ترال
ترال جموں و کشمیر کے پلوامہ ضلع کا ایک قصبہ ہے۔
ترَال | |
---|---|
قصبہ | |
سرکاری نام | |
ملک | بھارت |
ریاست | جموں و کشمیر |
ضلع | پلوامہ |
بلندی | 1,662 میل (5,453 فٹ) |
آبادی (2011) | |
• کل | 17,844 |
زبانیں | |
• مکلم | کشمیری زبان |
• سرکاری | اردو |
منطقۂ وقت | بھارتی معیاری وقت (UTC+5:30) |
ڈاک اشاریہ رمز | 192123 |
ٹیلی فون کوڈ | 1933 |
جغرافیہ
ترمیمترال 33°56′N 75°06′E / 33.93°N 75.1°E پر واقع ہے۔ اس کی اوسط اونچائ 2661 میٹر 2545 فٹ ہے۔ یہ قومی شاہراہ سے دس کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ ترال اپنے قدرتی چشموں کے لیے جانا جاتا ہے۔ ترال کے کچھ متصلہ علاقے ہیں دیور، صوفیگُنڈ، مندورہ، منگہامہ، کچھمُلہ، نادر، آریپل، زوستان، نارستان، لام، ناگبیرن، امیرآباد، نائیبُک، کہلِل اور شکارگاہ
تاریخ
ترمیمپانچ سو سال قبل ترال کا نام ترٕیہ لال (تین موتی) تھا کیونکہ یہ سارا علاقہ حضرت میر سعید علی ہمدالنیؒ نے تین موتیوں میں خریدا تھا جو بغداد سے یہاں اسلام پھیلانے آے تھے۔
شخصیات
ترمیمترال کی سرزمین کشمیر کے کچھ مشہور اشخاص سے زرخیز رہی ہے، جن میں چند نام یوں ہے: ڈاکٹر ا۔ ر۔ تراگ(سابقہ ڈاریکٹر شیر کشمیر یونیورسٹی کشمیر)، ڈاکٹر جوہر قدوسی(پرافیسر اردو، مصنف اور ماہانہ الہیات اور کریسنٹ کے مدیر)، ڈاکٹر عبد الغنی آہنگر (پرافیسر اور سربراہ شعبہ سی وی ٹی ایس شیر کشمیر میڈیکل کالج سورہ )، ڈاکٹر مھمد اشرف شیکھ (رجسٹرار شیر کشمیر میڈیکل کالج بمینا سرینگر، مصنف، ایک اعلی صلاحیت کے محقق اور بہترین بال مرض کے ماہر)