حکیم سید کرم حسین
حکیم سید محمد کرم حسین (1870ء-1953ء) تجارہ، الور سے تعلق رکھنے والے یونانی طب کے ایک نامور ہندوستانی حکیم تھے۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی شہر تجارہ سے حاصل کی۔ وہ 14 سال کی عمر میں میروت منتقل ہو گئے۔ میروت میں انھوں نے دو نامور حکیموں حکیم محمد حسین حازق اور حکیم بلدیو سہائی سے طب یونانی میں مہارت، علم اور قابلیت حاصل کی[1] ۔ حکیم حسین حازق (وفات 1928ء) بہت سی یونانی ادویات کی کتابوں کے مصنف تھے جن میں " لطیف غالب" بھی شامل ہے جو نامی پریس میروت نے شائع کی۔ جب کہ حکیم بلدیو سہائی بذات خود حکیم احسن اللہ خان کے شاگرد تھے جو شہنشاہ بہادر ظفر کے شاہی طبیب اور وزیر اعظم تھے۔ حکیم سید کرم حسین نے 1893ء میں تجارہ، الور میں یونانی طب میں اپنا کیرئیر شروع کیا اس نے 1894ء میں دوا خانہ شفاءالمراہ کے نام سے یونانی دوا خانہ کھولا۔ وہ مہاراج الور جے سنگھ پربھارکر (1882ء-1937ء) کے ذاتی معالج بھی تھے۔ سید کرم حسین آل انڈیا آیوروید اور طب یونانی کے کمیٹی کے رکن بھی تھے جس کے صدر حکیم اجمل خان تھے۔ مہاراج جے سنگھ پربھارکر نے ایک بار اہم اداروں اور الور میں یونانی اطباء کو مدعو کیا جس کا مقصد یونانی طب کے فروغ اور مستقبل میں یونانی طب کی ترقی پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ حکیم سید کرم حسین اس وفد کے سربراہ مشن تھے۔ اس وفد میں دیگر نامور اطباء جن میں حکیم سید محمد( خیرتال) ، حکیم محمد سلیمان، حکیم محمد عمر فصیح، حکیم امام علی، حکیم سید احمد علی اکبر آبادی اور حکیم ضیاء الدین (تجارہ) شامل تھے۔ حکیم سید ہندوستان کی تقسیم سے قبل رئیس تجارہ کے طور پر مقبولیت حاصل کر چکے تھے۔ اور قاضی محلہ کے بہت مذہبی اور پارسا انسان کے طور پر جانے جاتے تھے۔ انھوں نے تجارہ میں سات حویلیاں خریدیں جن میں قاضی محلہ کی سب سے قدیم حویلی " حویلی قدیم " بھی شامل تھی۔ اس کے علاوہ ان کے دہلی میں دو گھر مزید بھی تھے۔ ان کی پسندیدہ جگہوں میں "ابو ماؤنٹین" اور دہلی شامل تھے۔
حکیم سید کرم حسین | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1870 تجارہ، راجپوتانہ، (موجودہ راجستھان) |
تاریخ وفات | 25 جون 1953 |
رہائش | تجارہ، بھوپال |
شہریت | بھارت (26 جنوری 1950–) ڈومنین بھارت |
زوجہ | حکیم النساء |
اولاد | حافظ حیکم سید عتیق القادر، حیکم سید فیض الرحمان |
والد | قاضی میر امداد علی |
والدہ | فیاض النساء |
عملی زندگی | |
وجہ شہرت | طب یونانی |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Hakim Syed Zillur Rahman (1983, revised second edition 2008)، Ḥayāt-i Karam Ḥusain، ʻAlīgaṛh: Ibn Sina Academy of Medieval Medicine and Sciences، صفحہ: 83–87 (Tibbi education)