حبیب ولی محمد (پیدائش: 16 جنوری 1921ء— وفات: 4 ستمبر 2014ء) معروف گلوکار

حبیب ولی محمد
معلومات شخصیت
پیدائش 16 جنوری 1921ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
یانگون   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 4 ستمبر 2014ء (93 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاس اینجلس   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی سیراکیوز یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ گلو کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

قدامت پسند کاروباری میمن خاندان میں پیدا ہوئے۔ چھوٹی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ ہجرت کرکے ممبئی میں آباد ہو گئے۔ ان کا تعلق " تابانی" خاندان سے تھا۔ انھیں بچپن میں قوالی سننے کا شوق تھا۔ حبیب ولی محمد نے ممبئی کے اسلامیہ یوسف کالج سے " تان سین" کے نام سے گلوکاری کا آغاز کیا۔ انھوں نے ممبئی سے گریجویشن کی۔ تقسیم ہند کے دس سال بعد وہ کراچی آ گئے۔ ان کے خاندان نے " شالیمار سلک ملز" کے نام سے کپڑے کا ایک بڑا کارخانہ کھولا۔ ان کے بڑے بھائی اشرف تابانی 1988ء میں سندھ کے گورنر رہے۔ ان کو بہادر شاہ طفر کی غزل۔۔ " لگتا نہیں ہے جی میرا اجڑے دیار میں"۔۔گا کر بڑی شہرت ملی۔ ہندوستان کی فلمی اداکارہ ان کی غزلوں کی دیوانی تھیں۔ پاکستان آکر وہ کاروبار میں مصروف ہو گئے۔ لیکن فارغ اوقات میں گلوکاری کا مشغلہ جاری رکھا۔ ریڈیو، ٹیلی وژن اور اسٹیج پر گاتے رہے۔ ان کی موت لاس اینجلس، کیلیفورنیا ، امریکا میں ہوئی۔ وہاں وہ اپنی اہلیہ ریحانہ، دو بیٹوں ریحان اور ندیم کے ساتھ قیام پزیر تھے۔ ان کا ایک بیٹا انور تابانی، ایڈیسن، نیو جرسی، امریکا میں رھتے ہیں ان کی ایک بیٹی رخسانہ کراچی مین سکونت پزیر ہیں۔ ان کی چند معروف غزلیں اور گیت یہ ہیں :

  • اے نگار وطن تو سلامت رہے
  • کیا کہ گئی کسی کی نظر، نہ پوچھیے (اختر شیرانی)
  • آشیان جل گیا گلستاں جل گیا( فلم بازی۔ شاعر راز مراد آبادی)
  • آج جانے کی ضد نہ کرو (فلم، بادل و بجلی)
  • جب میرا نشیمن اہل چمن ( قمر جلالوی)
  • مرنے کی دعائیں کیوں مانگو، جینے کی تمنا کون کرے ( فلم چاند اور سورج، شاعر معین احسن جذبی)