیس دادی
معلومات شخصیت
پیدائش 1 جنوری 1938ء (86 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اتر پردیش [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش شاہین باغ [1]  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام [1]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فعالیت پسند   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ایک ویب گاہ لائیو منٹ پر شائع ہونے والے انٹرویو میں انھوں نے کہا “میں اور میرا مرحوم خاوند کسی تنازعے کے بغیر ایک متحد بھارت کے نظریے میں پروان چڑھے تھے اور یہی وہ نظریہ ہے جس کے لیے میں یہ جدوجہد کر رہی ہوں”۔[6]

23 ستمبر 2020ء کو مشہور عالمی جریدے ٹائم میگزین نے (Time 100) کے عنوان سے ایک فہرست جاری کی جس میں سنہ 2020ء کی سب سے زیادہ با اثر شخصیات کے نام تھے، اس فہرست میں بلقیس دادی کا نام بھی شامل ہے۔[7]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت https://www.aljazeera.com/features/2021/3/8/bilkis-dadi-of-shaheen-bagh-a-modern-day-rani-ki-jhansi
  2. https://www.bbc.com/news/world-55042935 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 نومبر 2020
  3. "Shaheen Bagh 'dadi' Bilkis named in Time Magazine's list of 100 Most Influential People"۔ India Today
  4. "'Modi is afraid': women take lead in India's citizenship protests"۔ theguardian.com
  5. Masih، Niha۔ "India's first-time protesters: Mothers and grandmothers stage weeks-long sit-in against citizenship law"۔ Washington Post
  6. "The old guard: meet the elderly protesters of Zakir Nagar and Shaheen Bagh"۔ livemint.com
  7. "Bilkis Is on the 2020 TIME 100 List"۔ ٹائم (رسالہ)