پدمنابھا اچاریہ
پدمانابھا بالاکرشنا اچاریہ (8 اکتوبر 1931 - 10 نومبر 2023) ایک ہندوستانی سیاست دان تھے جو 27 جون 2019 سے 23 جولائی 2019 تک منی پور کے گورنر اور 19 جولائی 2014 سے 31 جولائی 2019 تک ناگالینڈ کے گورنر رہے ۔ اچاریہ 28 جنوری 2017 سے 3 اکتوبر 2017 تک ارناچل پردیش کے بھی گورنر اور 21 جولائی 2014 سے 19 مئی 2015 تک تریپورہ کے گورنر بھی رہے۔
پدمنابھا اچاریہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 8 اکتوبر 1931ء اڈوپی |
تاریخ وفات | 10 نومبر 2023ء (92 سال) |
شہریت | بھارت برطانوی ہند ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–10 نومبر 2023) |
جماعت | بھارتیہ جنتا پارٹی |
مناصب | |
گورنر تری پورہ | |
برسر عہدہ 21 جولائی 2014 – 19 مئی 2015 |
|
گورنر اروناچل پردیش [1] | |
برسر عہدہ 28 جنوری 2017 – 2 اکتوبر 2017 |
|
عملی زندگی | |
مادر علمی | ممبئی یونیورسٹی |
پیشہ | سیاست دان |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمپدمنابھا بالاکرشنا اچاریہ، بالکرشنا اور رادھا آچاریہ کے بیٹے تھے۔ وہ کرناٹک، بھارت کے ضلع اڈوپی میں پیدا ہوئے۔ [2] انھوں نے کرسچن ہائی اسکول، اڈوپی سے میٹرک مکمل کیا۔ انھوں نے 1949 میں مہاتما گاندھی میموریل کالج، اڈوپی میں تعلیم حاصل کی ۔[3] گریجویشن کے بعدانہوں نے ممبئی میں کام شروع کیا اور اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد سے وابستہ رہے اور ممبئی یونیورسٹی کی سینیٹ کے رکن رہے۔ انھوں نے ممبئی یونیورسٹی سے ایل ایل بی مکمل کیا ۔
کیریئر
ترمیماچاریہ گورنر بننے سے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی میں مختلف عہدوں پر فائز رہے۔ 1980 میں شری پی بی اچاریہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ وہ 1987 میں نارتھ ویسٹ بمبئی ڈسٹرکٹ کے بی جے پی صدر منتخب ہوئے اور 1989 میں ممبئی بی جے پی کے کمیٹی ممبر بن گئے۔ 1991 میں وہ ہندوستان کی شمال مشرقی ریاستوں اروناچل پردیش ، منی پور ، میگھالیہ ، میزورم اور ناگالینڈ کے بی جے پی کے قومی ایگزیکٹو ممبر منتخب ہوئے۔ وہ بی جے پی کے آل انڈیا نیشنل سکریٹری اور 1995-2002 تک شمال مشرقی ریاستوں کے انچارج بھی رہے۔وہ 2002 میں کیرالہ اور لکشادیپ کے چارج کے ساتھ اور 2005 میں تمل ناڈو کے قومی ایگزیکٹو ممبر تھے۔آچاریہ شمال مشرق کے قبائلی بچوں کے لیے اے بی وی پی کے ایک پروجیکٹ مائی ہوم از انڈیا میں فعال طور پر مصروف تھے۔ ان کی رہائش گاہ پر کئی طالب علم کئی سال (1969-79) تک مقیم رہے۔ وہ رانی ما گیڈینلیو بھون میں اکیڈمی فار انڈین ٹرائبل ڈائلیکٹس کی سرگرمیوں میں (1975 سے) شامل تھا ۔
گورنر
ترمیمآچاریہ کو 14 جولائی 2014 کو ناگالینڈ کا گورنر مقرر کیا گیا جب صدر پرنب مکھرجی نے تریپورہ کے گورنر وکوم پروشوتمن کا استعفیٰ قبول کر لیا تھا۔ [4] [5] ان کی گورنر کی مدت جولائی 2019 میں ختم ہوئی۔[6] 12 دسمبر 2014 اور 17 اگست 2016 کے درمیان، آچاریہ نے آسام کے گورنر کے طور پر اضافی چارج سنبھالا۔ وہ 21 جولائی 2014 سے 19 مئی 2015 تک ہندوستان کی ریاست تریپورہ کے گورنر بھی رہے۔ انھیں 26 جنوری 2017 کو ہندوستان کی ریاست اروناچل پردیش کے گورنر کا اضافی چارج بھی دیا گیا تھا ۔[7][8] انھیں جولائی 2019 میں چند ہفتوں کے لیے نجمہ ہپت اللہ کی غیر موجودگی میں منی پور کے گورنر کا اضافی چارج بھی دیا گیا تھا ۔[9]
وفات
ترمیمپدمنابھا اچاریہ کا انتقال 10 نومبر 2023 کو 92 سال کی عمر میں ممبئی میں ہوا۔ [10]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ بنام: Padmanabha Acharya — اخذ شدہ بتاریخ: 8 اگست 2022
- ↑ "P B Acharya from Udupi elevated as Governor of Nagaland"۔ daijiworld.com۔ 05 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 فروری 2016
- ↑ "Government of Nagaland"۔ www.nagaland.gov.in۔ 14 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2017
- ↑ "Official Page of Governor"۔ nagaland.nic.in۔ 11 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2014
- ↑ "Ram Naik is new UP Governor, O.P. Kohli for Gujarat"۔ Hindu-Journal۔ 18 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2014
- ↑ "Five states get new governors"۔ Timesofindia-Journal۔ 18 جولائی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2014
- ↑ "P B Acharya to assume additional charge as Assam Governor"۔ The Indian Express۔ 11 December 2014۔ 15 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2015
- ↑ "Nagaland Governor Padmanabha Balakrishna Acharya takes over the charge of Arunachal Pradesh"۔ Times of India۔ 28 January 2017۔ 18 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2017
- ↑ "Acharya sworn in as Governor of Manipur"۔ Business Standard۔ 27 June 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اگست 2019
- ↑ "Former governor of Nagaland, Udupi origin P B Acharya passes away"۔ daijiworld.com۔ Daiji world۔ 2023-11-10۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2023