حاجی غلام علی
حاجی غلام علی ایک پاکستانی سیاست دان اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن ہیں جو 23 نومبر 2022ء سے 4 مئی 2024ء تک خیبرپختونخوا کے 34ویں گورنر کے [1] طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔
حاجی غلام علی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
شہریت | پاکستان |
جماعت | جمیعت علمائے اسلام |
اولاد | حاجی زبیر علی |
مناصب | |
گورنر خیبر پختونخوا | |
آغاز منصب 23 نومبر 2022 |
|
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
پیدائش
ترمیم1955ء کو پشاور میں پیدا ہوئے۔
بطور صنعتکار
ترمیمحاجی غلام علی، جو پشاور کی جانی پہچانی کاروباری شخصیت ہیں، فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریایف پی سی سی آئی) کے صدر بھی رہ چکے ہیں، جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری نے صنعتی سیکٹر میں ان کی خدمات کو خراج تحسین کے طور 2012ء میں انھیں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا۔
خیبر پختون خوا کے نامزد گورنر نیشنل کمیشن فار ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ کے ارکان اور بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ خیبر پختونخوا (2012۔2015) کے رکن کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں انجام دیں، آپ اسلامک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر معتبر تعلیمی ادارے لاہور یونیورٹی آف منیجمنٹ سائنسز(لمز) اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنیسٹریشن کراچی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا حصہ بھی رہ چکے ہیں۔
سیاسی زندگی
ترمیمپشاور میں ابتدائی زندگی گزارنے والے حاجی غلام علی کا خاندان باجوڑ سے نقل مکانی کر کے پشاور منتقل ہوا تھا۔ وہ 1979ء میں پشاور میونسپل کارپوریشن میں منتخب ہونے والے کم عمر ترین کونسلر تھے۔
حاجی غلام علی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے سمدھی بھی ہیں۔
وہ سنہ 1983ء اور پھر 1987ء میں کونسلر منتخب ہوتے رہے اور اس دوران ایک مختصر عرصے کے لیے میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میئر بھی رہے۔
حاجی غلام علی سنہ 1988ء کے عام انتخابات سے قبل جمعیت علمائے اسلام (ف) میں شامل ہو گئے جس کے بعد ان کے مولانا فضل الرحمٰن کے خاندان کے ساتھ قریبی مراسم بھی قائم ہو گئے۔
حاجی غلام علی نے 1988ء کے بعد سے لے کر اب تک ہونے والے بیشتر عام انتخابات میں حصہ لیا، لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ تاہم 2005ء میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں وہ جمعیت علمائے اسلام اور پیپلزپارٹی کی حمایت کے ساتھ پشاور کے ناظم منتخب ہوئے۔ وہ 2009ء سے 2015ء تک سینیٹر بھی رہے۔
دسمبر 2021ء میں خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے بعد حاجی غلام علی کے صاحبزادے زبیر علی پشاور کے میئر منتخب ہوئے۔
مارچ 2009ء میں وہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے امیدوار کے طور پر جنرل نشست پر سینیٹ آف پاکستان کے لیے منتخب ہوئے۔ [2] وہ سینیٹ کمیٹی برائے کامرس اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے چیئرپرسن ہیں، [3] اور ممبر: کمیٹی برائے اسٹیٹس اور فرنٹیئر ریجنز، بین الصوبائی رابطہ اور پارلیمانی امور۔ [4] ان کے بیٹے فیاض علی جمعیت علمائے اسلام کے رہنما فضل الرحمان کے داماد ہیں [5] جبکہ ان کے دوسرے بیٹے زبیر علی پشاور شہر کے میئر ہیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Senate Profile"۔ Senate of Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2014
- ↑ "Elected to Senate of Pakistan"۔ Geo Tv۔ 12 March 2009۔ 10 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2014
- ↑ "Chairmen--Standing Committees on Commerce and Textile Industry"۔ Senate of Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2014
- ↑ "50 Senators elect to take oath Thursday"۔ AAJ TV۔ 11 March 2009۔ 22 نومبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 نومبر 2014
- ↑ "NAB summons Fazl's son-in-law over 'illegal' assets"۔ 23 January 2021
سیاسی عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل | Governor of Khyber Pakhtunkhwa 23 November 2022 - Present |
مابعد Vacant
|