جوش ہیزل ووڈ
جوش ریجنلڈ ہیزل ووڈ (پیدائش:8 جنوری 1991ءبٹام ورتھ، نیو ساؤتھ ویلز) ایک آسٹریلوی بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہے۔ وہ ایک لمبے لمبے تیز گیند باز ہیں جو اپنی درستی کے لیے مشہور ہیں اور ان کا موازنہ آسٹریلیا کے سابق فاسٹ بولر گلین میک گرا سے کیا جاتا ہے۔ ہیزل ووڈ فی الحال ون ڈے میں نمبر 2، ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں نمبر ون اور ٹیسٹ میں آئی سی سی مینز پلیئر رینکنگ میں نمبر دس پر ہیں۔
جوش ہیزل ووڈ 2018ء میں | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | جوش ریجنلڈ ہیزل ووڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | ٹیمورتھ، نیو ساؤتھ ویلز, آسٹریلیا | 8 جنوری 1991|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرف | ہوف,[1] [2] | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قد | 1.96[3] میٹر (6 فٹ 5 انچ) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | بائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں بازو کا فاسٹ میڈیم گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم |
| |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 440) | 17 دسمبر 2014 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 4 مارچ 2022 بمقابلہ پاکستان | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ایک روزہ (کیپ 183) | 22 جون 2010 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ایک روزہ | 26 جولائی 2021 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ایک روزہ شرٹ نمبر. | 38 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹی20 (کیپ 62) | 13 فروری 2013 بمقابلہ ویسٹ انڈیز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹی20 | 15 فروری 2022 بمقابلہ سری لنکا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ٹی20 شرٹ نمبر. | 38 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2008/09–تاحال | نیو ساؤتھ ویلز کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2011/12–2013/14,2019/20 | سڈنی سکسرز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2020–2021 | چنائی سپر کنگز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
2022 | رائل چیلنجرز بنگلور | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 4 مارچ 2022ء |
ابتدائی کیریئر
ترمیمہیزل ووڈ کی پرورش 40 سال کی عمر میں واقع نیو ساؤتھ ویلز کے شہر بینڈمیر میں ہوئی تھی۔ ٹیمورتھ کے شمال میں کلومیٹر وہ ٹریور اور این ہیزل ووڈ کا چھوٹا بیٹا ہے، اس کا ایک بڑا بھائی اور بہن ہے۔ وہ اکثر اپنے بڑے بھائی کے ساتھ وسیع و عریض گھر میں کرکٹ میچوں میں مشغول رہتا تھا اور 12 سال کی عمر میں پہلے سے ہی بوڑھے مردوں کے خلاف ٹام ورتھ کے لیے کھیل رہا تھا۔ [4] ہیزل ووڈ کو 17 سال کی عمر میں نیو ساؤتھ ویلز کے لیے منتخب کیا گیا تھا، جس سے وہ ریاست کی نمائندگی کرنے والے سب سے کم عمر تیز گیند باز بن گئے۔ ان کا فرسٹ کلاس ڈیبیو نومبر 2008ء میں دورہ نیوزی لینڈ کے خلاف سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں ہوا۔ ہیزل ووڈ [5] جون 2010ء کو آسٹریلیا کے لیے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں ڈیبیو کرنے والے سب سے کم عمر بھی بن گئے۔ دائیں بازو کے تیز گیند باز، وہ آسٹریلیا انڈر 19 کے لیے بھی کھیل چکے ہیں اور 2008ء کے انڈر 19 ورلڈ کپ کے لیے آسٹریلیا کے اسکواڈ کے سب سے کم عمر رکن تھے۔
ٹی 20 فرنچائز کیریئر
ترمیمفروری 2020ء میں انڈین پریمیئر لیگ نیلامی میں، انھیں چنئی سپر کنگز نے 2020ء انڈین پریمیئر لیگ سے پہلے خریدا تھا۔ [6] 2022ء کی انڈین پریمیئر لیگ میگا نیلامی میں، جوش ہیزل ووڈ کو رائل چیلنجرز بنگلور نے 7.75 کروڑ روپے میں خریدا۔
بین الاقوامی کیریئر
ترمیماس نے اپنے ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو پر 7 اوورز کرائے اور 41 رنز کے عوض ایک وکٹ حاصل کی۔ اس نے اپنا ٹوئنٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو 13 فروری 2013ء کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کیا اور 4 اوورز میں 1–36 حاصل کیا۔ اس نے انگلینڈ کے خلاف ٹی20 میں کیریئر کے بہترین اعداد 4-30 کا انتخاب کیا۔ انھوں نے 17 دسمبر 2014ء کو برسبین کرکٹ گراؤنڈ میں بھارت کے خلاف آسٹریلیا کے لیے اپنے ٹیسٹ میچ کا آغاز کیا۔ انھوں نے پہلی اننگز میں 68 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ [7] وہ 2015ء کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے آسٹریلوی اسکواڈ کا حصہ تھے اور اس نے کوارٹر فائنل میں پاکستان کے خلاف 4 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے ان کی فتح میں کردار ادا کیا۔ نومبر 2015ء میں، ہیزل ووڈ ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچ میں پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کرنے والے پہلے کھلاڑی بنے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف اس میچ میں، انھوں نے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میں ایل بی ڈبلیو کے ذریعے مارٹن گپٹل کو آوٹ کرکے پہلی وکٹ حاصل کی۔ [8] اس نے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں 70 کے عوض 6 کے اعداد و شمار کے ساتھ پہلی پانچ وکٹیں بھی حاصل کیں، [9] اور جنوری 2017ء میں اپنے 12ویں ٹیسٹ میں کیریئر کی 50 وکٹیں حاصل کرنے میں، شین وارن، گلین ،میک گرا اور مچل جانسن سے تیز؛رفتاری کا مظاہرہ کیا۔ ہیزل ووڈ نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ایک روزہ میں ایک غیر معمولی اننگز ریکارڈ کی تھی۔ انھوں نے مارکس اسٹوئنس کے ساتھ 26 منٹ طویل 54 رنز کی 10ویں وکٹ کی شراکت میں بغیر کسی گیند کا سامنا کیا۔ وہ نان اسٹرائیکر اینڈ پر رن آؤٹ ہوئے جب آسٹریلیا جیت سے صرف سات رنز کم رہ گیا اور وہ پچاس رنز سے زیادہ کی شراکت میں سنہری صفر پر آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ [10] یہ ہیزل ووڈ کا پہلا ون ڈے آؤٹ تھا، جس نے آؤٹ ہوئے بغیر کھیلے گئے سب سے زیادہ 33 ایک روزہ میچوں کا ریکارڈ قائم کیا یہ ریکارڈ اس نے دسمبر 2016ء میں اپنے 28 ویں ایک روزہ کے بعد عبور کیا تھا۔ ہیزل ووڈ نے اسی سال چیمپئنز ٹرافی میں نو وکٹیں حاصل کیں جبکہ آئی سی سی ون ڈے بولرز کی درجہ بندی میں سرفہرست رہے۔ اپریل 2018ء میں، انھیں کرکٹ آسٹریلیا نے 2018-19ء سیزن کے لیے قومی معاہدہ کیا تھا۔ [11] [12] 16 جولائی 2020ء کو، ہیزل ووڈ کو کووڈ-19 وبائی امراض کے بعد انگلینڈ کے ممکنہ دورے سے قبل تربیت شروع کرنے کے لیے کھلاڑیوں کے 26 رکنی ابتدائی اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [13] [14] 14 اگست 2020ء کو، کرکٹ آسٹریلیا نے تصدیق کی کہ میچز ہوں گے، جس میں ہیزل ووڈ دورہ آسٹریلیا میں شامل تھے۔ [15] [16] ہیزل ووڈ نے بارڈر گواسکر ٹرافی سیریز 2020-21ء کے پہلے ٹیسٹ میں بھارت کے خلاف اپنی 200ویں ٹیسٹ وکٹ حاصل کی۔ وہ 19 دسمبر 2020ء تک آسٹریلیا کے 17ویں سب سے زیادہ ٹیسٹ وکٹیں لینے والے بولر ہیں [17] اگست 2021ء میں، ہیزل ووڈ کو 2021ء کے آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے آسٹریلیا کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ 2021ء میں تی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد، وہ آئی سی سی کی درجہ بندی میں تینوں طرز میں ٹاپ 10 میں شامل ہونے والے پہلے بولر بن گئے۔ [18] ہیزل ووڈ کو 2021-22ء کی ایشز سیریز میں آسٹریلیا کے سکواڈ میں منتخب کیا گیا تھا، جہاں اس نے صرف برسبین میں پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا، تین وکٹیں اور دو کیچز لیے۔ [19]
کامیابیاں
ترمیم- سال 2021ء کے لیے آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل ٹیم آف دی ایئر میں نامزد۔ [20]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Sydney Sixers Player Profiles – Josh Hazlewood"۔ 19 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 ستمبر 2018
- ↑ "Hazlewood soars, Smith back to No.1"۔ cricket.com.au۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2016
- ↑ "Josh Hazlewood"۔ cricket.com.au۔ کرکٹ آسٹریلیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اپریل 2018
- ↑
- ↑ Brydon Coverdale (22 June 2010)۔ "Teenager Hazlewood debuts, Australia bat"۔ CricInfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جون 2010
- ↑ "IPL auction analysis: Do the eight teams have their best XIs in place?"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2019
- ↑ "India tour of Australia and New Zealand, 2nd Test: Australia v India at Brisbane, Dec 17–21, 2014"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 دسمبر 2014
- ↑ "Bowlers dominate early in day-night Test"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2016
- ↑ "Australia sneak home in tense finish"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 مارچ 2016
- ↑ "Talking points from the first ODI between Australia and New Zealand"۔ Herald Sun۔ 30 January 2017
- ↑ "Carey, Richardson gain contracts as Australia look towards World Cup"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2018
- ↑ "Five new faces on CA contract list"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2018
- ↑ "Usman Khawaja and Marcus Stoinis in expanded Australia training squad for possible England tour"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2020
- ↑ "Aussies name huge 26-player group with eye on UK tour"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جولائی 2020
- ↑ "Riley Meredith, Josh Philippe and Daniel Sams included as Australia tour to England confirmed"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2020
- ↑ "Uncapped trio make Australia's UK touring party"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2020
- ↑ "Ind vs Aus, 1st Test: Josh Hazlewood completes 200 wickets"۔ cricket.yahoo.net۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جنوری 2021
- ↑ "Josh Inglis earns call-up and key names return in Australia's T20 World Cup squad"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2021
- ↑ "Full Scorecard of England vs Australia 1st Test 2021/22 - Score Report | ESPNcricinfo.com"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2021
- ↑ "ICC Men's T20I Team of the Year revealed"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جنوری 2022