حبیب الرحمن خان
حبیب الرحمان خان شیروانی یا نواب حبیب الرحمان خان (پیدائش: 5 جنوری1867ء وفات: 11اگست 1950ء) بھارت کے عالم دین، دار العلوم ندوۃ العلماء کے استاد اور علامہ شبلی نعمانی کے رفیق تھے، اردو ادیب تھے۔ آپ 1918ء سے 1919ء تک جامعہ عثمانیہ کے پہلے وائس چانسلر تھے۔[1]
حبیب الرحمن خان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1866ء |
تاریخ وفات | سنہ 1926ء (59–60 سال) |
شہریت | برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
پیشہ | استاد جامعہ |
ملازمت | دار العلوم ندوۃ العلماء ، جامعہ عثمانیہ، حیدرآباد |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمحبیب الرحمن خاں شروانی علی گڑھ کے قریب موضع بھیکم پور پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم آگرہ کالج میں حاصل کی۔ اسی زمانے میں تصنیف و تالیف کا شوق پیدا ہوا۔ مختلف رسائل اور اخبارات میں مضامین لکھنے شروع کیے۔ ایک عرصہ تک ’’الندوہ‘‘ لکھنؤ کے ایڈیٹر رہے۔ 1918ء میں ریاست حیدرآباد میں ’’صدر الصدور امور مذہب‘‘ کے فرائض سونپے گئے۔ 1922ء میں نواب صدر یار جنگ بہادر کا خطاب سرکاری نظام سے ملا۔ 13 سال بعد اپنے فرائض منصبی سے سبکدوش ہو کر علی گڑھ کے قریب اپنی ملکیت حبیب گنج میں واپس آ گئے۔ تصانیف دو درجن کے قریب ہیں جن میں علمائے سلف اور ’’نابینا علما‘‘ خصوصیت سے قابل ذکر ہیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "FORMER VICE-CHANCELLORS"۔ osmania.ac.in