جوتھی وینکٹاچلم
جوتھی وینکٹاچلم ایک بھارتی سیاست دان تھیں جنھوں نے کیرالہ کے گورنر اور تامل ناڈو کی قانون ساز اسمبلی کی رکن کے طور پر خدمات انجام دیں۔
جوتھی وینکٹاچلم | |
---|---|
مناصب | |
گورنر کیرلا (7 ) | |
برسر عہدہ 14 اکتوبر 1977 – 27 اکتوبر 1982 |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 27 اکتوبر 1917ء پئیں او او لوین |
تاریخ وفات | 28 نومبر 1992ء (75 سال) |
شہریت | بھارت برطانوی ہند ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–) |
جماعت | انڈین نیشنل کانگریس |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | تمل |
درستی - ترمیم |
جوتھی وینکٹاچلم برطانوی برما (موجودہ میانمار) کے پہاڑی شہر میمیو میں 27 اکتوبر 1917ء میں جی کپپورم اور مینا پائی کے ہاں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد کو برطانوی برما کے سیکرٹری آفس میں خدمات انجام دینے کے لیے مقرر کیا گیا تھا، برما میں اس وقت کے دوران میں سیاسی بحران کی وجہ سے استعفا دے دیا اور 1930 ء میں چنئی واپس آ گئے۔ جوتھی نے ایوارٹ میٹرک ہائیر سیکنڈری اسکول، ویپری، چنئی، تمل ناڈو میں اپنی تعلیم جاری رکھی۔
وہ اپنے اسکول کے دنوں میں ہی تاریخ کے مضمون میں ایک اچھی مقرر اور ماہر کے طور پر مشہور ہوئیں۔ اپنی جوانی میں وہ سماجی طور پر دبے ہوئے، غیر مراعات یافتہ معاشرے کے لوگوں کی بہتری کے لیے خدمات انجام دینے میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتی تھیں۔ انھوں نے ان کے لیے کئی طرح سے سماجی کام کیے ہیں۔ 1935ء میں جوتھی نے پی وی ایس وینکٹاچلم سے شادی کی، جو ایک مشہور اچار اور مسالا (جسے 'مدراس کری پاؤڈر' کے نام سے مشہور ہے) کاروباری خاندان کے رکن تھے۔ اس شادی کی ان دنوں شہر میں خوب شہرت ہوئی تھی، کیوں کہ یہ ایک اونچی ذات کی دلہن اور نچلی ذات کے دولہے کے درمیان میں شادی تھی۔ جوتھی اور وینکٹاچلم جوڑے نے معاشرے کی تنقید کو نظر انداز کیا اور کم مراعات یافتہ لوگوں کے لیے اپنے سماجی کام جاری رکھے۔
ان کے شوہر وینکٹاچلم شیرف بن گئے، جوتھی سماجی کاموں میں زیادہ مشغول رہیں اور کانگریس پارٹی کی توجہ میں آگئیں۔ وہ 10 اکتوبر 1953ء اور 12 اپریل 1954ء کے درمیان میں سی راجگوپالاچری کابینہ میں شراب پر پابندی اور خواتین کی بہبود کی وزیر کے طور پر مقرر ہوئیں۔ اس طرح جوتھی وینکٹاچلم جمہوریہ ہند میں ریاست تمل ناڈو میں وزیر بننے والی پہلی خاتون بن گئیں۔ [1] اس مختصر مدت میں، انھوں نے شراب کی روک تھام کے محکمے کو محکمہ پولیس کے ساتھ جوڑ دیا۔
بعد ازاں وہ 1962ء کے انتخابات میں انڈین نیشنل کانگریس کی امیدوار کے طور پر ایگمور حلقہ سے تمل ناڈو کی قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیں اور 1971ء کے انتخابات میں سری رنگم حلقہ سے انڈین نیشنل کانگریس (تنظیم) کی امیدوار کے طور پر منتخب ہوئیں۔ [2][3] اس بار چیف منسٹر کے کامراج کی کابینہ میں 1962ء کے درمیان میں صحت عامہ کے وزیر کے طور پر مقرر کی گيں اور 1967ء تک ایم بھکتھا واتچلم کی وزارت تک عہدے پر رئیں۔ [4][5][6]
بعد ازاں وہ 14 اکتوبر 1977ء سے 26 اکتوبر 1982ء تک کیرلا کی گورنر رہیں۔ [7]
1974ء میں جوتھی وینکٹاچلم کو عوامی امور کے میدان میں ان کی وقف شراکت کے لیے پدم شری اعزاز سے نوازا گیا۔
19 جولائی 1961ء میں ان کے شوہر وینکٹاچلم ایک سڑک حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ [8]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ முதல் பெண்கள் - ஜோதி வெங்கடாசலம்۔ Vikatan۔ 2020
- ↑ 1962 Madras State Election Results, Election Commission of India
- ↑ 1971 Tamil Nadu Election Results, Election Commission of India
- ↑ Kandaswamy. P (2008)۔ The political Career of K. Kamaraj۔ Concept Publishing Company۔ صفحہ: 62–64۔ ISBN 8170228018
- ↑ The Madras Legislative Assembly, Third Assembly I Session
- ↑ The Madras Legislative Assembly, Third Assembly II Session
- ↑ "Governors of Kerala"۔ 13 اگست 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2010
- ↑ Trailblazers from another era