رشید الدین فضل اللہ ہمدانی

رشید الدین طبیب (فارسی: رشیدالدین طبیب‎) (1247–1318) کو رشید الدین فضل اللہ ہمدانی (فارسی: رشیدالدین فضل‌اللہ همدانی‎) بھی کہا جاتا ہے۔

رشید الدین فضل اللہ ہمدانی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1247  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ھمدان  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 18 جولا‎ئی 1318 (70–71 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تبریز  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت Flag of Iran.svg ایران  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مورخ،  طبیب،  موجد،  سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل طب  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں جامع التواریخ  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وہ 1247 میں فارس کے مقام ہمدان میں پیدا ہوئے۔ وہ فارس کے وزیر اعظم بنے، تاریخ دان رہے اور ماہر طبیعیات بھی تھے۔ اُن کا تعلق ہمدان کے یہودی خاندان سے تھا۔ رشید الدین نے جوانی میں اسلام قبول کر لیا۔ ان کا سب سے بڑ اکارنامہ ان کی تالیف جامع التواریخ ہے جو انہوں نے منگولیا کے ایل خانی بادشاہ اباقا خان کے کہنے پر 1306ء سے 1311ء کے درمیان مکمل کی۔

انہیں 70 سال کی عمر میں 13 جولائی 1318ء کو پھانسی دے دی گئی۔

مزید دیکھیےترميم

بیرونی روابطترميم


  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb121581225 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