حسین حلیمی پاشا
عثمانی وزیر اعظم
حسین حلیمی پاشا (اپریل 1855–1922) ایک عثمانی اہلکار اور شاہی منتظم تھے جو دوبار[4] سلطنت عثمانیہ کے دوسرے آئینی دور میں وزیر اعظم اور ایک مرتبہ ترک ہلال احمر کے صدر رہے۔[5]
حسین حلیمی پاشا | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(ترکی میں: Hüseyin Hilmi Paşa) | |||||||
وزیر اعظم | |||||||
مدت منصب 14 فروری 1909 – 31 مارچ واقعہ | |||||||
حکمران | عبدالحمید ثانی | ||||||
| |||||||
مدت منصب 5 مئی 1909 – 12 جنوری 1910 | |||||||
حکمران | محمد خامس | ||||||
| |||||||
وزیر داخلہ | |||||||
مدت منصب 1908ء – 1909ء | |||||||
انسپکٹر-جنرل مقدونیہ | |||||||
مدت منصب 1902 – 1908 | |||||||
سفیر برائے آسٹریا-ہنگری | |||||||
مدت منصب 1912ء – 1918ء | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1855ء [1][2] میتیلینی |
||||||
وفات | سنہ 1922ء (66–67 سال)[1][2] ویانا |
||||||
مدفن | استنبول | ||||||
شہریت | سلطنت عثمانیہ | ||||||
مذہب | اسلام | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | سفارت کار ، سیاست دان | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | ترکی [3] | ||||||
درستی - ترمیم |
1902ء تا 1908ء، تک حلیمی پاشا بلقان مقدونیہ میں بیسویں صدی کے انسپکٹر جنرل کے بطور ایک کامیاب ترین منتظم رہے[6] 1908ء تا 1909ء تک وزیر داخلہ[7] رہے اور[8] 1912ء تا 1918ء تک آسٹریا-ہنگری کے سفیر رہے۔ ان کو اکثر احمد رضا بے اور حسن فہمی پاشا کے ساتھ، ایک اہم ریاست کار کے طور پر بھی مانا جاتا ہے، جس نے مزید ترقی کی حوصلہ افزائی کی اور اسے فروغ دیا۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر حسین حلیمی پاشا سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ^ ا ب ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/1589810 — بنام: Hüseyin Hilmi Paşa — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب بنام: Hüseyin Hilmi Paşa — فلم پورٹل آئی ڈی: https://www.filmportal.de/79c016a057614c19a51c8b52402c3b16 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/11563648X — اخذ شدہ بتاریخ: 5 مارچ 2020
- ↑ آرکیوم اوٹومانیکم v. 23۔ موٹن۔ 2006۔ صفحہ: 272۔
حسین حلیمی (1855–1923)، جو 1909ء میں وزیر اعظم تھے
- ↑ Trivedi, Raj Kumar (1994)۔ The critical triangle: India, Britain, and Turkey, 1908–1924۔ Publication Scheme۔ صفحہ: 77۔ OCLC 31173524۔
the Ottoman Red Crescent Society of which Hilmi Pasha was the head, which he said, utilized their money for the purpose for which it had been contributed by Muslims in India.
- ↑ Kent, Marian (1996)۔ The Great Powers and the End of the Ottoman Empire۔ Routledge۔ صفحہ: 227۔ ISBN 0-7146-4154-5۔
Hüseyin Hilmi Pasha (1855–1923) (Ottoman Inspector-General of Macedonia, 1902-8
- ↑ Kent, Marian (1996)۔ The Great Powers and the End of the Ottoman Empire۔ Routledge۔ صفحہ: 227۔ ISBN 0-7146-4154-5۔
Hüseyin Hilmi Pasha (1855–1923) Minister for the Interior, 1908-9)
- ↑ Kent, Marian (1996)۔ The Great Powers and the End of the Ottoman Empire۔ Routledge۔ صفحہ: 227۔ ISBN 0-7146-4154-5۔
Hüseyin Hilmi Pasha (1855–1923) Ambassador to Vienna, 1912–18
- Emine Onhan Evered, "An educational prescription for the Sultan: Huseyin hilmi pasa's advice for the maladies of empire," Middle Eastern Studies، 43,3 (2007)، 439-459.
سیاسی عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل | Minister of the Interior 1908–1909 |
مابعد |
ماقبل | وزیر اعطم 14 فروری 1909–13 اپریل 1909 |
مابعد |
ماقبل | وزیر اعطم 5 مئی 1909–12 جنوری 1910 |
مابعد |
سفارتی عہدے | ||
ماقبل | سفیر برائے آسٹریا-ہنگری 1912–1918 |
مابعد |