رفیع الدین ہاشمی

ماہرِ اقبالیات، محقق اور سفرنامہ نگار اور اردو کے پروفیسر

رفیع الدین ہاشمی' (9 فروری 1940ء - 25 جنوری 2024ء) پاکستان کے نامور ماہرِ اقبالیات، محقق اور سفرنامہ نگار تھے۔ وہ اورینٹل کالج لاہور کے شعبہ اردو کے چیرمین اور جامعہ پنجاب کے شعبہ اقبالیات میں پروفیسر بھی رہے۔

رفیع الدین ہاشمی
معلومات شخصیت
پیدائش 9 فروری 1940ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ضلع تلہ گنگ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 25 جنوری 2024ء (84 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی اورینٹل کالج لاہور
جامعہ پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد پی ایچ ڈی   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈاکٹری طلبہ صابر کلوروی ،  ڈاکٹر خالد ندیم ،  ارشد محمود ناشاد   ویکی ڈیٹا پر (P185) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ پروفیسر ،  محقق ،  سفرنامہ نگار ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل اقبالیات ،  سفرنامہ ،  تحقیق   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت اورینٹل کالج لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
باب ادب

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی 9 فروری 1940ء کو مصریال، ضلع تلہ گنگ میں پیدا ہوئے۔ 1963ء میں نجی حیثیت میں بی اے کیا اور 1966ء میں اورینٹل کالج لاہور سے ایم اے اردو کا امتحان فرسٹ کلاس فرسٹ پوزیشن میں پاس کیا۔[1]

کیرئیر

ترمیم

1969ء میں محکمہ تعلیم پنجاب سے وابستہ ہوئے اور مختلف کالجوں میں تدریسی خدمات انجام دینے کے بعد 1982ء میں اورینٹل کالج لاہور میں تعینات ہوئے اور وہیں سے بطور پروفیسر سبکدوش ہوئے۔ کچھ عرصہ صدر شعبہ اردو بھی رہے۔ 1981ء میں جامعہ پنجاب سے تصانیف اقبال کا تحقیقی اور توضیحی مطالعہ کے موضوع پر مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔ 2002ء میں شعبہ اردو اورینٹل کالج سے بازیافت کے نام سے ایک تحقیقی مجلہ بھی جاری کیا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد 2006ء سے 2008ء تک ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ممتاز پروفیسر بھی رہے۔ کئی ادبی، علمی و تحقیقی رسائل کے مدیر و معاون مدیر بھی رہے۔[2][3]

ادبی کام

ترمیم

ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی نے اقبالیات اور اردو زبان و ادب پر درجنوں کتابیں تصنیف و تالیف کی ہیں جن میں اصنافِ ادب، خطوطِ اقبال، کتابیاتِ اقبال، تصانیفِ اقبال کا تحقیقی و توضیحی مطالعہ، جامعات میں اردو تحقیق، یاد نامہ لالہ صحرائی، اقبال کی طویل نظمیں: فکری و فنی مطالعہ، 1985ء کا اقبالیاتی ادب - ایک جائزہ، 1986ء کا اقبالیاتی ادب - ایک جائزہ، خطوطِ مودودی، اقبال: مسائل و مباحث، اقبالیات کے سو سال، تحقیقِ اقبالیات کے مآخذ، اقبالیات: تفہیم و تجزیہ، پوشیدہ تری خاک میں (سفرنامہ اندلس)، سورج کو ذرا دیکھ (سفرنامہ جاپان)، مکاتیب مشفق خواجہ، پاکستان میں اقبالیاتی ادب، علامہ اقبال: شخصیت و فن و دیگر شامل ہیں۔[4][5]

