رامی حمد اللہ
رامی حمد اللہ (عربی: رامي الحمد الله) ایک فلسطینی سیاست دان اور معلم جو سنہ 2014ء سے فسطین کے وزیر اعظم ہیں۔ اور وہ نابلس کی النجاح قومی یونیورسٹی کے صدر بھی ہیں۔[1] 2 جون 2013ء کو فلسطینی صدر محمود عباس نے انھیں سلام فیاض کی جگہ تعینات کیا تھا۔[2] ان کی تقرری کو حماس نے قبول نہیں کیا کیونکہ ان سے فیصلے کی رائے نہیں لی گئی تھی۔[3] وہ الفتح نامی سیاسی جماعت کے رکن ہیں؛[4] تاہم بی بی سی نیوز کا کہنا ہے کہ وہ سیاسی طور پر آزاد ہیں۔[5] 20 جون 2013ء کو رامی حمداللہ نے اپنا استعٰفی بھجوا دیا جسے 20 جون کو صدر محمود عباس نے قبول کر لیا۔[6] اس کے چھ مہینے بعد صدر محمود عباس نے رامی حمد اللہ سے نئی حکومت بنانے کا پوچھا، جسے انھوں نے 19 ستمبر 2013ء کو قبول کر لیا۔[7] انھیں فلسطینی حکومت کی سربراہی کرنے کے لیے 2 جون 2014ء کو مقرر کیا گیا تھا۔[8]
رامی حمد اللہ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: رامي حمدالله) | |||||||
مناصب | |||||||
وزیر اعظم دولت فلسطین | |||||||
برسر عہدہ 6 جون 2013 – 19 ستمبر 2013 |
|||||||
| |||||||
وزیر اعظم دولت فلسطین | |||||||
برسر عہدہ 19 ستمبر 2013 – 2 جون 2014 |
|||||||
وزیر اعظم دولت فلسطین | |||||||
برسر عہدہ 2 جون 2014 – 13 اپریل 2019 |
|||||||
| |||||||
نائب صدر | |||||||
آغاز منصب مارچ 2019 |
|||||||
دائرہ اختیار | النجاہ نیشنل یونیورسٹی | ||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 10 اگست 1958ء (67 سال) عنبتا |
||||||
رہائش | عنبتا طولکرم |
||||||
شہریت | اردن (1958–1988) ریاستِ فلسطین (1988–) |
||||||
جماعت | فتح | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ اردن جامعہ مانچسٹر لنکاسٹر یونیورسٹی |
||||||
تعلیمی اسناد | پی ایچ ڈی | ||||||
پیشہ | ماہرِ لسانیات ، سیاست دان ، استاد جامعہ ، تدریسی عملہ | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، انگریزی | ||||||
شعبۂ عمل | ریاست کار | ||||||
ملازمت | النجاہ نیشنل یونیورسٹی | ||||||
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمرامی حمد اللہ فلسطین کے قصبے عنبتا میں 10 اگست 1958ء کو پیدا ہوئے۔[9] انھوں نے سنہ 1980ء میں اردن یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور سنہ 1982ء میں مانچسٹر یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ رامی حمد اللہ نے سنہ 1988ء میں لنکاسٹر یونیورسٹی سے لسانیات میں پی ایچ ڈی مکمل کیا۔
زندگی
ترمیمرامی حمد اللہ جو عموماً ابو الولید (ولید کا باپ، ان کا ایک متوفی بیٹے) کے نام سے جانے جاتے ہیں، النجاح قومی یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔ اس یونیورسٹی میں انھیں سنہ 1982ء میں انگریزی کے معلم کے طور پر رکھا گیا تھا۔ انھیں یونیورسٹی کا صدر سنہ 1998ء میں مقرر کیا گیا تھا۔ اپنی 15 سالہ مدت کے دوران میں انھوں نے طلبہ و طالبات کی تعداد تین گنا کر دی جو اب 4 کیمپسوں میں 20 ہزار ہے۔ انھیں نے ایک 400 بیڈ والا ٹیچنگ ہسپتال بھی شروع کیا تھا۔ وہ فلسطین کے مرکزی الیکشن کمیشن کے سنہ 2002ء سے 2003ء تک سیکریٹری جنرل بھی رہے۔[10] وہ سنہ 2011ء میں کمیشن کے چیئرمین تھے[3][11] 6 جون 2013ء کو وزیر اعظم کے طور پر عہدے کا حلف اٹھایا[12] اور سلام فیاض کی جگہ لے لی۔[13] حلف اٹھانے کے صرف دو ہفتوں بعد ہی انھوں نے اپنا استعٰفی بھجوا دیا، انھوں نے کفایت شعاری سے متعلق معاشی پالیسی پر صدر محمود عباس سے اختلافات کی بنا پر اپریل میں اپنا عہدہ چھوڑا تھا۔[14] 23 جون 2013ء کو محمود نے رامی کا استعٰفی قبول کر لیا لیکن عبوری حکومت کے سربراہ کے طور انھیں رہنے دیا۔[15]
