خوش آمدید! ترمیم

ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹ پر شامل ہوں:   اور  

(?_?)
 
 

جناب محمد تاج الدین دربھنگوی کی خدمت میں آداب عرض ہے! ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اُردو ویکیپیڈیا کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوں گے۔
ویکیپیڈیا ایک آزاد بین اللسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ منصوبۂ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری 2004ء میں عمل میں آیا۔ فی الحال اردو ویکیپیڈیا میں کل 205,449 مضامین موجود ہیں۔
اس دائرۃ المعارف میں آپ مضمون نویسی اور ترمیم و اصلاح سے قبل ان صفحات پر ضرور نظر ڈال لیں۔



 

یہاں آپ کا مخصوص صفحۂ صارف بھی ہوگا جہاں آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں، اور آپ کے تبادلۂ خیال صفحہ پر دیگر صارفین آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں اور آپ کو پیغامات ارسال کرسکتے ہیں۔

  • کسی دوسرے صارف کو پیغام ارسال کرتے وقت ان امور کا خیال رکھیں:
    • اگر ضرورت ہو تو پیغام کا عنوان متعین کریں۔
    • پیغام کے آخر میں اپنی دستخط ضرور ڈالیں، اس کے لیے درج کریں یہ علامت --~~~~ یا اس ( ) زریہ پر طق کریں۔

 


 

ویکیپیڈیا کے کسی بھی صفحہ کے دائیں جانب "تلاش کا خانہ" نظر آتا ہے۔ جس موضوع پر مضمون بنانا چاہیں وہ تلاش کے خانے میں لکھیں، اور تلاش پر کلک کریں۔

آپ کے موضوع سے ملتے جلتے صفحے نظر آئیں گے۔ یہ اطمینان کرنے کے بعد کہ آپ کے مطلوبہ موضوع پر پہلے سے مضمون موجود نہیں، آپ نیا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایک موضوع پر ایک سے زیادہ مضمون بنانے کی اجازت نہیں۔ نیا صفحہ بنانے کے لیے، تلاش کے نتائج میں آپ کی تلاش کندہ عبارت سرخ رنگ میں لکھی نظر آئے گی۔ اس پر کلک کریں، تو تدوین کا صفحہ کھل جائے گا، جہاں آپ نیا مضمون لکھ سکتے ہیں۔ یا آپ نیچے دیا خانہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔


  • لکھنے سے قبل اس بات کا یقین کر لیں کہ جس عنوان پر آپ لکھ رہے ہیں اس پر یا اس سے مماثل عناوین پر دائرۃ المعارف میں کوئی مضمون نہ ہو۔ اس کے لیے آپ تلاش کے خانہ میں عنوان اور اس کے مترادفات لکھ کر تلاش کر لیں۔
  • سب سے بہتر یہ ہوگا کہ آپ مضمون تحریر کرنے کے لیے یہاں تشریف لے جائیں، انتہائی آسانی سے آپ مضمون تحریر کرلیں گے اور کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔


-- آپ کی مدد کےلیے ہمہ وقت حاضر
محمد شعیب 09:42، 22 جولائی 2020ء (م ع و)

آمدسیلاب سے متاثر ہونے کا غم ترمیم

  • محمد تاج الدین دربھنگوی*


سنّاٹے کی دہشت بڑھتی جارہی ہے بستی سے سیلاب گزرنے والا ہے

کئی دنوں سے یہ بات شوشل میڈیا ، دیگر ذرائع اور  باشندگان ککوڑھا سے سنتے آرہاہوں کہ  کملاندی ( جو ککوڑہا اور دیگر کئی علاقے سے متصل ہے ) پانی سے لبالب ہے 

ہمیں بھی شوق نظّارہ ہوا

ندی کا رخ کیا  

ندی میں پانی کی تلاطم امواج دیکھا تو آنکھوں میں آنسو بھر آیا ، پھر شکستہ قلب سے یہ آواز آئی کہ اے رب کائنات انوکھے عذاب الٰہی سے ہم سب کی حفاظت فرما ،

سیلاب سے  نہ مجھے خوف ہے نہ جنتا کو 

لیکن اس بات سے مجھے بہت تکلیف ہورہی ہے کہ انکی زندگی تو اجیرن بن گئی ہو گی جو ندی اور اسکے قرب وجوار میں زندگی بسر کرتے آرہے ہیں ، ندی سے متصل باشندگان ککوڑھا کا دل ودماغ منتشر ،

ہزاروں کے دل شکستہ 

صاحب غربت کا سرمایہ صرف توکل علی اللہ ،

عذاب الہی سے خوف زدہ ، 

مکان اور دوکان رائگاں ہونے کا خدشہ ، ہزاروں کسانوں کےفصل ضایع ہونے کا اندیشہ ،

زمانہ لاؤک ڈاؤن میں مشقت و تکالیف برداشت کرکے اولاد کی پرورش کرنے والےہزاروں  مزدور  بےبس ، ---------------
ایک طرف لاؤک ڈاؤن تو دوسری طرف  سیلاب کا خطرہ ،