ان کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں ڈاکٹر خالد ندیم کا مرتبہ اردو، فارسی، ترکی، انگریزی، فرانسیسی اور جرمن زبانوں کے مقالات پر مشتمل مجموعہ ارمغانِ رفیع الدین ہاشمی ۲۰۱۳ء میں شائع ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر عبد العزیز ساحر (ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی: سوانح اور کتابیات۲۰۰۵ء)، ڈاکٹر ارشد محمود ناشاد (مکاتیبِ رشید حسن خاں بنام رفیع الدین ہاشمی۲۰۰۹ء، گیان نامے بنام ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی۲۰۱۳ء، مکاتیبِ آرزو بنام ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی۲۰۱۴ء)، ڈاکٹر ظفر حسین ظفر (مکاتیبِ رفیع الدین ہاشمی بنام عبدالعزیز ساحر۲۰۱۴ء، تذکارِ رفیع۲۰۱۷ء)، ڈاکٹر زیب النسا (مکاتیبِ رفیع الدین ہاشمی بنام زیب النسا۲۰۲۳ء، مکاتیبِ رفیع الدین ہاشمی بنام مشاہیر۲۰۲۳ء)اور خالد ندیم (مکاتیبِ ابنِ فرید بنام رفیع الدین ہاشمی۲۰۱۰ء، اقبالیاتی مکاتیب۲۰۱۲ء) ان کی مراسلت پر مشتمل مجموعے شائع کر چکے ہیں۔[6][7]

ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی پر کشمیر یونیورسٹی سری نگر سے ڈاکٹر ظہور احمد مخدومی [پروفیسر رفیع الدین ہاشمی: حیات اور ادبی خدمات] پی ایچ ڈی کی ہے، جو کتابی صورت میں ایم آر پبلی کیشنز دہلی سے ۲۰۱۳ء میں شائع ہوا؛ جب کہ ڈاکٹرہارون الرشید تبسم [ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی بحیثیت اقبال شناس، ۲۰۱۷ء] اور ڈاکٹر زیب النسا [ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی: شخصیت اور فن، ۲۰۲۴ء] کی تحقیقات بھی شائع ہو چکی ہیں ۔

وفات

ترمیم

ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی 84 برس کی عمر میں 25 جنوری 2024ء کو لاہور میں انتقال کرگئے، ان کی نماز جنازہ منصورہ، لاہور میں ادا کی گئی۔[8][9]

اعزازات

ترمیم

ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی بابائے اردو ایوارڈ اور قومی صدارتی اقبال ایوارڈ حاصل ر چکے ہیں۔

  • بابائے اردو ایوارڈ
  • صدارتی اقبال ایوارڈ[10]
  • تمغا امتیاز (2015)[11]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "استادالاساتذہ، رفیع الدین ہاشمی" [Teacher of the teacher Rafiuddin Hashmi]۔ Express News 
  2. "استادالاساتذہ، رفیع الدین ہاشمی" [Teacher of the teacher Rafiuddin Hashmi]۔ Express News 
  3. "ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی شخصیت و خدمات - ایکسپریس اردو" [Dr. Rafiuddin Hashmi personality and services]۔ Express News 
  4. ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ،ادبی مشاہیر کے خطوط، قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل لاہور، 2019ء، ص 156
  5. "رفیع الدین ہاشمی کی کتابیں | ریختہ"۔ Rekhta۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2024 
  6. "ماہر اقبالیات پروفیسر ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی انتقال کرگئے"۔ ایکسپریس اردو (بزبان انگریزی)۔ 2024-01-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2024 
  7. "ماہر اقبالیات پروفیسر ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی انتقال کرگئے"۔ ایکسپریس اردو (بزبان انگریزی)۔ 2024-01-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2024 
  8. "معروف ماہر اقبالیات اور محقق ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی انتقال کرگئے"۔ jang.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2024 
  9. "Nawaiwaqt ePaper, Jan 26, 2024 - لاہور - Page #1"۔ Nawaiwaqt۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2024 
  10. Dr. Tehseen Firaqi (16 November 2021)۔ "ایک گھنٹہ ایوانِ صدر میں"۔ Daily Nai Baat 
  11. "In recognition: Two women among 36 honoured for their services"۔ The Express Tribune۔ March 23, 2015