رامی کے استعٰفی کے چھ ہفتوں بعد محمود نے ان سے نئی حکومت تشکیل کرنے کی پیش کش کی جسے انھوں نے 19 ستمبر 2013ء کو قبول کر لیا۔[7]
23 مارچ 2018ء کو غزہ پٹی کے دورے کے موقع پر ان کے قافلے کے قریب ایک دھماکا ہوا جس کے نتیجہ میں 7 افراد معمولی زخمی ہوئے جبکہ وہ بال بال بچ گئے۔[16]
نجی زندگی
ترمیمان کے تینوں بچے، 11 سالہ جڑواں اور 9 سالہ بیٹا ایک کار حادثہ میں مارے گئے تھے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Faculty Profile at An-Najah University"۔ An Najah University۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-06-02
- ↑ "Abbas to appoint Rami Hamdallah as next Palestinian PM"۔ وائےنیٹ۔ 2 جون 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-06-02
- ^ ا ب "Rami Hamdallah Appointed Prime Minister Of Palestine By President Mahmoud Abbas"۔ ہفنگٹن پوسٹ۔ 2 جون 2013
- ↑ "Abbas names new Palestinian prime minister"۔ الجزیرہ انگریزی۔ 2 جون 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-06-02
- ↑ "Mahmoud Abbas appoints new Palestinian PM Rami Hamdallah"۔ بی بی سی۔ 3 جون 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-06-06
- ↑ "فلسطینی وزیراعظم رامی حمداللہ مستعٰفی"۔ بی بی سی۔ 23 جون 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-06-23
- ^ ا ب "New Palestinian Authority government carbon copy of old"۔ لاس اینجلس ٹائمز۔ 19 ستمبر 2013۔ 2013-09-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-02-19
{{حوالہ خبر}}
: الوسيط غير المعروف|deadurl=
تم تجاهله (معاونت) - ↑ "Palestinian unity government sworn in by Mahmoud Abbas"۔ بی بی سی۔ 2 جون 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-06-05
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 1999-01-28 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-16
- ↑ Scott Bobb (3 جون 2013)۔ "Palestinians Give Mixed Reaction to New Prime Minister"۔ وائس آف امریکہ۔ یروشلم۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-06-21
- ↑ ماہر ابوخاطر؛ ایڈمنڈ سینڈرز (2 جون 2013)۔ "Palestinian Authority picks Rami Hamdallah as prime minister"۔ Los Angeles Times
- ↑ ایسابیل کیرشنر (20 جون 2013)۔ "New Palestinian prime minister submits resignation after two weeks"۔ دی بوسٹن گلوب۔ یروشلم۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-06-21
- ↑ نوا براؤننگ (20 جون 2013)۔ "New Palestinian prime minister offers resignation"۔ روئٹرز۔ رام اللہ۔ 2015-10-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-06-21
- ↑ جیک کھوری (23 جون 2013)۔ "Abbas accepts resignation of newly appointed Palestinian PM Hamdallah"۔ ہاریٹز۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-06-25
- ↑ یوسف باسل (24 جون 2013)۔ "Abbas accepts resignation of Palestinian prime minister"۔ سی این این۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-07-03
- ↑ "Palestinian PM Hamdallah survives Gaza explosion"۔ بی بی سی۔ 13 مارچ 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-13