جامعہ مسجد سکینۃ الصغری
جامع مسجد سکینۃ الصغری (لاطینی: Jamia Sakeena-Tu-Sughra) ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی میں واقع ایک مسجد ہے [1]جو اپنی خوبصورتی کے باعث مشہور ہے۔اس مسجد کا کل رقبہ 52 کنال ہے۔یہ مسجد جتوئی کے موضع کوٹلہ رحم علی شاہ میں واقع ہے۔ اس کوٹلہ کی بنیاد سید رحم علی شاہ (اول) نے رکھی تھی۔
جامعہ سکینہ تو الصغری | |
---|---|
جامع مسجد سکینۃ الصغری | |
جامع مسجد سکینۃ الصغری کا محل وقوع | |
متناسقات: 29°35′13″N 70°52′33.9″E / 29.58694°N 70.876083°E | |
ملک | پاکستان |
پاکستان کی انتظامی تقسیم | پنجاب، پاکستان |
ضلع | ضلع مظفر گڑھ |
Administrative divisions | تحصیل جتوئی |
بسلسلۂ
| |
اہم مساجد | |
طرز تعمیر | |
اندازِ طرز تعمیر | |
دنیا بھر کی مساجد | |
|
تعمیر
ترمیماسے ترک انجینیئروں نے ڈیڑھ سال کی مدت میں بنایا۔اس مسجد کا نقشہ بھی ترک ماہرین نے بنایا تھا اور اس کی تعمیر کے لیے افراد قوت ترک تھی۔تین منزلوں پر مشتمل اس مسجد کے اندرونی حصے میں نیلے رنگ کا خوبصورت ٹائل کا کام ہے۔گنبد کو مسجد سلطان احمد کے طرز پر بنایا گیا ہے اور چہار جانب حضرت محؐمد مصطفیٰﷺ سمیت حضرت ابوبکر صدیقؓ ، حضرت عمر فاروقؓ ، حضرت عثمان غنیؓ اور حضرت علی حیدرؓ کے نام کندہ ہیں۔
سنگ بنیاد
ترمیم31 جنوری 2006 کی شام ڈاکٹر اسماعیل احمد حسین بخاری اور سید شکیل احمد حسین بخاری نے اپنی والدہ اور پھوپی کے ہمراہ اس مسجد کی بنیاد رکھی اسی نسبت سے اس مسجد کا نام مسجد سکینۃ الصغری رکھا گیا(والدہ اور پھوپی کے نام پر)۔ڈاکٹر اسماعیل احمد حسین بخاری 1975 سے امریکا میں مقیم ہیں۔ وہ بچپن سے ہی باشرع متقی، ہمدرد سخی اور صوم و صلات کے پابند تھے۔انسانیت کی خدمت انکا خاص وصف رہا ہے۔ان کی دلی خواہش تھی کہ کوٹلہ شریف ان کے آبائی گھر میں مسجد اور مدرسہ تعمیر ہو،کئی سال کی کاوش کے بعد انھوں نے تعمیراتی فن میں صف اول کے ملک ترکی کو منتخب کیا۔ اور اکثر سامان بھی وہیں سے منگوایامثلا۔فانوس، ونڈوز، ماربل، ٹائلز، بالخصوص نقش و نگار کے لیے کی گئی خطاطی نے اس مسجد کو پوری دنیا میں خوبصورتی کے اعتبار سے منفرد اور نمایاں کر دیا۔ اس مسجد کی تعمیر کے تمام اخراجات ڈاکٹر اسماعیل نے ہی برداشت کیے۔ڈاکٹر صاحب کا سادات خاندان تقریبا اڑھائی سو سال سے یہاں آباد ہے اور تاحال دین کی خدمت کر رہا ہے۔
مدرسہ
ترمیممسجد سے ملحق جدید طرز کے بنے مدرسے میں متوسطہ سے دورہ حدیث تک بطرز وفاق المدارس تمام درجات موجود ہیں جس میں کئی باصلاحیت اساتذہ اور سینکڑوں طالب العلم موجود ہیں اس کے ساتھ ساتھ انگلش میڈیم کلاس ششم ہفتم بھی ہے۔فرسٹ ٹائم علوم شرعی سیکنڈ ٹائم علوم عصری دیا جاتا ہے۔اور جدید طرز کے کمپیوٹرز اور سائنس لیبارٹری بھی میسر ہے۔تمام اخراجات کے لیے ڈاکٹر صاحب کی جائداد اس مسجد و مدرسے کی ضروریات کے لیے وقف ہے۔ سید سلطان محمود شاہ بھی یہاں مدفون ہیں جن کے نام پر مدرسہ منسوب ہے انہی کے ھاتھوں امام انقلاب مولانا عبیداللہ سندھی مشرف با اسلام ہوئے تھے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم
سانچہ:پاکستان -نامکمل |
|