تنموئے بوس
تنموئے بوس (تاریخ پیدائش 23 اگست 1963ء) ایک بھارتی باجا نواز اور طبلہ نواز ہے۔اس کے علاوہ وہ ایک موسیقار، فلمی اداکار اور شاعر بھی ہے جس نے پنڈت روی شنکر، انوشکا شنکر اور امجد علی خان کے ساتھ مل کر کام کیا اور 2002ء میں تال تنترا کے نام سے ایک موسیقی کا گروپ بنایا۔[1][2]
تنموئے بوس | |
---|---|
Pt.Tanmoy Bose during his recent performance at Kolkata Fusion Fiesta 2013 | |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 23 اگست 1963 |
تعلق | کولکاتا، مغربی بنگال، بھارت |
اصناف | ہندوستانی کلاسیکی موسیقی، jazz fusion |
پیشے | طبلہ Maestro and Composer |
آلات | طبلہ، Frame Drums, Harmonium and Vocal |
سالہائے فعالیت | 1963–present |
ریکارڈ لیبل | HMV, Music Today, EMI, Bol Records, Asha Audio, Times Music |
متعلقہ کارروائیاں | Dhwani، Moksh, Taaltantra, Taaltantra Experience, Veshtantra, Baul & Beyond, Sound of Soil, Rock Qawali |
ویب سائٹ | www www |
ابتدائی زندگی اور تربیت:
وہ کلکتہ میں پیدا ہوا اور وہیں پرورش پائی۔ ساؤتھ پوائنٹ ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی اور اسکاٹش چرچ کالج سے گریجویشن کیا۔ وہ سات سال کی عمر میں ہی موسیقی کی تعلیم حاصل کرنے لگا اور پنڈت مہاراج بنیجی موسیقی کے آلات کا علم اور پنڈت مانتو بینرجی سے ہارمونیم اور طبلہ سیکھنا شروع کیا۔ اس کی سنجیدہ تربیت کا آغاز روایتی استاد شیشیا پرم پرا پنڈت کنائی دتہ نے کیا۔اپنے سابق استاد کی وفات کے بعد تنموئے نے پنڈت شنکر گھوش کی شاگردی اختیار کر لی۔
تنموئے نے بڑے پیمانے پر نامی گرامی موسیقاروں کے ساتھ پوری دنیا میں کلاسیکی موسیقی میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا جیسا کہ استاد منور علی خان، پنڈت وی جی جوگ، استاد امرت خان اور بہت سے دوسرے فنکاروں کے ساتھ۔
تنموئے بوس کی زندگی میں دوسرا بڑا اہم سنگ میل اس وقت آیا جب روی شنکر نے اسے اپنے ساتھ پوری دنیا میں باقاعدگی سے بجانے کا موقع فراہم کیا۔ اس نے تقریباً سال کا آدھا حصہ اتنے بڑے فنکار کے ساتھ سفر کیا۔ تنموئے ایک پرجوش محقق اور شاعر رہ چکا ہے۔
بیرون ملک اس کے طویل دوروں نے اسے موسیقاروں، شاعروں، ماہر رقاصوں کے ساتھ گھلنے ملنے اور کام کرنے کا موقع ملا جس سے اسے نت نئے تجربات حاصل ہوئے۔ موسیقی کیرئیر
تال تنترا اور اس سے حاصل ہونے والے تجربات نے تنموئے بوس کو بھارت میں اس کے دور کا سب سے بہترین طبلہ نواز بنا دیا۔ اس کے علاوہ دو عظیم فنکاروں پنڈت روی شنکر اور استاد امجد علی خان کے ساتھ لمبہ عرصہ گزارنے نے انھیں بین الاقوامی موسیقی کا سفارت کار بنا دیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Positive vibes helps in recreating on-stage spark : Tanmoy"۔ Business Standard۔ 1 مئی 2012
- ↑ "I'm very diplomatic: Pt Tanmoy Bose"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 23 فروری 2011۔ 16 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2018