حسن طارق
حسن طارق (پیدائش: 1927ء - وفات: 24 اپریل، 1982ء) پاکستانی فلمی صنعت کے ممتاز ہدایت کار تھے جنھوں نے پاکستان کی مشہور فلموں امراؤ جان ادا، دیور بھابھی اور انجمن کی ہدایات دیں۔
حسن طارق | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1927ء امرتسر، صوبہ پنجاب |
وفات | اپریل 24، 1982 لاہور، پاکستان |
ء
قومیت | پاکستانی |
عملی زندگی | |
پیشہ | فلم ہدایت کار |
وجہ شہرت | فلمی ہدایت کار |
کارہائے نمایاں | |
اعزازات | |
نگار ایوارڈ | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی و فن
ترمیمحسن طارق 1927ء کو امرتسر، صوبہ پنجاب (برطانوی ہند) میں پیدا ہوئے[1][2]۔ انھوں نے اپنی فلمی کیریئر کا آغاز ہدایت کار جعفر ملک کی فلم سات لاکھ (فلم) سے بطور معاون ہدایت کار کیا۔ اگلے برس بطور ہدایت کار ان کی پہلی فلم نیند ریلیز ہوئی، جس نے بطور ہدایت کار ان کے نام کو بڑا مستحکم کیا۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد حسن طارق نے 40 سے زائد فلموں کی ہدایات دیں جن میں سے بیشتر پاکستان کی فلمی صنعت کی یادگار فلموں میں شمار ہوتی ہیں۔ بنجارن، شکوہ، قتل کے بعد، کنیز، مجبور، دیور بھابی، بہن بھائی، میرا گھر میری جنت، ماں بیٹا، پاک دامن، انجمن، وحشی، تہذیب، امراؤ جان ادا، پیاسا، بہشت، ثریا بھوپالی، اک گناہ اور سہی،بیگم جان، سنگدل اور سیتا مریم مارگریٹ ان کی چند ایسی ہی فلموں کے نام ہیں۔[1]
بحیثیت ہدایت کار مشہور فلمیں
ترمیم- نیند
- کنیز
- دیور بھابھی
- بہن بھائی
- انجمن
- تہذیب
- امراؤ جان ادا
- مجبور
- میرا گھر میری جنت
- ماں بیٹا
- پاک دامن
- وحشی
- پیاسا
- بہشت
- ثریا بھوپالی
- اک گناہ اور سہی
- بیگم جان
- سنگدل
- سیتا مریم مارگریٹ
اعزازات
ترمیمحسن طارق کو 1968ء میں بہن بھائی، 1970ء انجمن اور 1982ء میں سنگدل پر بہترین ہدایت کار کے نگار ایوارڈ کے اعزاز سے نوازا گیا۔[1]
ازواجی زندگی
ترمیمحسن طارق نے خاندان میں اپنی پہلی شادی کے علاوہ انھوں نے اداکارہ نکہت سلطانہ ، مشہور رقاصہ ایمی مینوالا اور مشہور اداکارہ رانی سے شادی کی تھی۔[1]
وفات
ترمیمحسن طارق 24 اپریل، 1982ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ لاہور میں گلبرگ کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔[2][1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ ص 527، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء
- ^ ا ب پاکستانی فلمی ہدایت کار حسن طارق کی برسی، سما ٹی وی، پاکستان، 25 اپریل 2011ء