بل گیٹس
بِل گیٹس کا پورا نام ولیم ہنری گیٹس ہے۔ بل گیٹس (Bill Gates) مائیکروسافٹ کمپنی کے چیئر مین اور دنیا کے امیر ترین شخص ہیں۔
بل گیٹس Bill Gates | |
---|---|
(انگریزی میں: Bill Gates) | |
بل گیٹس 2023ء میں
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: William Henry Gates III) |
پیدائش | سیٹل واشنگٹن،امریکا |
اکتوبر 28, 1955
رہائش | میڈینہ واشنگٹن،امریکا۔ |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا [1] |
قد | 1.77 میٹر [2] |
استعمال ہاتھ | بایاں [3] |
مذہب | رومن کیتھولک[4] |
رکن | امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون ، چائنیز اکیڈمی آف انجینئرنگ [5] |
عارضہ | رنگ اندھا پن |
زوجہ | میلنڈا گیٹس (شادی. 1994) |
اولاد | جینیفر کیتھرین گیٹس روری جان گیٹس فیبی ایڈل گیٹس |
تعداد اولاد | 3 |
والدین | سر ولیم ایچ گیٹس میری میکس ویل گیٹس |
والدہ | مریم میکسویل گیٹس |
مناصب | |
چیف ایگزیکٹو آفیسر | |
برسر عہدہ اپریل 1975 – جنوری 2000 |
|
در | مائیکروسافٹ |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ہاورڈ یونیورسٹی |
پیشہ | مائیکروسافٹ کی ٹیکنالوجی کے مشیر |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [6][7] |
دور فعالیت | 1975 تا حال |
ملازمت | مائیکروسافٹ |
کل دولت | 89800000000 امریکی ڈالر (27 جولائی 2017)[8] |
کھیل | برج |
اعزازات | |
دستخط | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | TheGatesNotes.com |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی حالات
ترمیمبل گیٹس 1955ء میں امریکہ واشنگٹن کے ایک مضافاتی علاقے سیایٹل میں ایک متوسط خاندان میں پیدا ہوئے۔ انھیں بچپن سے ہی کمپیوٹر چلانے اور اس کی معلومات حاصل کرنے کا شوق تھا۔ آج کی طرح کمپیوٹر نہ اتنے ترقی یافتہ تھے اور نہ ہی کمپیوٹروں کی دنیا، محض 13برس کی عمر میں وہ پروگرامینگ کا ہنر سیکھ چکے تھے۔ اتفاق سے دوستی بھی ایک ایسے لڑکے سے تھی جو خود بھی کمپیوٹروں کا دیوانہ تھا۔ اس دوست کا نام پال ایلن تھا۔
حالات زندگی
ترمیمیہ دونوں دوست ہاروڈ یونی ورسٹی میں زیرِ تعلیم تھے مگر کمپیوٹروں کے شوق نے پڑھائی کی بیچ میں سے ہی چھوڑنے پر مجبور کیا اور آخر کار یہ دونوں دوست کالج کو خیر باد کہہ کر ہمہ وقت کمپیوٹروں کی دنیا میں کھو گئے۔ ان کا خاص پروجیکٹ کمپیوٹر کی ایک خاص زبان کو ترتیب دینا تھا جس سے کمپیوٹر کو چلانے میں آسانی ہو۔ ان کی محنت رنگ لائی اور انھوں نے ایک خاص ’’بیسک لنگویج‘‘ مرتب کر لی جس نے کمپیوٹروں کو عام کرنے میں اہم رول ادا کیا۔ اس اہم کارنامے کے بعد پال ایلن اور ویلم ہنری (بل گیٹس) البو قرق (نیو میکسکو) چلے گئے۔ یہاں انھوں نے ’’مائکروسافٹ کارپوریشن‘‘ کی نیو ڈالی۔ اس کے تحت وہ کمپیوٹر کے مختلف سافٹ ویئر تیار کرنا چاہتے تھے جس کی ساری دنیا میں بڑی مانگ تھی کیونکہ پرسنل کمپیوٹر کا استعمال دنیا میں تیزی سے بڑھتا چلا جا رہا تھا۔ ہارڈ ویئر تو مارکیٹ میں بہت دستیاب تھے مگر سافٹ ویئر کی بڑی کمی تھی۔ اس کی زبردست مانگ کے پیش نظر دونوں دوستوں نے اس میدان میں خوب ترقی کی اور آخرکار انھیں ایک ایسا سافٹ ویئر بنانے میں کامیابی ملی جس کو ساری دنیا میں ہاتھوں ہاتھ لیا گیا۔
دور عروج
