دہی بڑے
دہی بڑے یا دہی بھلے ایک قسم کی چاٹ ہے جو برصغیر پاک و ہند میں تیار کی جاتی ہے اور پورے جنوبی ایشیا میں بے حد مقبول ہے۔[1] یہ تلے ہوئے گول بھلوں کو دہی میں بھگو کر تیار کیا جاتا ہے۔[2]
دہی بڑے | |
قسم | چاٹ |
---|---|
اصلی وطن | بھارت |
علاقہ یا ریاست | برصغیر |
بنیادی اجزائے ترکیبی | بھلے ، دہی |
تغیرات | راجستھانی دہی بھلے، دہلوی دہی بھلے |
دہی بڑے مختلف تہواروں کا خاص پکوان بن چکا ہے۔
نام
ترمیمدہی بڑے کو مراٹھی میں "دہی ودے، ہندی میں دہی وڈا، پنجابی میں "دہی بھلا"، تامل میں تھایر ودا، [3] ملیالم میں تھائیرو وڈا، تیلگو میں پیروگو وڈا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
تیاری
ترمیمدھلی ہوئی اُڑھرکی دال کو رات بھر بھگو کر بھلے بنانے کے لیے پیس لیا جاتا ہے، پھر گرم تیل میں پکایا جاتا ہے۔گرم تلے ہوئے بھلے کو پہلے پانی میں ڈالا جاتا ہے اور پھر گاڑھے دہی میں شامل کیا جاتا ہے۔ بھلوں کو پیش کرنے سے پہلے کچھ وقت کے لیے بھگو دیا جاتا ہے۔ بھلے میں دھنیا یا پودینے کے پتے، مرچ پاؤڈر، پسی ہوئی کالی مرچ، چاٹ مصالحہ، زیرہ، کٹا ہوا ناریل، ہری مرچ، بوندی، باریک کٹی ہوئی تازہ ادرک یا انار بھی ڈالا جا سکتا ہے۔ ہندوستان میں کچھ جگہوں پر میٹھے دہی کو ترجیح دی جاتی ہے، خاص طور پر مہاراشٹر اور گجرات میں، حالانکہ سجاوٹ وہی رہتی ہے۔ دھنیا اور املی کی چٹنیوں کا مجموعہ اکثر سجاوت کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ چنے مٹر کے آٹے کا استعمال کرکے بھی بھلے بنائے جا سکتے ہیں۔
تاریخ
ترمیمدہی بڑے کے لیے ایک نسخہ کا ذکر مانسوللاسا میں ملتا ہے جو 12ویں صدی کا سنسکرت انسائیکلوپیڈیا جسے سومیشورا نے مرتب کیا جو موجودہ ہندوستان میں کرناٹک کے علاقے سے حکومت کرتا تھا [4][5]۔ دہی بھلے کے بارے میں تذکرہ اور کئی تحاریر پانچ سو قبل مسیح کے ادب اور نسخوں میں بھی پایا جاتا ہے جس سے اس پکوان کی قدیم مقبولیت اور آثار کا پتہ چلتا ہے۔[6]
مقامات
ترمیمدہی بڑے بھارت اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں پایا جاتا ہے جن میں بنگلور، دہلی، ممبئی، جے پور، کلکتہ، لاہور، کراچی، ڈھاکہ شامل ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Soft, crisp vadas!"
- ↑ "Dahi Vada Recipe In Hindi North Indian Style"۔ People Hawker۔ 25 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2022
- ↑ "சோள தயிர் வடை /கார்ன் தஹி வடா"۔ 20 ستمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2022
- ↑ K.T. Achaya (2003)۔ The Story of Our Food۔ Universities Press۔ صفحہ: 85۔ ISBN 978-81-7371-293-7
- ↑ Anoothi Vishal۔ "Chaat Masala: Gourmet Indian street food"۔ The Economic Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2020
- ↑ Priya Krishna (2020-08-17)۔ "Chaat Is More Than the Sum of Its Many Flavors"۔ The New York Times (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0362-4331۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 ستمبر 2020