تاریخ پاکستان کرکٹ1971 تا 1985
اس مضمون میں 1971 سے 1985 تک کی پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کی معلومات شامل ہیں۔
واقعات
ترمیم1970ء میں ایوب ٹرافی کا نام تبدیل کر کے بی سی سی پی ٹرافی رکھ دیا گیا اور اس کا طریقہ کار ناک آؤٹ سے منی لیگ فارمیٹ میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس طرز کے ٹورنامنٹ میں ٹیمیں چار گروپ میں شامل ہوتی ہیں اور کوالیفائینگ راؤنڈ کھیل کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرتی ہیں۔ 1973 میں اس ٹورنامنٹ کا نام تبدیل کر کے بی سی سی پی پیٹرنز ٹرافی رکھ دیا گیا۔
1973-74 میں پینٹینگولر ٹرافی اور 1980-81 میں پاکستان پریمئیر لمیٹڈ اوورز مقابلوں کا آغاز ہوا۔
قومی چیمپئن شپ
ترمیم1971ء سے 1985ء تک قائد اعظم ٹرافی کی فاتح ٹیمیں:
- 1970–71 – کراچی بلیوز
- 1971–72 – ٹرافی وقوع پزیر نہیں ہوئی
- 1972–73 – ریلویز
- 1973–74 – ریلویز
- 1974–75 – پنجاب اے
- 1975–76 – نیشنل بینک
- 1976–77 – یونائیٹڈ بینک
- 1977–78 – حبیب بینک
- 1978–79 – نیشنل بینک
- 1979–80 – پی آئی اے
- 1980–81 – یونائیٹڈ بینک
- 1981–82 – نیشنل بینک
- 1982–83 – یونائیٹڈ بینک
- 1983–84 – نیشنل بینک
- 1984–85 – یونائیٹڈ بینک
1971ء سے 1985ء تک بی سی سی پی (پیٹرنز) ٹرافی کی فاتح ٹیمیں:
- 1970–71 – پی آئی اے
- 1971–72 – پی آئی اے
- 1972–73 – کراچی بلیوز
- 1973–74 – ریلویز
- 1974–75 – نیشنل بینک
- 1975–76 – نیشنل بینک
- 1976–77 – حبیب بینک
- 1977–78 – حبیب بینک
- 1978–79 – نیشنل بینک
- 1979–80 – آئی ڈی بی پی
- 1980–81 – راولپنڈی
- 1981–82 – الائیڈ بینک
- 1982–83 – پی اے سی او
- 1983–84 – کراچی بلیوز
- 1984–85 – کراچی وہائٹس
1974ء سے 1985ء تک پینٹینگولر ٹرافی کی فاتح ٹیمیں:
- 1973–74 – پی آئی اے
- 1974–75 – نیشنل بینک
- 1975–76 – پی آئی اے
- 1977–78 – حبیب بینک
- 1978–79 – حبیب بینک اور پی آئی اے مشترکہ فاتح
- 1979–80 – پی آئی اے
- 1980–81 – پی آئی اے
- 1981–82 – حبیب بینک
- 1982–83 – حبیب بینک
- 1983–84 – یونائیٹڈ بینک
- 1984–85 – پی اے سی او
1981ء سے 1985ء تک ولز کپ کی فاتح ٹیمیں:
- 1980–81 – پی آئی اے
- 1981–82 – پی آئی اے
- 1982–83 – پی آئی اے
- 1983–84 – حبیب بینک
- 1984–85 – ٹرافی وقوع پزیر نہیں ہوئی
نمایاں کھلاڑی بلحاظ سیزن
ترمیمبلے باز
ترمیمگیند باز
ترمیمپاکستان کے بین الاقوامی دورے
ترمیمانٹرنیشنل الیون 1970–71
ترمیمریسٹ آف ورلڈ 1970–71
ترمیمانگلستان 1972–73
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – میچ بے نتیجہ
- دوسرا ٹیسٹ بمقام نیاز اسٹیڈیم، حیدرآباد – میچ بے نتیجہ
- تیسرا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – میچ بے نتیجہ
ریسٹ آف دی ورلڈ 1973–74
ترمیمسری لنکا 1973–74
ترمیمویسٹ انڈیز 1974–75
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – میچ بے نتیجہ
- دوسرا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – میچ بے نتیجہ
انٹرنیشنل الیون 1976–77
ترمیمنیوزی لینڈ 1976–77
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – پاکستان نے 6 وکٹ سے جیتا
- دوسرا ٹیسٹ بمقام نیاز اسٹیڈیم، حیدرآباد – پاکستان نے 10 وکٹ سے جیتا
- تیسرا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – میچ بے نتیجہ
انگلستان 1977–78
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – میچ بے نتیجہ
- دوسرا ٹیسٹ بمقام نیاز اسٹیڈیم، حیدرآباد – میچ بے نتیجہ
- تیسرا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – میچ بے نتیجہ
بھارت 1978–79
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد – میچ بے نتیجہ
- دوسرا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – پاکستان نے 8 وکٹ سے جیتا
- تیسرا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – پاکستان نے 8 وکٹ سے جیتا
آسٹریلیا 1979–80
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – پاکستان نے 7 وکٹ سے جیتا
- دوسرا ٹیسٹ بمقام اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد – میچ بے نتیجہ
- تیسرا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – میچ بے نتیجہ
ویسٹ انڈیز 1980–81
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – میچ بے نتیجہ
- دوسرا ٹیسٹ بمقام اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد – ویسٹ انڈیز نے 156 سکور سے جیتا
- تیسرا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – میچ بے نتیجہ
- چوتھا ٹیسٹ بمقام ابن قاسم باغ اسٹیڈیم، ملتان – میچ بے نتیجہ
انٹرنیشنل الیون 1981–82
ترمیمسری لنکا 1981–82
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – پاکستان نے 204 سکور سے جیتا
- دوسرا ٹیسٹ بمقام اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد – میچ بے نتیجہ
- تیسرا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – پاکستان نے ایک اننگز اور 102 سکور سے جیتا
- پہلا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – پاکستان نے 9 وکٹ سے جیتا
- دوسرا ٹیسٹ بمقام اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد – پاکستان نے ایک اننگز اور 3 سکور سے جیتا
- تیسرا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – پاکستان نے 9 وکٹ سے جیتا
ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ سیریز میں پاکستان نے پہلے دو میچ 59 اور 28 سکور سے جیتے جبکہ تیسرے میچ کا خراب موسم کو وجہ سے نتیجہ نہ نکل سکا۔
بھارت 1982–83
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – میچ بے نتیجہ
- دوسرا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – پاکستان نے ایک اننگز اور 86 سکور سے جیتا
- تیسرا ٹیسٹ بمقام اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد – پاکستان نے 10 وکٹ سے جیتا
- چوتھا ٹیسٹ بمقام نیاز اسٹیڈیم، حیدرآباد – پاکستان نے ایک اننگز اور 119 سکور سے جیتا
- پانچواں ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – میچ بے نتیجہ
- چھٹا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – میچ بے نتیجہ
انگلستان 1983–84
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – پاکستان نے 3 وکٹ سے جیتا
- دوسرا ٹیسٹ بمقام اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد – میچ بے نتیجہ
- تیسرا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – میچ بے نتیجہ
بھارت 1984–85
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – میچ بے نتیجہ
- دوسرا ٹیسٹ بمقام اقبال اسٹیڈیم، فیصل آباد – میچ بے نتیجہ
- تیسرا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – میچ ملتوی ہو گیا; ٹاس بھی نہ ہو سکا; اندرا گاندھی کے قتل کی وجہ سے میچ اور سیریز ملتوی کر دی گئی۔
نیوزی لینڈ 1984–85
ترمیم- پہلا ٹیسٹ بمقام قذافی اسٹیڈیم، لاہور – پاکستان نے 6 وکٹ سے جیتا
- دوسرا ٹیسٹ بمقام نیاز اسٹیڈیم، حیدرآباد – پاکستان نے 7 وکٹ سے جیتا
- تیسرا ٹیسٹ بمقام نیشنل اسٹیڈیم، کراچی – میچ بے نتیجہ
کتابیات
ترمیم- پاکستان میں فرسٹ کلاس کرکٹ (5 جلدیں)، مصنف: عابد علی قاضی
- سالانہ پلے فئیر کرکٹ
- وزڈن کرکٹرز المانیک