تاج صحرائی
تاج صحرائی: ( پیدائش:11 ستمبر 1921ء – وفات: 28 اکتوبر 2002ء)،[1] پاکستان سے تعلق رکھنے والے محقق، مورخ اور ادیب تھے۔ تاج صحرائی نے اردو، سندھی اور انگریزی میں کئی کتب اور بیشمار مقالات تحریر کیے اور پرائیڈ آف پرفارمنس کا اعزاز حاصل کیا۔[2]
تاج صحرائی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 11 ستمبر 1921ء شکارپور، پاکستان ، سندھ ، بمبئی پریزیڈنسی |
وفات | 28 اکتوبر 2002ء (81 سال) ضلع دادو ، سندھ ، پاکستان |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ سندھ |
تعلیمی اسناد | بی اے |
پیشہ | مصنف ، مورخ ، معلم |
پیشہ ورانہ زبان | سندھی ، انگریزی |
اعزازات | |
تمغائے حسن کارکردگی (1991) |
|
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمتاج صحرائی کا اصل نام تاج محمد ولد نور محمد میمن تھا۔ وہ برطانوی ہند میں 11 ستمبر 1921ء کو موجودہ سندھ، پاکستان کے شہر شکارپور میں پیدا ہوئے۔ بعد میں ان کے والد ملازمت کے سلسلے میں دادو میں رہائش پزیر ہوئے۔ اس نے بی اے اور بی ٹی کا امتحان پاس کیا۔ وہ پہلے پرائمری استاد بنے پھر 1952ء میں طالب المولى ہائی اسکول دادو میں ہیڈ ماسٹر مقرر ہوئے اور وہیں سے ریٹائرڈ ہوئے۔ قلندر لال شہباز ادبی کمیٹی کے آخر دم تک کنوینر رہے۔ ان کی انگریزی میں لکھی ہوئی کتاب لیک منچھر مشہور ہوئی۔[3] تاج صحرائی کو حکومت پاکستان نے ادبی خدمات پر 1991ء میں صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی سے نوازا۔ تاج صحرائی نے 28 اکتوبر 2002ء کو دادو میں وفات پائی۔[4] .[5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Poets and writers | Aziz Kingrani
- ↑ Pride of Performance Awards (1990–99) - Wikipedia
- ↑ https://books.google.com.pk/books?id=ddRmDAAAQBAJ&pg=PA105&lpg=PA105&dq=taj+sahrai&source=bl&ots=XHfbaaV91p&sig=8HDzTybXB7SeWCdqGmbbXRl7Jcg&hl=en&sa=X&redir_esc=y#v=onepage&q=taj%20sahrai&f=false
- ↑ Taj Muhammad Sahrai need cum merit based scholarship - 2012 | Mehran University
- ↑ Lake Manchar : the most ancient seat of Sindhu cultures / by Taj Muhammad Sahrai ; with introduction... | National Library of Australia