خلیق ابراہیم خلیق
خلیق ابراہیم خلیق (انگریزی: Khalique Ibrahim Khalique) (پیدائش: یکم فروری، 1926ء - وفات: 29 ستمبر، 2006ء) اردو کے ممتاز شاعر، افسانہ نگار، نقاد اور فلمساز تھے۔
خلیق ابراہیم خلیق | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 فروری 1926ء ریاست حیدرآباد ، برطانوی ہند |
وفات | 29 ستمبر 2006ء (80 سال) کراچی ، پاکستان |
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ پنجاب |
پیشہ | افسانہ نگار ، شاعر ، ادبی نقاد ، فلم ساز |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
خلیق ابراہیم خلیق یکم فروری، 1926ء کو حیدرآباد، دکن، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے[1][2]۔ تقسیم ہند کے بعد انھوں نے کراچی میں سکونت اختیار کی اور پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ پاکستان کے اہتمام میں متعدد دستاویزی فلمیں بنائیں جن میں غالب، پاکستان اسٹوری، آرکیٹینکچرل ہیریٹیج آف پاکستان، ون ایکٹر آف لینڈ، پاتھ ویز ٹو پراسپیریٹی اور کوکونٹ ٹری شامل ہیں۔ وفات سے چند برس قبل ان کی خود نوشت سوانح عمری کا پہلا حصہ منزلیں گرد کی مانند کے نام سے شائع ہوئی۔ ان کی دیگر تصانیف میں کامیاب ناکام، عورت،مرد اور دنیا، اردو غزل کے پچیس سال اور اجالوں کے خواب شامل ہیں۔ انگریزی اور اردو کے شاعر حارث خلیق ان کے فرزند ہیں۔[2]
اعزازات
حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انھیں تمغا امتیاز عطا کیا۔[2]
تصانیف
- منزلیں گرد کی مانند (خود نوشت سوانح عمری)
- اُردو غزل کے پچیس سال (تنقید)
- اجالوں کے خواب (نظمیں)
- کامیاب ناکام (افسانے)
- عورت،مرد اور دنیا
وفات
خلیق ابراہیم خلیق 29 ستمبر، 2006ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پا گئے اور سخی حسن کے قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔[1][2]
حوالہ جات
- ^ ا ب خلیق ابراہیم خلیق، سوانح و تصانیف ویب، پاکستان
- ^ ا ب پ ت ص 975، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء