حسن کمال ایک معروف نام ہے۔ بھارت کی فلمی دنیا بالی وڈ میں جانی مانی شخصیت ہیں۔ فلم فیئر ایوارڈ یافتہ ہیں، ان کو یہ ایوارڈ 1984 کی فلم آج کی آواز میں نغمے لکھنے کے لیے دیا گیا تھا۔[1]

حسن کمال
پیدائش25 1943ء
لکھنؤ، یوپی، انڈیا
رہائشممبئی , مہاراشٹر
اسمائے دیگرحسن کمال
پیشہادب، صحافت
وجہِ شہرتشاعری، نغمہ نگاری، صحافت
مذہباسلام

ابتدائی زندگی اور تعلیم ترمیم

حسن کمال بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ 1965 میں بلٹز ویکلی کے نایب مدیر بنے۔ 1974 میں اردو بلٹز کے مدیر بنے۔ اور اس کا سرکیولیشن 13000 کاپیوں سے ایک لاکھ تک پہنچا دیا۔ ایک مشہور کالم نگار بھی تھے۔ انقلاب روزنامہ، راشٹریہ سہارا روزنامہ، اعتماد، روزنامہ اور ال-باغ کے لیے بھی مسلسل طور پر کالمس لکھتے رہے۔ ان کے کالمز کو تامل، تیلگو، مراٹھی اور انگریزی زبانوں میں تراجم ہوا کرتے تھے۔ ایک قابل اردو صحافی ہیں۔ دنیا کے کافی ممالک کا دورہ کیا۔ ایک اچھے شاعر بھی ہیں۔ کئی فلموں کے لیے نغمے بھی لکھے۔ علاوہ اس کے، کئی فلموں اور ٹی۔ وی۔ سیریلس کے لیے مکالمے بھی لکھے۔[2]

کیریئر ترمیم

1980ء سے فلمی دنیا میں نغمہ نگاری کے لیے پہچانے جانے لگے۔ بی آر چوپرہ کی فلم نکاح کے لیے گیت لکھے جو کافی مقبول ہوئے۔ ان کے نغموں کی کامیابی کے طور پر موسیقی نگار روی کو بھی مانا جاتا ہے، جن کی اچھی دھُنوں کی وجہ سے ان کے لکھے گئے نغمے مشہور ہو گئے۔ سلمیٰ آغا کی پہلی فلم ہی میں کامیاب اور مقبول نغمہ دل کے ارماں آنسؤں میں بہہ گئے کافی دھوم مچایا۔ اس نغمہ سے سلمیٰ آغا اور حسن کمال راتوں رات ستارے بن گئے۔ انھوں کے کئی ایک اچھی فلموں کے لیے بھی گیت لکھے جو کافی سراہے گئے۔ فلم آج کی آواز، طوائف جیسی فلمیں انھیں فلم فیئر ایوارڈ بھی لے کر آئے۔

فلموگرافی ترمیم

  1. نکاح - 1982
  2. مزدور - (1983)
  3. انصاف کون کرے گا - (1984)
  4. آج کی آواز - (1984)
  5. طوائف - (1985)
  6. کرائے دار - (1986)
  7. قسم سہاگ کی - (1989)
  8. انور - (2007)
  9. کھیلا - (2008) [3]

نغموں کی فہرست ترمیم

  1. دل کی یہ آرزو تھی کوئی (فلم نکاح)
  2. فضاء بھی ہے جواں جواں (فلم نکاح)
  3. بیتے ہوئے لمحوں کی کسک ساتھ ہوگی (فلم نکاح)
  4. دل کے ارماں آنسؤں میں بہہ گئے (فلم نکاح)
  5. چہرہ چھپالیا ہے کسی نے نقاب میں (فلم نکاح)
  6. بات ادھوری کیوں ہے
  7. ہم محنت کش اس دنیا سے (فلم مزدور)
  8. مہربانوں کو میرا سلام آخری
  9. ہتھکڑیاں پہناؤں گی
  10. اقرار کرے کس سے
  11. انکار کرے کس کو
  12. تجھے دیکھے بنا دل نہیں مانے
  13. انصاف کرے کرے گا
  14. آج کی آواز، جاگ اے انسان
  15. بھارت تو ہے آزاد، ہم آزاد کب کہلائیں گے
  16. جوبن انمول بالما (فلم طوائف)
  17. میرا شوہر (فلم طوائف)
  18. آج کی شام، آپ کے نام (فلم طوائف)
  19. تیرے پیار کی تمنا (فلم طوائف)
  20. بہت دیر سے در پہ آنکھیں لگی تھیں، حضور آتے آتے بہت دیر کردی (فلم طوائف)
  21. کرائے دار
  22. اکڑ بکڑ بمبے بو
  23. چاروں طرف پیار ہے
  24. گا رہا ہے دل یہی گیت بار بار
  25. دل لیا، دل دیا، پھر دل کا کیا ہوا
  26. آ، آ، گلے لگ جا
  27. جاوداں زندگی (تو سے نینا لاگے)
  28. لوٹ آئے وہ [3]

ایوارڈس اور اعزازات ترمیم

  • نکاح - 1982 - فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد - برائے بہترین نغمہ نگاری۔
  • آج کی آواز - 1984 - فلم فیئر ایوارڈ برائے بہترین نغمہ نگاری سے نوازا گیا۔
  • طوائف (فلم) - 1986 - فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ برائے بہترین نغمہ نگاری۔
  • نہرو کلچرل اسوسی ایشن، یو۔ پی۔ ایوارڈ - 1976
  • ہندی - اردو ساہتیہ ایوارڈ - یو۔ پی۔ 1988
  • فلم پُرسکار آشیرواد ایوارڈ - 1986
  • سُر سنگار ڈاکٹر وی۔ ڈی۔ ارورا ایوارڈ برائے فلم نکاح 1983، عوام 1987 اور تیری پائل میرے گیت - 1992
  • ارون امین ایوارڈ - مقبول شاعر برائے سال 1990
  • مولانا ابوالکلام آزاد ایوارڈ برائے ادبی کارکردگیاں 1996 [4]

حوالہ جات ترمیم

  1. Hasan Kamal - IMDb
  2. "Hasan Kamal"۔ 12 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2015 
  3. ^ ا ب Hasan Kamal - IMDb
  4. "Awards of Hasan Kamal"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مارچ 2015