"جہانگیر کرامت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← کے، کیے، \1۔\2، کر دیا، لیے، کر لیا، کر لیں، امریکا، اور؛ تزئینی تبدیلیاں
سطر 6:
فوج میں مشہور ہے کہ سنہ 1965 کی لڑائی میں لیفٹیننٹ کرامت کشمیر میں اکھنور کے محاذ پر اپنی یونٹ 13 لانسرز کے ساتھ تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے اپنی ہی دھن میں دشمن کے علاقے میں 23 میل اندر گھس گئے اور بعد ازاں یونٹ کو واپسی کا حکم ملا۔ مگر اس جرات پر ان کے یونٹ کو سپِئیر ہیڈ کا خطاب بھی ملا۔
 
سنہ 1971 کی جنگ میں جہانگیر کرامت [[شکر گڑھ]] محاذ پر رہے۔ دورانِ ملازمت [[بین الاقوامی]] تعلقات اور وار سٹڈیز میں ڈگریاں حاصل کیں۔ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں سٹرٹیجک سٹڈیز اور وار کالج میں ملٹری سائنس پڑھاتے رہے۔ 80 کی دہائی میں [[سعودی عرب]] میں فوجی مشیر بھی رہے۔
 
ان کی سپہ سالاری کے دوران صدر فاروق لغاری نے بے نظیر بھٹو کی دوسری حکومت کو برطرف کیا۔
 
کہا جاتا ہے کہ ممکنہ برطرفی کی سن گن ملتے ہی جنرل جہانگیر کرامت نے مبینہ طور پر سپیکر قومی اسمبلی [[یوسف رضا گیلانی]] کے ذریعے صدر اور وزیرِ اعظم کو پیغام بھیجا کہ باہمی اختلافات جتنی جلد دور کر لیں اتنا ہی جمہوریت کے لیے بہتر ہے۔ مگر ظاہر ہے کہ اختلافات جب ذاتیات تک پہنچ جائیں تو پھر وہی ہوتا ہے جو ہوا۔ عبوری حکومت کے تحت انتخابات ہوئے۔ [[نواز شریف]] کو دوسری بار وزیرِ اعظم بننے کا موقع ملا۔
 
پھر جہانگیر کرامت کو سپہ سالاری کے ساتھ ساتھ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ بھی تفویض کر دیا گیا۔ جب نواز شریف کی چیف جسٹس [[سجاد علی]] شاہ کے ساتھ ٹھن گئی تو اس لڑائی میں جنرل جہانگیر کرامت نے غیر جانبداری برتی۔ انھی کے دور میں بھارت کے جوہری دھماکوں کے جواب میں پاکستان نے بھی 28 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکے کیے۔
 
زندگی ٹھیک ہی چل رہی تھی کہ اکتوبر 1998 میں جنرل جہانگیر کرامت نے نیول وار کالج میں خطاب کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ ریاستی ڈھانچے کے استحکام کے لیے ترکی کی طرز پر نیشنل سکیورٹی کونسل کے قیام میں کوئی حرج نہیں ہے۔
سطر 20:
جنرل مشرف کے دور میں لگ بھگ دو برس واشنگٹن میں پاکستان کے سفیر رہے۔ بعد ازاں اپنا تھنک ٹینک سپئیر ہیڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ قائم کر لیا۔
 
ان کے دورِ سالاری میں یوکرین سے ٹینکوں کی خریداری کے کمیشن اور [[شمالی کوریا]] کو جوہری ٹیکنا لوجی کی فراہمی کے معاملات بھی اچھلے لیکن ٹھنڈے پڑ گئے۔
 
 
سطر 64:
[[زمرہ:نواز شریف انتظامیہ]]
[[زمرہ:نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، پاکستان کا تدریسی عملہ]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]