جمشید علی خان
مولانا جمشید علی خان ایک پاکستانی عالم دین ،شیخ الحدیث، مبلغ، تبلیغی جماعت کے نائب امیر اور مدرسہ عربیہ رائیونڈ کے سابق مہتمم تھے۔[1][2] مولانا جمشید کا تعلق جامشورو، سندھ سے تھا۔[3]
جمشید علی خان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
وفات | 3 نومبر 2014ء لاہور |
وجہ وفات | دماغی جریان خون |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | دار العلوم دیوبند |
استاذ | حسین احمد مدنی |
تلمیذ خاص | طارق جمیل |
پیشہ | عالم ، واعظ |
ملازمت | مدرسہ عربیہ رائیونڈ ، جامعہ اشرفیہ، لاہور |
تحریک | تبلیغی جماعت |
درستی - ترمیم |
تعلیم اور درس و تدریس
ترمیممولانا جمشید دارالعلوم دیوبند سے فارغ التحصیل تھے. مولانا اشرف علی تھانوی کے صحبت یافتہ اور مولانا حسین احمد مدنی کے شاگرد خاص تھے۔ وہ حاجی عبد الوہاب کے خصوصی معتمد تھے۔ انھوں نے یورپ اور افریقہ اور خاص طور پر عرب دنیا میں بڑے پیمانے پر سفر کیے تھے۔ انھوں نے لاہور میں جامعہ اشرفیہ کی سرپرستی بھی کی۔
وہ مشہور عالم دین مولانا طارق جمیل سمیت کئی علما کے استاد تھے۔[2]
وفات
ترمیم3نومبر 2014ء، لاہور میں دماغی شریان کی وجہ سے مختصر علالت کے بعد تقریبا 85 سال کی عمر میں وفات پاگئے. ان کی نماز جنازہ تبلیغی اجتماع پنڈال کے میں ان کے بیٹے اور جانشین مولانا محمد خورشید خان نے پڑھائی۔ بعد ازاں ، انھیں تبلیغی مرکز، رائے ونڈ کے قبرستان میں دفن کر دیا گیا۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "مولانا جمشیدخان مرحوم : آپ کی تمام زندگی دعوت و تبلیغ میں گذری"۔ dunya.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-13
- ^ ا ب "تبلیغی جماعت رائیونڈ کے نائب امیر مولانا جمشید علی خان انتقال کر گئے"۔ dailypakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-13
- ↑ "تبلیغی جماعت کے نئے امیر50برس سے رائیونڈ مرکز میں ہیں"۔ ummat.net۔ 20 نومبر 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-13