روہڑی پاکستان کے صوبہ سندھ کا قصبہ ہے جو ضلع سکھر میں دریائے سندھ کے کنارے پر واقع ہے۔ سکھر شہر اس قصبہ سے صرف 5 کلو ميٹر کے فاصلے پر واقع ہے، درمیان میں صرف دریائے سندھ حائل ہے۔

روہڑی
(اردو میں: روہڑی‎‎ ویکی ڈیٹا پر (P1448) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

انتظامی تقسیم
ملک پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
تقسیم اعلیٰ ضلع سکھر   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 28°08′00″N 69°29′00″E / 28.133333333333°N 69.483333333333°E / 28.133333333333; 69.483333333333   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ 509 مربع میل   ویکی ڈیٹا پر (P2046) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلندی 62 میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2044) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
کل آبادی 69920 (مردم شماری ) (2017)  ویکی ڈیٹا پر (P1082) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
جیو رمز 1166827  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

یہ قصبہ اپنے ریلوے اسٹیشن کی وجہ سے مشہور ہے جو پاکستان ریلویز کا اہم ریلوے اسٹیشن اور روہڑی - کوئٹہ براستہ جیکب آباد, سبی برانچ ریلوے لائن کا جنکشن ہے۔

اس شہر کے متعلق کہاوت مشہور ہے کہ یہاں کی مٹی میں کم و بیش سوا لاکھ اولیائے کرام اور بزرگان دین آسودہ خاک ہیں جس کے سبب اس شہر کو روہڑی شریف بھی کہا جاتا ہے۔روہڑی شہر کو اروڑ راجکمار ،’’ دھج رور کمار‘‘ نے5ویں صدی قبل مسیح میں تعمیر کرایا تھاجو اسی کے نام سے موسوم ہونے کے بعدا روڑ کہلایا۔ 8ویں صدی عیسوی میں اروڑ خاندان کے بعد رائے خاندان اور برہمنوں نے حکومت کی۔ 711ء میں اروڑ پر مسلمان جرنیل محمد بن قاسم کی فوج نے قبضہ کر لیا۔962ء میں ایک عظیم زلزلے نے شہر کو تہ و بالا کر دیا جس کی وجہ سے دریائے سندھ کی گزرگاہ بھی تبدیل ہو گئی۔ مورخین کے مطابق بھی اس شہر کے آباد ہونے کی وجہ دریائے سندھ کا اپنے پہلے مقام الور جسے اب اروڑ کہا جاتا ہے سے بہنا بند ہوکر اپنی گزرگاہ کو تبدیل کرتے ہوئے موجودہ بکھر جزیرہ سے بہنا بتایا جاتا ہے۔335ہجری میں دریائے سندھ کے رخ بدلنے کی وجہ سے اروڑ کے رہنے والوں نے نقل مکانی کرکے بکھر جزیرہ کے گرد رہنا شروع کیا جس کے باعث یہ شہر آباد ہوا۔ تاریخی حوالوں کے مطابق روہڑی کو پہلے ’’لوہری‘‘ یا ’’لوہر کوٹ‘‘ کہا جاتا تھا، روہڑی کا موجودہ نام دراصل ’’روڑی‘‘ سے بنا ہے، جس کا مطلب چھوٹا پتھر یا ’’پہاڑی‘‘ ہے۔ 1200ء میں روہڑی دریائے سندھ کے کنارے ایک مصروف بندرگاہ کی حیثیت رکھتا تھا۔موسم کے اعتبار سے روہڑی شہرمیں گرمی بہت پڑتی ہے جبکہ سردی بھی اچھی خاصی ہوتی ہے۔ یہ شہر تقریباً دس کلومیٹر مربع اراضی پر پھیلا ہوا ہے۔ روہڑی شہر کے آباد ہونے کے حوالے سے سندھ گزیٹیئر کے مطابق ’’روہڑی‘‘ شہر کو سید رکن الدین نے 996 ہجری 1297ء میں تعمیر کرایا تھا لیکن بعد کی تحقیق کے مطابق یہ قبل از مسیح کیکاشہر ہے اورسہیون و ٹھٹھہ کا ہم عصر ہے۔ یہ تینوں شہر اپنے دور میں علم و ادب اور تہذیب وتمدن کے اہم مراکز تھے۔ روہڑی شہر ٹھٹھہ، شکارپور اور سہیون شہر سے کافی مماثلت رکھتا ہے۔ جغرافیائی حوالے سے بھی روہڑی اپنی منفرد شناخت رکھتا ہے۔ اس کے مغرب میں باغات ، جنوب میں پہاڑیاں، شمال میں دریائے سندھ جبکہ مشرق میں صحرا، دریا کے کنارے پر ہونے کی وجہ سے اس شہر کی راتیں بہت ٹھنڈی اور پر لطف ہوتی ہیں۔اس کا طرز تعمیر قدیم عمارات پر مبنی ہے۔ شہرکی گلیاں اوپر اور نیچے کی طرف بنی ہوئی ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔
  1.    "صفحہ روہڑی في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2024ء