تتھاگتا رائے
تتھاگتا رائے (پیدائش 14 ستمبر 1945ء) ایک بھارتی سیاست دان ہیں جنھوں نے 2015ء سے 2018ء تک تریپورہ کے گورنر اور اگست 2018ء سے اگست 2020ء میں اپنی میعاد ختم ہونے تک میگھالیہ کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [2] وہ 2002ء سے 2006ء تک بھارتیہ جنتا پارٹی کی مغربی بنگال ریاستی اکائی کے چھٹے ریاستی صدر تھے اور 2002ء سے 2015ء تک بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو کے رکن رہے۔ [3]
تتھاگتا رائے | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
مناصب | |||||||
گورنر تری پورہ | |||||||
برسر عہدہ 20 مئی 2015 – 25 اگست 2018 |
|||||||
| |||||||
گورنر اروناچل پردیش | |||||||
برسر عہدہ 10 جولائی 2016 – 12 اگست 2016 |
|||||||
| |||||||
گورنر میگھالیہ | |||||||
برسر عہدہ 25 اگست 2018 – 18 دسمبر 2019 |
|||||||
| |||||||
گورنر میگھالیہ | |||||||
برسر عہدہ 27 جنوری 2020 – 18 اگست 2020 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 14 ستمبر 1945ء (79 سال) کولکاتا |
||||||
شہریت | بھارت [1] برطانوی ہند |
||||||
جماعت | بھارتیہ جنتا پارٹی | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ کلکتہ | ||||||
تعلیمی اسناد | فاضل القانون | ||||||
پیشہ | سیاست دان [1]، سول انجیئنر ، انجینئر | ||||||
ملازمت | جادھو پور یونیورسٹی | ||||||
درستی - ترمیم |
تتھاگتا رائے کے پاس جولائی 2016ء سے اگست 2016ء تک اروناچل پردیش کے گورنر کے عہدے کا مختصر طور پر اضافی چارج تھا، جس کے دوران انھوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وزیر اعلی کالیکھو پل کی برطرفی کو سنبھالا اور پیما کھانڈو کو نئے وزیر اعلی کے طور پر حلف دلایا۔ تربیت کے لحاظ سے ایک انجینئر، رائے تعمیراتی انجینئرنگ کے سابق پروفیسر اور جادھو پور یونیورسٹی میں شعبہ کے بانی سربراہ ہیں۔ [3]
زندگی اور کام
ترمیمتتھاگتا رائے 14 ستمبر 1945ء کو کولکاتا برطانوی بھارت میں دیبیش چندر رائے اور انیلا (نی دتہ) کے ہاں پیدا ہوئیں۔ ان کا ایک ممتاز تعلیمی کیریئر تھا، وہ ویسٹ بنگال بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے ہائر سیکنڈری امتحان میں سینٹ لارنس ہائی اسکول، کولکتہ کے طالب علم کے طور پر چھٹے نمبر پر رہے اور جگادیس بوس نیشنل سائنس ٹیلنٹ سرچ اسکالرشپ کے وصول کنندہ تھے۔ انھوں نے بنگال انجینئرنگ کالج شیب پور (موجودہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، شیب پور) میں سول انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی جب یہ کلکتہ یونیورسٹی سے وابستہ تھا۔ بعد میں انھوں نے انڈین ریلوے سروس آف انجینئرز میں شمولیت اختیار کی۔ انھوں نے رائٹس کے جنرل منیجر اور چیف انجینئر-میٹرو ریلوے، کلکتہ کے ڈیزائن کے طور پر کام کیا۔ [4] انھوں نے کلکتہ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری بھی حاصل کی۔ [3]
تتھاگتا رائے نے 1990ء میں ریلوے سے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لی۔ اس کے بعد انھوں نے جادھو پور یونیورسٹی میں پروفیسر اور محکمہ تعمیراتی انجینئرنگ کے بانی سربراہ کے طور پر سالٹ لیک، کلکتہ میں اس کے نئے کیمپس میں شمولیت اختیار کی۔ وہ ٹی ٹی ٹی آئی کلکتہ (2000ء سے 2005ء) کے بورڈ آف گورنرز کے سابق چیئرمین ہیں۔ وہ انسٹی ٹیوشن آف انجینئرز کے فیلو اور انڈین کونسل آف آربیٹریشن کے لائف ممبر ہیں۔ انھوں نے تریپورہ کے گورنر مقرر ہونے تک کئی انجینئرنگ معاہدوں میں ثالث کے طور پر کام کیا۔ [3]
تتھاگتا رائے کو دسمبر 2015ء میں گوہاٹی میں منعقدہ انجینئرنگ کانگریس میں انسٹی ٹیوشن آف انجینئرز (انڈیا) کی طرف سے 'ممتاز انجینئرنگ شخصیت' کے طور پر نوازا گیا اور 4 مارچ 2016ء کو انسٹی ٹیوٹ کے دوسرے سالانہ کنووکیشن کے دوران انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، شیب پور جو پہلے بنگال انجینئرنگ کالج شیب پور تھا، کی طرف سے ممتاز سابق طلباء کا ایوارڈ دیا گیا۔ مئی 2016ء میں ممبئی میں ایک خصوصی کنووکیشن میں انھیں شری جگدیش پرساد جھبرمل تبریوالا یونیورسٹی، ودیا نگر، جھنجھنو، راجستھان کی طرف سے ڈاکٹر آف لیٹرز (آنورس کازا) کی ڈگری سے بھی نوازا گیا۔ انھیں نومبر 2016ء میں کانووکیشن میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، اگرتلہ، تریپورہ کی طرف سے ڈاکٹر آف انجینئرنگ (آنورس کاسا) کی ڈگری سے نوازا گیا۔ [3]
سیاست
ترمیمتتھاگتا رائے ہندو قوم پرستی کے نظریے ہندوتوا کی طرف راغب ہوئے اور 1986ء میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) میں شامل ہو گئے۔ سرکاری ملازمت چھوڑنے کے بعد انھوں نے 1990ء میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ انھوں نے 2002ء میں مغربی بنگال بی جے پی کی ریاستی اکائی کے صدر کے طور پر آشم گھوش کی جگہ لی اور 2006ء میں سکومار بنرجی نے ان کی جگہ لی۔ [3]
تتھاگتا رائے 2009ء میں لوک سبھا کے انتخاب کے لیے امیدوار کے طور پر کھڑے ہوئے، مغربی بنگال کے شمالی کولکاتا حلقے میں کھڑے ہوئے۔ وہ جیت نہیں پایا۔ وہ 2014ء کے بھارتی عام انتخابات کے لیے کولکتہ دکشن (جنوبی کولکتہ) پارلیمانی حلقہ میں بی جے پی کے امیدوار کے طور پر کھڑے ہوئے، جس نے کل ووٹوں کا 25.29 ٪ حاصل کیا۔ [3] انھیں 12 مئی 2015ء کو تریپورہ کا گورنر مقرر کیا گیا تھا۔ اگست 2018ء میں ان کا تبادلہ کرکے انھیں میگھالیہ کا گورنر مقرر کیا گیا۔ انھوں نے دسمبر 2019ء تک خدمات انجام دیں اور مختصر طبی چھٹی کے بعد، دوبارہ جنوری 2020ء سے 18 اگست 2020ء تک گورنر کے عہدے پر اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرتے ہوئے، ستیا پال ملک کے حوالے کیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب https://eci.gov.in/files/category/97-general-election-2014/
- ↑ "Meghalaya State Portal"۔ meghalaya.gov.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2020
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج "Governor of Meghalaya"۔ 25 August 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2020
- ↑