جے جے للتا
جے رام جے للتا[ا] (ولادت: 24 فروری 1948ء - وفات: 5 دسمبر 2016ء ) بھارتی سیاست دان، تمل ناڈو کی وزیر اعلیٰ اور سابقہ اداکارہ تھیں۔ جے للتا کا مکمل نام جے رام جے للتا ہے۔ جے للتا سیاسی پارٹی انّا درمک منّز کژگم (اے آئی اے ڈی ایم کے ) کی صدر تھیں۔انھوں نے 1991ء سے 2016 ءکے درمیان میں چودہ سال سے زیادہ تمل ناڈو کی وزیر اعلی کی حیثیت سے چھ بار خدمات انجام دیں۔ 9 فروری 1989ء سے ، وہ ایک دراوڈیان پارٹی ، آل انڈیا انا ڈراوڈا منیترا کژگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) کی جنرل سکریٹری رہیں۔ پارٹی کے ساتھی ان کو "اماں" اور پورتیچی تھلاوی (انقلابی رہنما) کی حیثیت سے پہچانتے تھے۔ ان کے مخالفین ان پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ شخصیت پرستی کو فروغ دیتی ہیں اور اے آئی اے ڈی ایم کے قانون ساز اور وزراء ان کے سامنے سرعام سجدہ کرتے ہیں۔[8]
جے جے للتا | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(تمل میں: ஜெ. ஜெயலலிதா) | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 24 فروری 1948ء [1] | ||||||
وفات | 5 دسمبر 2016ء (68 سال)[2][1] چنئی [3] |
||||||
وجہ وفات | بندش قلب [4] | ||||||
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–5 دسمبر 2016) ڈومنین بھارت (24 فروری 1948–25 جنوری 1950) |
||||||
جماعت | آل انڈیا انا ڈراوڈا منیترا کژگم | ||||||
مناصب | |||||||
وزیر اعلیٰ تمل ناڈو | |||||||
برسر عہدہ 24 جون 1991 – 12 مئی 1996 |
|||||||
| |||||||
وزیر اعلیٰ تمل ناڈو | |||||||
برسر عہدہ 14 مئی 2001 – 21 ستمبر 2001 |
|||||||
| |||||||
وزیر اعلیٰ تمل ناڈو | |||||||
برسر عہدہ 2 مارچ 2002 – 12 مئی 2006 |
|||||||
| |||||||
وزیر اعلیٰ تمل ناڈو | |||||||
برسر عہدہ 16 مئی 2011 – 27 ستمبر 2014 |
|||||||
| |||||||
وزیر اعلیٰ تمل ناڈو | |||||||
برسر عہدہ 23 مئی 2015 – 5 دسمبر 2016 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | سٹیلا میریس کالج | ||||||
پیشہ | فلم اداکارہ ، سیاست دان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | تمل [5]، انگریزی | ||||||
شعبۂ عمل | اداکاری ، سیاست | ||||||
اعزازات | |||||||
فلم فیئر اعزاز جنوبی |
|||||||
IMDB پر صفحہ | |||||||
درستی - ترمیم |
جے للتا پہلی بار 1960ء کی دہائی کے وسط میں ایک فلمی اداکارہ کی حیثیت سے مقبول ہوئیں تھیں۔
29 مئی 2020ء کو، جے للتا کے بھتیجے جے دیپک اور بھانجی جے دیپا کو مدراس ہائی کورٹ نے ان کا قانونی وارث قرار دیا تھا۔[9]
ابتدائی زندگی، تعلیم اور خاندان
ترمیمجے للتا 24 فروری 1948ء کو بھارت کے میسور ریاست کے مانڈیا میں ایک تمل برہمن آئینگر خاندان میں جئے ارام اور ویدوالی (سنڈھیا) کے ہاں پیدا ہوئیں تھیں۔[10][11][12][13]جے للِتا کا بچپن ان کے والد کے انتقال کے بعد مشکلوں میں گذرا۔
پیشہ وارانہ زندگی
ترمیمسیاسی زندگی
ترمیمجے للتا نے سیاست میں آنے سے قبل فلموں میں کام کیا۔[14] 1982ء میں تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم جی راما چندرن انھیں سیاست میں لے آئے۔ وہ ان کے ساتھ کئی فلموں میں ہیرو رہ چکے تھے۔ پہلی بار 1984ء میں راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئیں اور 1988ء میں پارٹی کی صدر بنیں۔ سنہ 1991ء میں ریاست کی پہلی منتخب خاتون وزیر اعلیٰ بنیں۔ 1996 ء میں ڈی ایم کے سے بری طرح ہار گئیں۔ پھر 2001 ء کے انتخابات میں اکثریت ملی اور وہ دوسری بار وزیر اعلیٰ بنیں۔ بدعنوانی کے معاملوں میں انھیں چند ماہ کے لیے وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑنا پڑا۔ 2002 ء میں وزیر اعلیٰ بنیں۔ 2006ء کے صوبائی انتخابات میں ان کا پارٹی کو شکست ہوئی۔
وفات
ترمیم5 دسمبر 2016ء کی رات 11:30 کو چینائی میں ان کا انتقال ہو گیا۔[15][16]
اعزازات
ترمیماعزاز | فاتح | نامزدگیاں |
---|---|---|
5 | 5 | |
|
8 | 8 |
5 | 5 | |
|
1 | 1 |
|
1 | 1 |
|
7 | 7 |
ویکی ذخائر پر جے جے للتا سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Jayalalitha-Jayaram — بنام: Jayalalitha Jayaram — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ تاریخ اشاعت: 6 دسمبر 2016 — India Jayalalitha: Thousands mourn colourful politician
- ↑ India Jayalalitha death: Masses mourn 'iron lady' — اخذ شدہ بتاریخ: 6 دسمبر 2016
- ↑ http://www.bbc.com/news/world-asia-india-38218232
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/184008689 — اخذ شدہ بتاریخ: 23 مئی 2020
- ↑ ششی تھرور (23 December 2001)۔ "'Scrabble' in real life"۔ The Hindu۔ 28 مارچ 2002 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2001
- ↑ Tusha Mittal۔ "Chasing The Poll Stars"۔ Tehelka۔ 21 اگست 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 دسمبر 2016 . May 2009.
- ↑ Sugata Srinivasaraju (21 March 2011)۔ "The Road To Ammahood"۔ Outlook India۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2016
- ↑ https://www.thenewsminute.com/article/jayalalithaa-s-niece-and-nephew-declared-legal-heirs-can-claim-her-properties-125374
- ↑ "Jayalalithaa Jayaram Biography - About family, political life, awards won, history"۔ Elections in India۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 فروری 2021
- ↑ "Why J Jayalalithaa was buried and not cremated"۔ دی اکنامک ٹائمز۔ 7 December 2016
- ↑ Yogesh Pawar (19 May 2014)۔ "J Jayalalithaa's victory in Tamil Nadu finds resonance in Mumbai"۔ Daily News & Analysis۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2016
- ↑ IANS (7 May 2006)۔ "In school her name was Komalavalli"۔ زی نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 دسمبر 2016
- ↑ "From Kollywood to Fort St George: A timeline of Jayalalithaa's life in film and politics"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2016
- ↑ "Jayalalithaa's health: AIADMK MLAs' meeting postponed"۔ The Hindu۔ 2009-10-01۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2016
- ↑ "Jayalalitha passes away"۔ Indian Express۔ 2016-12-05۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2016