نواب خواجہ حبیب اللہ بہادر(1895–1958)[1] ڈھاکہ کے پانچویں نواب تھے۔ وہ خود سے زیادہ ممتاز باپ نواب سر خواجہ سلیم اللہ بہادر کے بیٹے تھے۔ ان کی حکمرانی کے تحت ڈھاکہ کی نواب ریاست ،پاکستان ریاست کے حصول کے ایکٹ کے تحت 1952 میں اپنے حقیقی استحکام تک جا پہنچی۔ خواجہ حبیب اللہ ڈھاکہ میں 26 اپریل 1895 میں پیدا ہوئے ان کے والد ڈھاکہ نواب خاندان کے نواب سلیم اللہ بہادر تھے۔ حبیب اللہ دارجلنگ میں سینٹ پالاسکول گئے اور اس کے بعد انگلینڈ میں اپنی تعلیم جاری رکھی۔ 1915 میں اپنے والد کی وفات پر انھیں نواب آف ڈھاکہ کی گدی سنبھالنی پڑی۔ 1918 میں وہ برطانوی ہندوستانی آرمی پلاٹون میں شامل ہوئے انھوں نے برطانوی مینڈیٹ میسوپوٹیمیا میں اعزازی لیفٹیننٹ کے طور پر خدمات سر انجام دی۔ انھوں نے ڈھاکہ ڈسٹرکٹ بورڈ اور میونسیپلٹی بورڈ کی خدمات بھی انجام دی۔ انھوں نے تحریک خلافت میں بھی حصہ لیا۔ وہ 1924 سے 1932 تک بنگال کے قانون ساز کونسل میں ڈھاکہ کی نمائندگی کرتے رہے۔ حبیب اللہ نے 1932 میں برطانوی حکومت کی کمیونل ایوارڈ کی پیش کش کی طرف داری کی۔ 1935 میں وہ بنگال مسلم لیگ کے صدر تھے اور آل انڈیا مسلم لیگ کے ایگزیکٹیو کے رکن تھے۔

خواجہ حبیب اللہ
معلومات شخصیت
پیدائش 26 اپریل 1895ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
احسن منزل   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 21 نومبر 1958ء (63 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شاہ باغ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد خواجہ سلیم اللہ   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

1937 سے 1941 تک وہ اے کے فاضل الحق کی کابینہ میں وزیر تھے۔انھوں نے مسلم لیگ کی خواہشات کے خلاف حق کی دوسری کابنیہ میں شمولیت اختیار کی جس پر وہ 1946 تک مسلم لیگ سے معطل رہے۔ 1946 میں وہ بنگال کے انتخابی انتخابات میں ایک آزاد امیدوار کے طور پر کھڑے ہوئے۔ لیکن اپنے رشتہ دار خواجہ خیر الدین کے ہاتھوں بھاری شکست کا سامنا ہوا، جو مسلم لیگ کی ٹکٹ پر تھے۔ انھوں نے اس کمیشن کی بھی صدارت کی جس نے ڈھاکہ میں پاکستان کی آزادی کی تقریب کا دورہ کیا۔ اور 15 اگست 1947 کو لال باغ قلعہ میں پاکستان کا پرچم بلند کیا۔ بھارت کی تقسیم کے بعد وہ مشرقی پاکستان میں مسلم لیگ کے نائب صدر کی حیثیت رکھتے تھے۔ ڈھاکہ کے نواب کے طور پر اپنی حکمرانی کے دوران میں انھوں نے اپنے والد کے تحت شروع ہونے والے ریاست کے لقب کو جاری رکھا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. S. D. Punekar، Robert Varickayil، Manorama Savur، Sunil Dighe، Kamala Ganesh، Indian Council of Historical Research۔ Labour Movement in India: 1937-1939 (بزبان انگریزی)۔ Indian Council of Historical Research۔ صفحہ: 1117۔ ISBN 9788173071065۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مئی 2018 
خواجہ حبیب اللہ
ماقبل  نواب ڈھاکہ
1915–1952
Abolished