حسین سلامی

ایرانی عسکری جرنیل، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ اور سردار سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی

حسین سلامی (پیدائش: 1960ء) سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ اور سردار ہیں۔ وہ ایرانی عسکریہ میں بطور میجر جرنیل بھی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔[2]

حسین سلامی
(فارسی میں: حسین سلامی ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1960ء (عمر 63–64 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گلپایگان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ علم و صنعت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فوجی افسر ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری ایران   ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شاخ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی   ویکی ڈیٹا پر (P241) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عہدہ میجر جنرل [1]  ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں ایران عراق جنگ   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح

ترمیم

ابتدائی حالات اور تعلیم

ترمیم

جنرل حسین سلامی 1960ء میں اصفہان کے شہر گلپایگان میں پیدا ہوئے۔ 1978ء میں انھوں نے میکانیکی انجنئیرنگ کے شعبے سے وابستگی اختیار کرتے ہوئے جامعہ علم و صنعت ایران میں داخلہ لیا۔

عسکری خدمات

ترمیم

1980ء میں جب ایران عراق جنگ شروع ہوئی تو تقریباً ایک سال بعد ہی 1981ء میں انھوں نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی میں شمولیت اختیار کرلی اور عراق مخالف محاذوں میں شامل رہے۔ ایران عراق جنگ کے اختتام کے بعد وہ دوبارہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے واپس جامعہ علم و صنعت ایران آگئے اور یہیں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی جس کا شعبہ خاص دفاعی انتظامیہ تھا۔ اُن کی وجہ شہرت سعودی عرب، اسرائیل اور ریاستہائے متحدہ امریکہ مخالف بیانات ہوتے ہیں جو اُن کے سربراہِ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی حیثیت سے دار الحکومت تہران سے جاری ہوتے ہیں۔

ذمہ داریاں

ترمیم

آئی آر جی سی یونیورسٹی آف کمانڈ اینڈ اسٹاف کے کمانڈر (1992–1997)

آپریشنز نائب IRGC جوائنٹ اسٹاف (1997–2005)

IRGC ایئر فورس کے کمانڈر (2005 - اکتوبر 2009)

سپریم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کا تعلیمی عملہ

اسلامی انقلابی گارڈ کور کے نائب کمانڈر (2009–2019) [5]

آئی آر جی سی (2019) کے کمانڈر انچیف [4] [3]: 21 اپریل 2019 کو ، علی خامنہ ای نے حسین سلامی کو اسلامی انقلابی گارڈز کور کا نیا کمانڈر انچیف مقرر کیا۔

پابندیاں

ترمیم

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1747 کے مطابق ، مارچ 2007 کو ایرانی فرد حسین سلامی پر پابندیاں عائد کی گئیں۔

8 اپریل ، 2019 کو ، امریکا نے اسلامی انقلابی گارڈ کور اور تنظیموں ، کمپنیوں اور ان سے وابستہ افراد پر اقتصادی اور سفری پابندیاں عائد کیں۔ [14] اس واقعے کے بعد ، سلامی کو آئی آر جی سی کے نئے کمانڈر کے طور پر پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاھو نے فوری طور پر ٹویٹر پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ سلامی نے کہا ، آئی آر جی سی کو فخر ہے کہ واشنگٹن نے ان کا نام ایک دہشت گرد گروہ کے طور پر رکھا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم