حکیم احمد شجاع
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
حکیم احمد شجاع (پیدائش: 4 نومبر 1893ء— وفات: 4 جنوری 1969ء) اردو اور فارسی شاعر تھے۔
حکیم احمد شجاع | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 نومبر 1893ء لاہور |
وفات | 4 جنوری 1969ء (76 سال) لاہور |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب |
پیشہ | شاعر ، ڈراما نگار |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
IMDB پر صفحات | |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
سوانح
ترمیمڈراما نگار اور شاعر 1914ء میں میرٹھ کالج سے بی اے کیا اور وہیں انگریزی اور تاریخ کے اسسٹنٹ پروفیسر مقرر ہوئے۔ چند ماہ بعد حیدرآباد چلے گئے۔ لیکن وہاں بھی زیادہ دیر تک نہ رہ سکے اور لاہور چلے آئے۔ لاہور سے رسالہ ہزار داستان نکالا۔ میونخ یونیورسٹی سے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ ایران میں مابعد الطبیعیات کا ارتقاء کے عنوان سے تحقیقی مقالہ لکھا۔ پنجاب مقننہ کونسل میں مترجم مقرر ہوئے اور تقسیم ہند سے قبل پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی سیکرٹری کے عہدے تک پہنچے۔ تقسیم ملک کے بعد سیکرٹری بنے۔
ادبی زندگی
ترمیمڈراما نگاری
ترمیمڈراما نگاری میں آغا حشر کا تتبع کیا۔ زیادہ تر معاشرتی ڈرامے لکھے۔
- باپ کا گناہ
- بھارت کا لال
- آخری فرعون، جان باز
- حسن کی قیمت
متعدد فلمی کہانیوں کے بھی مصنف ہیں۔ نظموں کا مجموعہ گردکارواں کے نام سے چھپ چکا ہے۔