بھارت میں پھولوں کی کاشتکاری

پھولوں کی کاشتکاری

پھولوں کی کاشتکاری ایک بین الاقوامی، ہمہ بلین ڈالر صنعت ہے جس میں گھیردار اور باغبانی کے درخت، پتے دار درخت، گملے دار پھولوں کے درخت، کٹے ہوئے پھول، گھاس اور پھولوں کے اگانے سے متعلق سامان شامل ہیں۔ پھولوں کی کاشتکاری ریاستہائے متحدہ امریکا میں ریٹیل بکری کا حصہ بنتے ہیں۔[1] عالمی سطح پر یہ کاشتکاری 140 سے زائد ممالک میں رائج ہے۔

کنیاکماری، تمل ناڈو کے پھولوں کی کاشتکاری کے تحقیقی مرکز پر لی گئی ایک تصویر

بھارت میں پھولوں کی کاشتکاری ترمیم

 
بھارت میں گیندے کے پھول کی کاشتکاری کی تصویر

بھارت میں پھولوں کی کاشتکاری کا کاروبار 9 بلین روپیوں کا ہے۔ یہاں کی وسیع و عریض آب و ہوا اور کم لاگت میں دستیاب مزدوری ملک کو پھولوں کی کاشتکاری کے لیے موزوں بناتے ہیں۔ یہ کاشتکاری میں 54,17,370 ہیکٹیر رقبے پر محیط ہے جیساکہ 2007ء-2008ء میں دیکھا گیا تھا۔ بھارت کی پھولوں کی کاشتکاری کی صنعت میں حسب ذیل شامل ہیں:

  • پیوندکاری کے درخت
  • گملے دار درخت
  • پتیوں کی بنیاد (bulb)
  • بیجوں کی تیاری
  • خردفروغ (ایک ہی درخت سے کئی دوسرے درخت اُگانا—micropropagation)
  • پھولوں سے تیل تیار کرنا

2007ء- 2008ء کے دوران بھارت میں 0.34 ملین ٹن پھولوں کی پنکھڑیاں اور 537 ملین کٹے ہوئے تیار ہوئے تھے۔[2]

بھارت میں کاشتکاری کے اہم اقسام کے پھول ترمیم

 
بھارت میں اگنے ولے گلیڈولس کی ایک قسم

بھارت میں گلیڈولس، گلاب اور گیندا جیسے کئی پھولوں کی کھیتی کی جاتی ہے۔ سب سے بڑھ کر کمائی گلیڈولس سے ہوتی ہے۔ یہ پانچ ماہ میں تیار ہو جاتا ہے اور 2015ء میں اس کے کاشتکاروں کے بیان کے مطابق ایک بار کی فصل میں دو سے تین لاکھ تک کی آمدنی ہو جاتی ہے۔[3]

شمالی بھارت میں پھولوں کی کاشتکاری ترمیم


جنوبی ہند میں پھولوں کی کاشتکاری ترمیم

تمل ناڈو میں پھولوں کی کاشتکاری ترمیم


کیرلا میں پھولوں کی کاشتکاری ترمیم


حکومت ہند کے حوصلہ افزا اقدامات ترمیم

حکومت ہند نے 1989ء سے پھولوں کی کاشتکاری کے فروغ کے لیے کئی اقدامات اٹھائے، ان میں حسب ذیل شامل ہیں:

  1. اگریکلچر اینڈ پروسیسڈ فوڈ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کو سو کروڑ روپیے تفویض کیے گئے تاکہ برآمدات کو فروغ ملے۔
  2. پھولوں سے جڑی اشیا کے لیے آزادانہ سرکاری پالیسیاں بنائی گئی۔
  3. باغبانی کے فروغ کے لیے نئے ہارٹیکلچرل مشن اپروچ کا مئی 2005ء میں اعلان کیا گیا جس کا مقصد باغبانی سے جڑے اشیا کی برآمدات کا فروغ تھا۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. http://www.agmrc.org/commodities-products/specialty-crops/floriculture/
  2. ^ ا ب A Xavier Susai Raj, "Economic Analysis of Floriculture in Tamil Nadu: Case Study", International Journal of Marketing Management,New Delhi, India, Vol. 6, No.1, Jan-June 2016, Pp 65-72
  3. फूलों की खेती से हों मालामाल

خارجی روابط ترمیم