بلوچستان جو بلحاظ رقبہ پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے،بلوچستان ہر قسم کی قدرتی وسائل سے مالا مال ہے تاہم چونکہ یہ خطہ زیادہ تر خشک اور ریگستانی علاقے پر مشتمل ہے اور حکومتوں کی بھی کوئی کارکردگی نہیں رہی ہے اس لیے خطے میں سیاحت کے نظام کو فروغ نہ مل سکا۔

کوئٹہ ریلوے اسٹیشن

تاریخ

ترمیم

بلوچستان کے متعلق آثار قدیمہ کی دریافتوں سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ بلوچستان میں پتھروں کے دور میں بھی آبادی موجود تھی۔ مہر گڑھ کے علاقہ میں سات ہزار سال قبل مسیح کے زمانہ کی آبادی کے نشانات ملے ہیں۔ صرف مہر گڑھ ہی نہیں بلکہ اور بھی کہیں مقامات پر مختلف ادوار کے ثبوت ملے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ سکندر اعظم کی فتح سے قبل بلوچستان کے علاقہ پر ایران کی سلطنت کی حکمرانی تھی اور قدیم دستاویزات کے مطابق یہ علاقہ ُ ماکا، کہلایا کرتا تھا۔ تین سو پچیس سال قبل مسیح میں سکندر اعظم جب سندھو کی مہم کے بعد عراق میں بابل پر حملہ کرنے جا رہا تھا تو یہیں مکران کے ریگستان سے گذرے تھے۔ اس زمانہ میں یہاں براہوی آباد تھے جن کا تعلق ہندوستان کے قدیم ترین باشندوں، دراوڑوں سے تھا-

اہم سیاحی مقامات

ترمیم
 
جزیرہ استول
 
گوادر ساحل

حوالہ جات

ترمیم