ترمیماس کامیابی سے متاثر ہو کر دنیا کی مشہور کمپنی انٹرنیشنل بزنس مکینکس (آئی۔ بی۔ ایم)نے انھیں ایک مائیکرو سافٹ آپریٹنگ سسٹم بنانے کے لیے مدعو کیا جس کو پرسنل کمپیوٹر میں استعمال کیا جا سکے۔ یہاں بِل گیٹس کی ذہانت، لگن اور محنت نے اپنا کرشمہ کر دکھایا اور انھوں نے اس مقصد کو حاصل کرنے میں اولیت حاصل کر لی۔ اس آپریٹنگ سسٹم کو انھوں نے نے مائکرو سافٹ۔ ڈسک آپریٹنگ سسٹم (ایم۔ ایس۔ ڈوسMS-DOS) کا نام دیا اور نتیجے میں آئی بی ایم کمپنی نے لاکھوں کمپیوٹر فروخت کر کے بے تحاشہ منافع حاصل کیا جس سے بِل گیٹس اور ان کے دوست بھی مستفیض ہوئے۔ چند وجوہات کی بنا پر پال ایلن علاحدہ ہو گیا اور بِل گیٹس نے اس سمت میں اپنا سفر تنہائی جاری رکھا۔ انھوں نے بہت جلد بزنس کی دنیا میں استعمال ہونے والے اور تفریحی سافٹ وئیر تیار کر کے آئی بی ایم کمپنی کے علاوہ دنیا کی مختلف کمپیوٹر کمپنیوں کو بیچا جس سے ان کی آمدنی میں حیران کن اضافہ ہو گیا۔ 1984ء میں ان کی اپنی کمپنی، مائکروسافٹ کا 10کروڑ ڈالر کا بزنس محض دو برسوں میں دگنا ہو گیا۔ اس کمپنی کے حصص(شیئر) بھی اسٹاک ایکس چینج سے فروخت ہونے لگے۔ اس کے بعد تو گویا آسمان سے ہوں برسنے لگا۔ 1994ء میں بزنس کا نشانہ 2 بلین ڈالر پر پہنچ گیا جو محض ایک سال بعد 10بلین ڈالر ہو گیا۔ دنیا نے اس سے قبل آمدنی میں اضافہ کی یہ رفتار کبھی نہیں دیکھی تھی۔ حتیٰ کہ تیل سے ملنے والی آمدنی کے شیوخ بھی پیچھے رہ گئے۔ بِل گیٹس نے دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں اول مقام حاصل کر لیا۔ یہ اس لیے ممکن ہوا کہ بِل گیٹس نے ہوا کے رخ کو پہچان لیا تھا۔ بِل گیٹس کو یہ عظیم کامیابی محض ان کی ان تھک محنت، کوشش لگن، سوجھ بوجھ اور اپنے کام سے بے پناہ لگاؤ کے نتیجے میں حاصل ہوئی۔ اس سے ہمارے نوجوانوں کو سبق حاصل کرنا چاہیے۔ ان کی مثالیں اگر ہمارے سامنے ہوں تو یقیناً ہم بھی ایسے کارنامے انجام دے سکتے ہیں۔ بِل گیٹس نے اپنی بے پناہ دولت کا ایک حصّہ سماجی کاموں کے لیے بھی مختص کیا ہے۔
کا رہائے نمایاں
ترمیمبل گیٹس کے پاس 82 ارب ڈالر ہیں اور اپنی دولت کو اپنے ایک فلاحی ادارے کے ذریعے انسانوں کی فلاح کے لیے خرچ کر رہے ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ اشاعت: فوربس — #2 Bill Gates — اخذ شدہ بتاریخ: 23 جولائی 2018
- ↑ انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://www.imdb.com/name/nm0309540/ — اخذ شدہ بتاریخ: 9 جنوری 2021
- ↑ https://time.com/4451303/international-left-handers-day-why-are-people-left-handed/
- ↑ Jeff Goodell (2014-03-13)۔ "Bill Gates: The Rolling Stone Interview"۔ Rolling Stone۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2015
- ↑ http://www.xinhuanet.com//english/2017-11/27/c_136783270.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 19 فروری 2023
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12057155q — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/21250147
- ↑ https://www.forbes.com/profile/bill-gates/?list=rtb
- ↑ تاریخ اشاعت: 29 اپریل 2017 — Bill et Melinda Gates: une médaille pour le cœur
- ↑ ناشر: وائٹ ہاؤس — اشاعت: Whitehouse.gov — President Obama Names Recipients of the Presidential Medal of Freedom
- ↑ اشاعت: انڈیا ٹوڈے — تاریخ اشاعت: 25 جنوری 2015 — Bill and Melinda Gates get Padma Bhushan
- ↑ https://rp-online.de/panorama/fernsehen/bill-gates-bekommt-bambi-auszeichnung_aid-14424731 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 فروری 2023
- ↑ تاریخ اشاعت: 2 مارچ 2005 — Queen grants Knighthood to Bill Gates
- ↑ تاریخ اشاعت: 2 مارچ 2005 — Knighthood for Microsoft's Gates
- ↑ "#1 Bill Gates"۔ فوربس میگزین۔ April 23, 2015۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2015
ویکی ذخائر پر بل گیٹس سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |