رفیق النبی
رفیق النبی کا شمار بنگلہ دیش کے ممتاز آرٹسٹ اور کارٹونسٹوں میں ہوتا ہے۔ پیار سے رفیق النبی کو رانابی بھی کہا جاتا ہے۔ کارٹون بنانے کے فن میں توکئی آپ کا بہترین تخلیقی کردار ہے۔ اس کردار کے ذریعے رقیق النبی ڈھاکہ کی گلی کوچوں میں رہنے والے غریب بچوں کی کسمپرسی کی کیفیت کو کارٹون کی شکل میں معاشرے اور حکومت کے سامنے رکھتے ہوئے ان کے مسائل کے حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بنگلہ دیش کے یہ بے شمار بچے اسکول جانے کی بجائے کچرہ چننے میں مصروف ہیں جو حکومت اور معاشرے دونوں کے لیے کسی لمحہ فکر سے کم نہیں، رفیق النبی نے اپنے کارٹون کیریکٹر کے ذریعے ان بچوں کے حقوق کی بات کی ہے ۔[1] انھوں نے بنگلہ دیش کے روزنامہ پروتھوم آلو نامی اخبار کے لیے بے شمار کہانیاں لکھی ہیں جن میں بچوں کے حقوق کی بات کی گئی ہے ۔[2]
رفیق النبی | |
---|---|
(بنگالی میں: রফিকুন নবী) | |
رفیق النبی سنہ 2011ء میں
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1943 (عمر 80–81 سال)ء چاپائے نواب گنج، برطانو راج (اب بنگلہ دیش) |
قومیت | بنگلہ دیشی |
دیگر نام | رانابی/রনবী |
نسل | بنگالی |
عملی زندگی | |
تعليم | ایم اے |
مادر علمی | جامعہ ڈھاکہ |
پیشہ | جامعہ ڈھاکہ، کارٹونسٹ |
مادری زبان | بنگلہ |
ملازمت | جامعہ ڈھاکہ |
اعزازات | |
دستخط | |
درستی - ترمیم |
کیرئیر
ترمیمرفیق النبی بنگلہ دیش کے ضلع نواب گنج میں 1943ء میں پیدا ہوئے۔ ۔[3] انھوں نے پوگوز اسکول ڈھاکہ سے گریجویشن کیا۔ بعد ازاں انھوں نے بنگلہ دیش کالج آف آرٹس جسے بعد میں جامعہ ڈھاکہ کا انسٹی ٹیوٹ آف آرٹس میں ضم کیا گیا۔[3] یہاں انھوں نے زین العابدین اور قمرالحسن جیسے ممتاز آرٹسٹوں کی زیرنگرانی تعلیم حاصل کی۔ رفیق النبی نے 1962ء-64ء کے دوران میں ایشیا فاؤنڈیشن سے سکالرشپ حاصل کی۔ گریجویشن مکمل کرنے کے بعد رفیق النبی نے اسی انسٹی ٹیوٹ میں بطور فیکلٹی خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد اعلٰی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے برطانوی حکومت کی سکالرشپ پر وہ 1973ء – 1976ء ایتھنز چلے گئے ۔[3]
حقوق اطفال
ترمیمرفیق النبی اپنے کارٹون کیریکٹرز کے ذریعے بنگلہ دیش میں بچہ مزدوری کے خلاف کارٹونی جدوجہد میں عالمی سطح پر شہرت رکھتے ہیں انھوں نے حقوق اطفال کے لیے آگاہی مہم بذریعہ کارٹون شروع کر کے بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں میں بھی یکساں مقبول ہیں اور حکومت بنگلہ دیش نے رفیق النبی کی جدوجہد کو سراہتے ہوئے بے شمار بنگالی بچوں کوکچرہ چننے اور بچہ مزدوری سے ہٹا کر ان کی تعلیم کے بندوبست میں مدد کی ہے۔
ایوارڈز
ترمیم- ایکوشے پاڈاک (1993)
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Rafiqun Nabi maintains relevance, brilliance » Dhaka Courier"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2015
- ↑ "The Daily Star » Rafiqun Nabi – Recreating the Joy of Life"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2015
- ^ ا ب پ "Rafiqun Nabi"۔ Bengal Foundation۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2011