حامد الحق حقانی

پاکستانی سیاست دان اور مذہبی عالم

مولانا حامد الحق حقانی ایک پاکستانی سیاست دان اور اسلامی اسکالر تھے جنھوں نے 2002سے 2007 تک پاکستان کی 12 ویں قومی اسمبلی کے ارکان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ [1] وہ اپنے والد سمیع الحق کے قتل کے بعد جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ بن گئے تھے۔ انھیں جمعہ 28 فروری 2025ء کو جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کی مسجد میں ایک خودکش دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ شہید ہو گئے۔ [2]سانچہ:مالومات

حامد الحق حقانی
 

معلومات شخصیت
پیدائش 26 مئی 1968ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اکوڑہ خٹک   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 28 فروری 2025ء (57 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دار العلوم حقانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت جمیعت علمائے اسلام   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد مولانا سمیع الحق   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن قومی اسمبلی   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مدت
2002  – 2007 
منتخب در پاکستان عام انتخابات، 2002ء  
حلقہ انتخاب حلقہ این اے۔6  
عملی زندگی
مادر علمی دار العلوم حقانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاذ محمد ابراہیم فانی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان پشتو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پشتو ،  اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت دار العلوم حقانیہ   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

وہ 26 مئی 1968 کو پاکستان کے خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کے ایک قصبے اکوڑہ خٹک میں پیدا ہوئے۔ [3] وہ سمیع الحق کی پہلی بیوی سے دوسرے بیٹے تھے۔ انھوں نے دینی اور اسکولی تعلیم اپنے دادا عبد الحق اکوروی سے حاصل کی، جبکہ حقانیہ ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی، جو دار العلوم حقانیہ مدرسہ کے احاطے میں واقع اسکول ہے۔ وہاں درس نظامی کی تکمیل کی اور حدیث اور قرآن کے عالم بن گئے۔  بعد میں انھوں نے نوشہرہ ڈگری کالج میں داخلہ لیا، 1980 کی دہائی کے آخر میں پنجاب یونیورسٹی سے اسلامیات میں ماسٹر ڈگری حاصل کرنے سے پہلے اسلامک اسٹڈیز میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔

سیاسی کردار

ترمیم

وہ 1985 میں جے یو آئی (س) کے طلبہ ونگ، جمعیت طالبہ اسلام میں شامل ہوئے اور سیکریٹری جنرل بن گئے۔ بعد میں "سیاسی اور مذہبی معاملات میں دانشمندی" کی وجہ سے گروپ کے شوریٰ کے ارکان نے انھیں جے یو آئی (س) کا نائب امیر مقرر کیا گیا۔

2002 کے عام انتخابات کے دوران، حامد حقانی متحدہ مجلس عمل اتحاد کے ٹکٹ پر پاکستان کی 12ویں قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے، انھوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار نصیر اللہ بابر کو شکست دی۔  انھوں نے 2002 سے 2007 تک NA-6 نوشہرہ-I کے نمائندے کے طور پر خدمات انجام دیں۔

حوالہ جات

ترمیم

 

  1. "12TH NATIONAL ASSEMBLY FROM 2002 TO 2007" (PDF). www.na.gov.pk (بزبان انگریزی).
  2. "اسلامي امارت پر شهید مولانا حامدالحق حقاني برید په کلکه غندلی"۔ افغانستان اېنټرنېشنل۔ 2025 مارچ 1 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاریخ= (معاونت)
  3. "The life of Maulana Hamidul Haq Haqqani". دی ایکسپریس ٹریبیون (بزبان انگریزی). 28 Feb 2025. Retrieved 2025-02-28.