بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ، 2018ء-2019ء
بھارت کرکٹ ٹیم نے جنوری فروری 2019 میں نیوزی لینڈ کا دورہ کیا جس میں 5 ون ڈے میچز اور 3 ٹی20 میچ کھیلے گئے. ون ڈے سیریز بھارت نے چار ایک جبکہ ٹی20 سیر
بھارت کرکٹ ٹیم جنوری سے فروری 2019ء تک نیوزی لینڈ کا دورہ کیا اور نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے خلاف 5 ایک روزہ بین الاقوامی میچ اور 3 ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میچ کھیلے۔[1][2][3][4][5]
بھارت کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ 2018ء-2019ء | |||||
![]() |
![]() | ||||
تاریخ | 23 جنوری – 10 فروری 2019ء | ||||
کپتان | کین ولیمسن | وراٹ کوہلی[n 1] (ایک روزہ بین الاقوامی) روہت شرما (ٹوئنٹی20 بین الاقوامی) | |||
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | بھارت 5 میچوں کی سیریز 4–1 سے جیت گیا | ||||
زیادہ اسکور | راس ٹیلر (177) | امباتی رائیڈو (190) | |||
زیادہ وکٹیں | ٹرینٹ بولٹ (12) | محمد شامی (9) یوزویندرا چاہل (9) | |||
بہترین کھلاڑی | محمد شامی (بھارت) | ||||
ٹی-20 بین الاقوامی سیریز | |||||
نتیجہ | نیوزی لینڈ 3 میچوں کی سیریز 2–1 سے جیت گيا | ||||
زیادہ اسکور | ٹم سیفرٹ (139) | روہت شرما (89) | |||
زیادہ وکٹیں | ڈیرل مچل (4) مچل سینٹنر (4) |
کرونل پانڈیا (4) خلیل احمد (4) | |||
بہترین کھلاڑی | ٹم سیفرٹ (نیوزی لینڈ) |
دستے
ترمیمایک روزہ بین الاقوامی | ٹوئنٹی20 بین الاقوامی | ||
---|---|---|---|
نیوزی لینڈ[6] | بھارت[7] | نیوزی لینڈ[8] | بھارت[7] |
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- غروب آفتاب کی وجہ سے بھارت کو 49 اوورز میں 156 رنز کا نظرثانی شدہ ہدف دیا گیا۔[9]
- کیدارجادھو (بھارت) نے اپنا 50 واں ایک روزہ بین الاقوامی کھیلا۔[10]
- محمد شامی ایک روزہ بین الاقوامی (56) میں 100 وکٹیں لینے والے، کھیلے گئے میچوں کے لحاظ سے ہندوستان کے لیے سب سے تیز گیند باز بن گئے۔[11]
- شیکھردھون (بھارت) ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنے 5000 رنز مکمل کیے۔[12]
دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ٹرینٹ بولٹ (نیوزی لینڈ) نے بین الاقوامی کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں اپنی 400ویں وکٹ حاصل کی۔[13]
- نیوزی لینڈ میں نیوزی لینڈ کے خلاف رنز کے لحاظ سے یہ ہندوستان کی سب سے بڑی جیت تھی۔[14]
تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- شبمن گل (بھارت) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
- روہت شرما (بھارت) نے اپنا 200 واں ایک روزہ بین الاقوامی کھیلا۔[15]
- ٹرینٹ بولٹ نے ایک روزہ بین الاقوامی میں اپنی پانچویں بار پانچ وکٹیں حاصل کی جو رچرڈ ہیڈلی کے ساتھ نیوزی لینڈ کے لیے سب سے زیادہ مشترکہ ہے۔[16]
- ٹرینٹ بولٹ نیوزی لینڈ میں 100 وکٹیں لینے والے دوسرے باؤلر بھی بن گئے اور میچوں (49) کے لحاظ سے کسی بھی ملک میں کسی بھی باؤلر کی طرف سے سب سے تیز رفتار سے یہ سنگ میل عبور کرنے والے کھلاڑی بن گئے۔[16]
- یہ ایک روزہ بین الاقوامی میں نیوزی لینڈ میں بھارت کا سب سے کم اسکور تھا۔[17]
- ایک روزہ بین الاقوامی (212) میں باقی گیندوں کے لحاظ سے یہ بھارت کی سب سے بڑی شکست بھی تھی۔[18]
پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ٹوئنٹی20 بین الاقوامی سیریز
ترمیمپہلا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
دوسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
تیسرا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی
ترمیمب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بلیئرٹکنر (نیوزی لینڈ) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Future Tours Programme" (PDF)۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-12-11
- ↑ "India set to play 63 international matches in 2018-19 season as they build up to Cricket World Cup"۔ 2019-01-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-02-17
- ↑ "India tour studs New Zealand's packed home summer"۔ ESPN Cricinfo۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-31
- ↑ "Blackcaps/White Ferns in Double-Headers Against India"۔ New Zealand Cricket۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-31
- ↑ "Double-headers against Indian men and women in New Zealand's 2018–19 schedule"۔ International Cricket Council۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-07-31
- ↑ "Santner returns to New Zealand ODI squad after nine-month absence"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-16
- ^ ا ب "India's ODI squad against Australia announced; squads for New Zealand tour declared"۔ The Board of Control for Cricket in India۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-12-24
- ↑ "Daryl Mitchell, Blair Tickner make NZ T20 squad"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-30
- ↑ "Sun stops play in New Zealand v India ODI"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-23
- ↑ "India vs New Zealand: Statistical preview of the first ODI in Napier"۔ Hindustan Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-23
- ↑ "Mohammed Shami is fastest Indian to 100 ODI wickets"۔ Cricket Country۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-23
- ↑ "Shikhar Dhawan emulates Brian Lara, joint-fastest left-handed batsman to 5,000 ODI runs"۔ India Today۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-23
- ↑ "All-round India extend dominance to make it 2-0"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-26
- ↑ "Rohit, spinners dominate as India go 2-0 up"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-26
- ↑ "India vs New Zealand, 4th ODI: Rohit Sharma pockets another 200 in ODIs"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-31
- ^ ا ب Deepu Narayanan (31 Jan 2019). "Boult attack and India's lowest total since 2010". Cricbuzz (بزبان انگریزی). Retrieved 2019-01-31.
- ↑ Niall Anderson (31 Jan 2019). "Cricket: Trent Boult destroys India as Black Caps claim dominant victory in fourth ODI". New Zealand Herald (بزبان New Zealand English). Retrieved 2019-01-31.
- ↑ "Boult, de Grandhomme swing New Zealand to massive win"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-31
- ↑ "Seifert, bowlers dismantle India as New Zealand seal record win"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-06
- ↑ "Rohit Sharma breaks several records in Auckland T20I"۔ The New Indian Express۔ 2019-02-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-08
- ↑ "Krunal three-for, Rohit blitz help India pull level"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-02-08
بیرونی روابط
ترمیم