ذیشان افضل
ذیشان افضل نارووال سے تعلق رکھنے والے نوجوان شاعر اور نثر نویس ہیں۔
ذیشان افضل | |
---|---|
پیدائش | ذیشان افضل 9 فروری 1989 ء نارووال، موجودہ پاکستان |
قلمی نام | ذال -الف -غامض |
پیشہ | شاعر، کالم نگار |
زبان | اردو |
قومیت | پاکستانی |
نسل | پنجابی |
تعلیم | بی ایس آنر (بائیو کیمسٹری اینڈ مالیکیولر بیالوجی) |
مادر علمی | جامعہ گجرات |
اصناف | شاعری |
نمایاں کام | صدا بصحرا کندۂ ناتراش |
ولادت
ترمیمذیشان افضل کی پیدائش 09 فروری 1989ء، نارووال، صوبہ پنجاب، پاکستان میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام محمد افضل شاد ہے۔
تعلیم
ترمیمابتدائی تعلیم گورنمنٹ مڈل اسکول پنڈی سبھروال میرپور آزاد کشمیر سے حاصل کی نوشہرہ اور گجرات میں بھی تعلیم حاصل کرتے رہے اور بی ایس آنر (بائیو کیمسٹری اینڈ مالیکیولر بیالوجی) کے بعد محکمہ تعلیم پنجاب سے وابستہ ہیں۔
مادرِ علمی
ترمیم- گورنمنٹ مڈل اسکول، پنڈی سبھروال، میرپور آزاد کشمیر
- گورنمنٹ ماڈل ہائی اسکول افضل پور،میرپور میرپور آزاد کشمیر
- آرمی پبلک اسکول اینڈ کالج سسٹم زمزمہ نوشہرہ کینٹ
- یونیورسٹی آف گجرات حافظ حیات کیمپس گجرات
شاعری
ترمیم2008ء میں شعر و ادب کی دنیا میں وارد ہوئے۔یونیورسٹی آف گجرات میں قلمکار ادبی سوسائیٹی کے پلیٹ فارم پر خدمات سر انجام دیتے رہے۔اردو، انگریزی اور پنجابی میں لکھتے ہیں۔ اس وقت ضلع نارووال میں اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر کے عہدے پر فائز ہیں۔
مجموعہ کلام
ترمیم- صدا بصحرا۔دعا پبلیکیشنز لاہور 2010ء
- کندۂ ناتراش۔دعا پبلیکیشنز لاہور 2014ء
نمونہ کلام
ترمیممحبت کی گرانی ہے | قیامت کی نشانی ہے | |
دمِ مسلم کی ارزانی | عذابِ آسمانی ہے | |
رہینِ عشق مر جانا | حیاتِ جاودانی ہے | |
رہے گا تو قیامت تک | وطن!! تُو غیر فانی ہے | |
تمہاری آن پر مرنا | ہماری زندگانی ہے |
ہم نے خود بھی دیکھا ہے، لوگ بھی سناتے ہیں | جو کبھی نہ ہارے ہوں، وہ بھی ہار جاتے ہیں | |
میرے آج کل اُن سے کچھ عجیب ناطے ہیں | دیکھتے ہیں چھپ چھپ کر، اور مسکراتے ہیں | |
کام جب ہو اپنوں سے، منّتیں کراتے ہیں | غیر سے کرا لو، تو ناک بھوں چڑھاتے ہیں |