جھیل ٹرکانا (انگریزی: Lake Turkana)، جو ماضی میں جھیل روڈلف (Lake Rudolf) کہلاتی تھی، کینیا میں واقع ایک جھیل ہے جو عظیم وادی شق کا حصہ ہے۔ اس کا شمالی حصہ حبشہ سے جا ملتا ہے۔ یہ 6405 مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے جو اسے دنیا کی سب سے بڑی دائمی صحرائی جھیل بناتی ہے۔ جھیل کی اوسط گہرائی 30.2 میٹر اور زیادہ سے زیادہ گہرائی 109 میٹر ہے۔ رقبے کے لحاظ سے یہ - بحیرۂ قزوین، اسیک کول اور سکڑتے ہوئے بحیرۂ ارال کے بعد - دنیا کی چوتھی سب سے بڑی نمکین جھیل ہے۔

جھیل ٹرکانا کا منظر جنوبی جزیرے سے

یہ دنیا کی سب سے بڑی قلوی (الکلائن) جھیل بھی ہے۔ جو انتہائی گرم اور خشک علاقے میں واقع ہے۔ ارد گرد کی چٹانیں زیادہ تر آتش فشانی ہیں۔ تین دریا (اومو، ٹرکویل اور کیریو) اس جھیل میں گرتے ہیں لیکن اس سے کوئی دریا نہیں نکلتا۔ اس لیے جھیل سے پانی کے اخراج کا واحد راستہ عمل تبخیر ہے۔ اس کے باوجود 1975ء سے 1993ء کے درمیان جھیل میں پانی کی سطح 10 میٹر تک گر گئی۔

1888ء میں کاؤنٹ سیموئل ٹیلیکی اور لیفٹیننٹ وون ہونیل نے اسے آسٹریا کے ولی عہد روڈلف کے نام پر جھیل روڈلف کا نام دیا جسے 1975ء میں تبدیل کر کے جھیل ٹرکانا کر دیا گیا۔ جھیل اور ملحقہ علاقہ دور دراز ہونے کے باعث اب تک انسانی دست برد سے محفوظ ہے اور بہت کم افراد ہی اس علاقے کا دورہ کرتے ہیں۔ جھیل تک جانے کے لیے نیروبی سے تین دن کی مسافت اختیار کرنا پڑتی ہے۔

جھیل میں مچھلیوں کی کئی اقسام کے علاوہ نیل مگرمچھ کی بڑی تعداد بھی موجود ہے اور ماضی میں اسے ان مگرمچھوں کی سب سے بڑی آبادی ہونے کا اعزاز حاصل تھا اور مرکزی جزیرے پر 14 ہزار مگر مچھ موجود تھے۔ اس بنجر علاقے میں پانی کی موجودگی کے باعث اس مقام کو خاص اہمیت حاصل ہے اور یہ کئی پرندوں، شیروں، چیتوں اور زرافوں سمیت کئی اقسام کے جانوروں کی ہجرت کا مستقل مقام ہے۔ جھیل ٹرکانا کے قومی پارک یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہیں۔ سبولوئی قومی پارک جھیل کے مشرقی ساحلوں پر واقع ہے جبکہ وسطی جزیرہ قومی پارک اور جنوبی جزیرہ قومی پارک جھیل کے اندر واقع ہیں اور اپنے مگر مچھوں کے باعث معروف ہیں۔