دوست محمد کھوسہ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اور مسلم لیگ کے کارکن ہیں۔ سردار دوست محمد کھوسہ سابق گورنر پنجاب و سابق سنیٹر سردار ذو الفقار خان کھوسہ کے چھوٹے بیٹے ہیں مشہور ادکارہ ماڈل سپنا کیس میں بھی شامل تفتیش رہے جس کے باعث میاں برادران آپ سے ناراض ہو گئے سردار دوست محمد نے میاں برادران کے خلاف کئی مرتبہ میڈیا پر بیانات بھی دیے ہیں سردار ذو الفقار کھوسہ کے تین بیٹے ہیں جن میں حسام کھوسہ، سیف کھوسہ، دوست محمد کھوسہ شامل ہیں سردار ذو الفقار کھوسہ کی کوٹھی پر 2012 میں خود کش حملہ بھی ہوا جس میں 200 افراد جاں بحق ہو گئے۔

دوست محمد کھوسہ
مناصب
وزیر اعلیٰ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
11 اپریل 2008  – 8 جون 2008 
معلومات شخصیت
پیدائش 22 اکتوبر 1973ء (51 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہادرگڑھ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش ڈیرہ غازی خان
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور
ایچی سن کالج
بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

محمد کھوسہ نے اپنی ابتدائی تعلیم ایچی سن کالج لاہور سے حاصل کی۔ بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی سے گریجوایشن کی۔ وہ بلوچی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں اور سردار ذو الفقار کھوسہ کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں۔

سردار دوست محمد خان کھوسہ، سردار ذو الفقار علی خان کھوسہ، تمندار (کھوسہ قبیلے کے سربراہ) کے تین بیٹوں میں سب سے چھوٹے ہیں اور 22 تاریخ کو پیدا ہوئے۔لاہور میں اکتوبر 1973ء میں میٹرک اور ایف ایس سی کیا۔ ایچی سن کالج لاہور سے اور پنجاب یونیورسٹی لاہور سے گریجویشن کیا۔ اپنے کالج میں وہ کرکٹ، فٹ بال اور ایتھلیٹکس ٹیموں کے رکن رہے اور سواری ٹیم کے کپتان بھی رہے۔ انھیں اردو، انگریزی، سرائیکی، بلوچی اور فارسی جیسی کئی زبانوں پر عبور حاصل ہے۔ وہ 1999ء میں ایم پی اے منتخب ہوئے جب ان کے والد نے گورنر پنجاب بننے پر یہ نشست خالی کردی۔ وہ 2006ء میں ضلع ڈی جی خان کے نائب ضلعی ناظم کے طور پر بلامقابلہ منتخب ہوئے اور 2008ء میں عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے مستعفی ہو گئے۔ شہباز شریف۔ وہ اس وقت پنجاب کابینہ کے رکن ہیں جن کے پاس محکمہ لوکل گورنمنٹ اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے قلمدان ہیں، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور انوائرنمنٹ ڈیپارٹمنٹ۔ وہ بڑے پیمانے پر بیرون ملک سفر کر چکے ہیں۔ ان کے بھائی، سردار سیف الدین خان کھوسہ موجودہ ایم این اے ہیں اور 1992ء تا 1993 اور 1998ء تا 1999ء کے دوران دو بار چیئرمین ضلع کونسل، ڈی جی خان رہے۔ ان کے چچا جناب محمد امجد فاروق خان کھوسہ موجودہ ایم پی اے ہیں۔ ان کے ایک اور چچا محسن عطا خان کھوسہ بھی 1990ء تا 1993، 1993ء تا 1997ء اور 1997ء تا 1999ء کے دوران رکن پنجاب اسمبلی رہے۔

سیاسی زندگی

ترمیم

1999ء میں اپنے والد کی چھوڑی ہوئی نشست پر پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔گذشتہ آٹھ سالوں سے وہ مسلم لیگ ن کے ڈیرہ غازی خان کے صدر بھی رہے۔2007-2008 تک تین ماہ وہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھی رہے۔

حوالہ جات

ترمیم