ہزاروں جگہیں ایسی ہیں جہاں بچےبچیاں بھوک سے بلک بلک کر جاں کنی میں مبتلا ہیں ہزاروں جگہیں ایسی ہے جہاں بوڑھے مرد اور بوڑھی عورتيں ،جوان مرد، جوان عورتيں کھانے ، پینے اور رہائش کیلئے ترس رہے ہیں ، ہزاروں جگہیں ایسی بھی ہیں جہاں کسانوں کو فصل کے رائگاں ہونے کا اندیشہ ستارہا ہے

ایسی مشکل گھری میں ہر ایک کو ساتھ رہنے اور ساتھ دینے کی ضرورت ہے ، لاؤک ڈاؤن اور سیلاب میں بھوک وپیاس سے تڑپ رہے لوگوں کی امدادکرنا ہم سب کا اہم فریضہ ہے اسلام کی اہم بنیاد پیارے آقا کا اہم فرمان جسکی بجاآوری اہم کام ہے

تکلیف اس بات سے نہیں ہے کہ آمد سیلاب ککوڑھا وقرب وجوار اور دیگر اضلاع میں ہوا ہے

بلکہ تکلیف اس بات سے ہیکہ
(ہزاروں ماءیں اپنے بچے کو کھو بیٹھےنگی 

ہزاروں ماءیں اپنی اولاد سے محروم ہوجائے گی ماؤں سے مستفید ہونے والے ہزاروں بچے اور بچیاں بلک بلک کر جان گنوادیں گے ہزاروں باپ اپنی اولاد سے محروم ہوجائیں گے ہزاروں خانہ بدوش گھر سے بے گھر ہوجائیں گے سیلاب کی آمد سے ہزاروں کا دل دہل رہا ہے-----------------)

انسان زندہ رہ کربھی انسانیت کی زندگی گزار نہیں پاتا 

آمد سیلاب سے 👇

کئی مکان ویران ، کئی دوکان ویران ، کئی صحرا ویران ،

کئی بستیاں ویران ،
کئی مساجد ویران ،

کئی تجارت گاہ ویران ، کئی معبد ویران ، کئی بت کدہ ویران ، کئی صنم خانہ ویران ، کئی شوالہ ویران ، کئی مدارس ویران ، کئی مکاتب ویران ، کئی سڑکیں ویران ،

یارب ہم سب کی حفاظت فرما تو ہی معین ومددگار ہے محمد تاج الدین دربھنگوی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:34، 26 جولائی 2020ء (م ع و)

ماشاءاللہ بہت اچھا

محمد تاج الدین دربھنگوی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:34، 26 جولائی 2020ء (م ع و)

تعزیتی کلمات ترمیم

اب انہیں ڈھونڈو چراغِ رخِ زیبا لے کر

ہاے یہ گردشِ دوراں مجھے لائی ہے کہاں؟



تعزیتی کلمات الحاج قاضی حبیب اللہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ

قاضئی شھر مدھوبنی بہار

وصدرالمدرسین مدرسہ فلاح المسلمین گوا پوکھر بھوارہ مدہوبنی


شاگرد_________________________

از محمد تاج الدین دبھنگوی


زمانہ ایک بار پھر قیامت کی چال چل گیا،

دیکھتے ہی دیکھتے ہمارے درمیان سے وہ شخصیت بھی اٹھ گئی، جن کا وجود ہم جیسے ہزاروں , لاکھوں کے لیے ہمایوں سائبان تھا، 

حضرت الاستاذ قاضی حبیب اللہ صاحب قاسمی رحمہ اللہ بھی اسی عالم میں پہونچ گئے، جہاں پہونچنا ہر ذی نفس کا مقدر ہے، موت کا جام پینے والوں میں ایک اور نامی گرامی بندے کا اضافہ ہوگیا انا للہ و انا الیہ راجعون: جو بادہ کش تھے پرانے وہ اٹھتے جاتے ہیں کہیں سے آبِ بقاے دوام لا ساقی

موت کی خبر کسی بھی انسان سے متعلق ہو، وہ عزیز و اقارب کے لیے رلانے دھلانے والی ہی ہوتی ہے

اور جانے والا جب گھنی چھاؤں والا ہو، جس کی مجلسیں اکسیر،

اور صحبتیں کیمیا اثر ہوں، اس کی موت کی خبر جس قدر وحشت اثر ہو سکتی ہے،

اس کا اندازہ کچھ وہی لگا سکتے ہیں،
جن کے سروں سے کم سنی میں ہی پدری سائبان اٹھ گیا ہے-

حضرت الاستاذ قاضی حبیب اللہ صاحب ملک کی عظیم ترین شخصیت تھے، ایسی شخصیت، جس کی تعمیر برسوں میں اور بڑی مشکل سے ہوتی ہے، ایسی بلند و بالا ہستی جس کے دیدار کے لیے نرگس کو ہزاروں سال اپنی بے نوری پر رونا پڑتا ہے ،

تب جاکر کہیں قاضی صاحب رحمہ اللہ جیسا دیدہ ور پیدا ہوتا ہے

اللہ تعالی سے دعا ہے کہ حضرت الاستاذ کی بال بال مغفرت فرمائے اور ہم تمام پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے


اور قوم وملت کو انکا نعم البدل عطا فرمائے

آمین مولانا احتشام الحق قاسمی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:22، 31 جولائی 2020ء (م ع و)

تعزیتی کلمات قاضی حبیب اللہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ

مدھوبنی مولانا احتشام الحق قاسمی (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:23، 31 جولائی 2020ء (م ع و)